Ammar Kazmi Archive

دھرنے والوں کے نام – عمار کاظمی: میٹرک میں تھا تو ہمارے ایک کلاس فیلو کے بھائی اور بہنائی نے تین قتل کر دیے ، جب دونوں فرار ہو کر اشتہاری قرار پائے تو پولیس نے ایک ایک کر کے گھر والوں کو اٹھا کر لاہور
لاہور کے گلشن اقبال پارک میں ساٹھ سے زائد افراد کی شہادت اور ہماری دو عملی – از عمار کاظمی: کل تبلیغی جنید جمشید کو دو تھپڑ پڑے اور سوشل میڈیا پر اس کے حمایتی سارا دن تھپڑ مارنے والوں کی فکری وابستگی اور تصویروں سے لے کر شجرہ نسب تک شئیر کرتے رہے۔ بے جنید جمشید کے ساتھ
ریاست کی گرفت ڈھیلی پڑ رہی ہے – عمار کاظمی: سانحہ چارسدہ کی روشنی میں نجی و سرکاری سکولوں کی انتظامیہ کی مینٹنگ بلائی گئی اور سکولز سکیورٹی کے لیے مندرجہ زیل پندرہ نکات پر اتفاق کے ساتھ عملدرامد کو یقینی بنانے کے لیے کہا گیا۔  سکیورٹی ایجنسیز نے
کہاں تک سنو گے، کیا کیا سنائیں؟ از عمار کاظمی: آج سولہ دسمبر ہے۔ کبھی لوگ اس دن کو سقوط دھاکہ کے نام سے یاد کرتے تھے مگر اس بار اسے آرمی پبلک کے شہدا سے اظہار یکجہتی کے طور پر منایا جائے گا۔ ایک سانحے نے دوسرے کو
جمہوریت بہترین انتقام ہے یا تجارت؟ – عمار کاظمی: بچپن میں چار لکھنا نہیں آتا تھا مگر ڈرائینگ اچھی تھی تو امی نے کرسی الٹی بنوا کر ۴ لکھنا سکھایا۔ جس ماں نے بولنا لکھنا سکھایا وہ اب اس دنیا میں نہیں رہی۔ والدہ طویل علالت کے بعد
کینسر ہسپتالوں سے زیادہ کینسر سپیشلسٹس کی ضرورت – عمران خان اور میاں شہباز شریف کے نام – عمار کاظمی: کوئی دو تین ماہ پہلے میرے سسر کو منہ میں ہونٹوں کے اندر ایک چھالا سا محسوس ہوا۔ ڈاکٹر سے دوا لی مگر چھالا گلٹی کی شکل اختیار کر گیا۔ تکلیف بڑھی تو گھر والے انھیں ایم ایچ کے
سب سے بڑی اور خطرناک کرپشن – عمار کاظمی: چوہدری غلام حسین نے شیخ رشید سے سوال کیا کہ سندھ میں تو سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کرپشن کے خلاف بڑا کام کر رہی ہے پنجاب میں کیوں خاموشی ہے؟ جواب میں شیخ رشید کہہ رہے تھے کہ پنجاب میں احتساب
Mufti Naeem and profile for peace – Ammar Kazmi: Binoriya town released a video of Mufti Naem in which he holds a play card with a “Ghisa Pita” retard slogan written on it that “I’m a Pakistani and I don’t hate India”. I don’t know from where this
پپلز پارٹی پنجاب کے اُجڑنے کے بعد کا منظر – عمار کاظمی: کوئی سننے، سمجھنے والا ہوتا تو ہم اکیلے نہ ہوتےتحریک انصاف کی حقیقت محض اتنی سی ہے کہ اپر مڈل کلاس کی یوتھ نے لوور مڈل کلاس کی یوتھ کو بے وقوف بنا رکھا ہے۔ اسی طرح سے نواز
ایڈوکیٹ یعقوب سندھو کی یاد میں ” اس نے کونسا جیت جانا ہے ” – عمار کاظمی: چونیاں شہر میں یعقوب سندھو ایڈوکیٹ نامی ایک گمنام شریف آدمی ہوا کرتا تھا جو ہر الیکشن میں یہ کہہ کر حصہ لیا کرتا تھا کہ مجھے کوئی ووٹ دے یا نہ دے یہ بعد کی بعد ہے مگر
این اے 122 کا ضمنی انتخاب – عمار کاظمی: دو ہزار تیرہ کے الیکشن میں میرا یہ خیال تھا کہ لاہور سے تحریک انصاف جتنے بھی ووٹ لے گی اس کا اکثریتی حصہ پیپلز پارٹی کے ووٹ بینک پر مشتمل ہوگا۔ اور اب حلقہ این اے 122 کے
برے کو برا کہنا ہوگا – عمار کاظمی: میرا تبلیغی ہمسایہ بتا رہا تھا کہ پیر صاحب کے مرید ہر سال قربانی سے ہفتہ پہلے ہی انھیں دو قوی بیل اور پانچ چھ بڑے بکرے بھینٹ کر جاتے ہیں اور پیر صاحب پوری شان و شوکت کے
ریحام خان کی سماجی زندگی اور سیکولر لبرل اور ملحد کی عدم برداشت – از عمار کاظمی: ریحام خان ایک عوامی شخصیت، سیلیبرٹی اور لبرل خاتون ہیں۔ ان کی ڈانس وڈیو ان کے پرانے ٹی وی شو کی تھی جسے سوشل میڈیا پر شئیر کرنا کوئی گناہ عظیم نہیں تھا۔ مگر کچھ روشن خیال دوستوں کو
بھارت سوکھی لکڑیوں کے ساتھ گیلی لکڑیاں بھی جلارہاہے – از عمار کاظمی: ہندوستان میں ایک عرصہ سے افغانوں اور پٹھانوں کو مثال بنا کرفلمیں بنائی جارہی ہیں امیتابھ بچن کی “خدا گواہ” اور “کابل ایکسپریس” جیسی بہت سی فلمیں مثال کے طور پر پیش کی جا سکتی ہیں اور عظیم اداکار
سیٹھی، امتیاز عالم، عمران خان اور شرمندگی کا سوال – عمار کاظمی: نجم سیٹھی اور امتیاز عالم دونوں کا ماننا ہے کہ عمران خان کو اپنے گزشتہ بیانات پر اپنے مخالفین یعنی محترم جج صاحبان افتخار چوہدری، نواز لیگ وغیرہ سے قوم کے سامنے معافی مانگنی چاہیے۔ دونوں کا کہنا ہے
زرداری کی للکار اورنیا گیم پلان – عمار کاظمی:   ڈیڑھ دو ماہ پہلے ایک با خبر سینیر کی غیر مصدقہ اطلاعات کے حوالے سے ایک مختصر نوٹ تحریر کیا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نے پیپلز پارٹی کو زندہ رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ متحدہ کی طرح
سیٹھی گروپ ذہین ہے – عمار کاظمی:   میں اور میرے جیسے بہت سے لوگ شیعہ، بریلوی، احمدی، عیسائی اور ہندو سکھ کے محض نا حق قتل کی وجہ سے ان کی حمایت کرتے ہیں۔ تاہم مذہب یا مسلک سے یا تو ہم پوری طرح “رجے”
برما کے مظلوم مسلمان اور پاکستان کے فیوز بلب – عمار کاظمی: ہم تو ہمیشہ سے انسان کے قتل کو انسانیت کا قتل دیکھتے رہے ہیں چنانچہ میانمار کے لوگوں کے قتل کی بھی شدید مذمت کرتے ہیں لیکن۔۔۔ جب احمدیوں کی قبروں کے کتبے اکھاڑے جاتے ہیں، جب لاشیں پامال
مُلا، ملحد اور عام آدمی – عمار کاظمی: بلا تفریق ہر مسلک کے لوگوں کی ایک اچھی بھلی تعداد مولوی اور مولوی کے سیاسی کردار کو غلط سمجھتی ہے۔ ہم ایڑی چوٹی کا زور لگا کر انھیں ثابت کرتے ہیں کہ فی زمانہ ایسا کوئی مسلکی عالم
پیسٹری چوائس لبرلز – عمار کاظمی: کسی دوسرے کی کیا مثال پیش کروں میں خود جب “سیفما” میں نوکری کی خاطر امتیاز عالم سے ملا تو میں نے انھیں اپنے برسوں کے روزنامہ جنگ کے تجربے سے لے کر اپنی کالم نگاری، روشن خیالی، خاندانی
یو فون ایس ایم ایس اور مولانا طارق جمیل – عمار کاظمی: مولانا طارق جمیل کی یو ٹیونز اب صرف ایک رووپیہ پچپن پیسے روزانہ میں۔ بس 5-8 نمبر لکھ کر رپلائی کریں۔   مسکین کا خیال   نبی کی پیدائش – اللہ کی عدالت [ جس کا خوف شاید مولانا
زمین زاد – از عمار کاظمی: پارکنگ کا ٹکٹ، انٹری فیس اور پبلک پارک کے اندر کینٹین پر بیس والی پیپسی چالیس روپے کی۔ اتنے ٹیکس لگانے کے باجود پارک میں نہ کوئی واٹر فلٹر نہ ڈسپنسر۔ اگر واٹر فلٹر اور واٹر ڈسپنسر لگے، تو
سندھ میں جاری شیعہ نسل کشی اور پیپلز پارٹی حکومت کی نا اہلی – عمار کاظمی: ہم گزشتہ کئی دھائیوں سے مفروضوں پر زندگی بسر کر رہے ہیں۔ مفروضوں پر یقین کر رہے ہیں انھیں سچ مان رہے ہیں۔ ایک طرف سرکاری مفروضہ گر ہیں اور دوسری طرف جمہوری جمُورے۔ جہاں ہم فوج کو شک
طالبان کے مظالم سامنے لانا طالبان کو گلوریفائی کرنا نہیں ہے – عمار کاظمی: انتہائی معذرت اور احترام کے ساتھ، نہ ہماری عقل بوٹوں میں ہے اور نہ ہماری وفاداری کسی انسانیت دشمن کے ساتھ ہے۔ ہم اس وقت بھی طالبان کے خلاف تھے جب فوج طالبان پیدا کر رہی تھی۔ ہم تب
زرداری لیگ کا تکفیری عناصر سے دوستانہ رویہ – عمار کاظمی: دوستوں کا خیال اور خوش فہمی کہ پیپلز پارٹی یعنی موجودہ زرداری لیگ کا تکفیری دوست رویہ دراصل بقائے باہمی کی سیاست ہے۔ بے شک بقائے باہمی کی سیاست پی پی کی اساس تھی۔ مگر اب نہیں۔ پیپلز پارٹی
خواجہ سعد فریق کے لیے بے لوث دھاندلی – عمار کاظمی: “ایک ایک آدمی نے چھ چھ وٹوں پر انگوٹھے لگائے۔ فارم چودہ پر جعلی دستخط تھے۔ تاہم سعد رفیق یا الیکشن عملہ کے دھاندلی میں ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا” حلقہ ایک سو پچیس کی دھاندلی کا
یہ ظلمت کدے اور معاشی قتل – عمار کاظمی: سبین کون تھی، کہاں رہتی تھی، کیا کرتی تھی، اپنی کم علمی پر پیشگی معذرت کے ساتھ میرا سبین سے تعارف زیادہ پرانا نہیں۔ ابھی کل ہی سوشل میڈیا اور میڈیا نے ان کے مرنے کے بعد ان کا
پاک چین دوستی اور معاشی معاہدے – از عمار کاظمی: بیگم کی پھپھو کے بیٹے نے ایک بار ٹویوٹا ہائی لکس جیسی ایک چائنیز برانڈ کی نئی گاڑی خرید لی۔ چھ ماہ کے اندر اندر اس کا انجن ختم ہو گیا۔ بیچارے کو تنگ آ کر ٹویوٹا کا گئیر
تاریخ اپنا آپ دھرا رہی ہے – عمار کاظمی: ہم نے دیکھا کہ ایران عراق براہ راست جنگ میں سعودیہ صدام کی پُشت پر کھڑا تھا۔ پاکستان میں شیعہ خمینی اور دیوبند سلفی اکثریت صدام حسین کے ساتھ تھی۔ پتا نہیں یہ ہار کا خوف تھا یا برائے
حامد میر اور پروفیسر ساجد میر کے نام – عمار کاظمی: حامد میر تواتر کے ساتھ اپنے سوالوں میں آدھا سچ شامل کرتے ہیں۔ شاید اسی آدھے سچ پر پیپلز پارٹی کی حکومت نے انھیں صدارتی ایوارڈ سے نوازا تھا۔ کیا ہی اچھا ہو کہ اگر وہ اپنے سوالوں میں
شور برپا ہے خانہ دل میں – عمار کاظمی: بچوں اور بیگم کو جمعہ کے روز ایک دو دن کے لیے پنڈی نانا نانی کے پاس جانا تھا۔ ان کا پروگرام دیکھ کر سوچا کہ میں بھی دو ایک دن آوارگی کر لوں گا۔ دوستوں کی طرف جا
حضرت کبھی انسان اور انسانیت کا بھی سوچ لیا کریں – عمار کاظمی:   حضرت کبھی انسان اور انسانیت کا بھی سوچ لیا کریں مسلمان اگر مینار آسمان تک لیجانے، مساجد کو ماربل سے بھرنے اور دو دو حج کرنے کی بجائے غریبوں کو پانچ مرلے کی چھت مہیا کرنے لگیں تو
گرمی میں چائے، سردی میں برف – عمار کاظمی: چند روز پہلے سنا تھا کہ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ، ایران، ترکی اور چین کے ساتھ مل کر [سعودی عرب کے بغیر] نیا اتحاد بنانے جا رہی ہے۔ اگر یہ درست ہے تو قومی اسمبلی کی تقاریر اسی طرف اشارہ
مقدس مقامات کی آڑ میں آل سعود کا ایجنڈا کامیاب نا ہونے دیا جائے – از عمار کاظمی: گزشتہ دو دن سے ایک ہی بات سوچ رہاں ہوں کہ کعبہ اور مقامات مقدسہ کے تحفظ کی بات وہ کیوں کر رہے ہیں جن کے عقائد میں بھی قبروں کا احترام شامل نہیں؟ لہذا ایک بات تو واضع
دنیا کا سب سے بڑا بھائی ، منی لانڈرنگ اور کوہ نور – از عمار کاظمی:
یا الله، یا رسول الله، یا علی اور یا غوث کے تقابل کی آڑمیں اصلی ایجنڈا کیا ہے – عمار کاظمی: حضرت ذرا احتیاط کیجیے نہ مذہبی بحث میں دلچسپی ہے نہ کسی کے عقائد سے کوئی لگاو۔ نہیں جانتا کون حق پر ہے اور کون نہیں۔ بلا تفریق تمام مذاہب اور مکاتب فکر کو قابل احترام سمجھتا ہوں۔ جو
بس کر او یار- از عمار کاظمی: مینار آسمان تک لے جانے ہیں جیسے آخری منزل کی کھڑکی کھولتے ہی حور کے کمرے میں داخل ہو جائے گا۔ مگر کسی غریب کی ایک کمرے کی چھت نہیں ڈالنی کہ اس کے لیے اللہ ہی کافی ہے۔
نواز لیگ، جیو ٹیلی ویژن اور کالعدم تکفیری تنظیم کی مثلث پاکستانی عوام سے کیا چاہتی ہے – عمار کاظمی: پچھلی بار توہین اہلبیت، حامد میر اور آئی ایس آئی والے معاملات پر جب جیو کے خلاف پابندی کی آوازیں اُٹھیں تو بہت سے معتدل مذہبی لوگوں نے توہین اہلبیت کے معاملے پر دل آزاری کے باوجود پابندی کی
ہر ظلم تیرا یاد ہے بھولا تو نہیں ہوں – از عمار کاظمی: یہ اچھی پیش رفت ہے کہ سانحہ اے پی ایس پشاور پر پاکستانیوں کی ایک کثیر تعداد پلے کارڈز اٹھائے یہ کہتی نظر آ رہی ہے کہ “ہم تمھیں نہیں بھولیں گے” یا ۔ لیکن اس کے ساتھ سوال
مکتب دیو بند اور اس کے مسائل – عمار کاظمی: مکتب دیو بند اور اس کے مسائل برصغیر پاک و ہند میں سنی اسلام کی چار پانچ معروف شاخیں ہیں۔ ان میں امام ابو حنیفہ کے مقلدین میں بریلوی اور دیوبندی شامل ہیں جبکہ غیر مقلدین میں اہلحدیث اور