سیٹھی گروپ ذہین ہے – عمار کاظمی
میں اور میرے جیسے بہت سے لوگ شیعہ، بریلوی، احمدی، عیسائی اور ہندو سکھ کے محض نا حق قتل کی وجہ سے ان کی حمایت کرتے ہیں۔ تاہم مذہب یا مسلک سے یا تو ہم پوری طرح “رجے” ہوئے ہیں یا پھر اسے ہم مکمل طور پر انفرادی فعل اور اس پر بحث کو غیر ضروری تصور کرتے ہیں۔ توہین مذہب کے حوالے سے دو باتوں پر میرا موقف ہمیشہ بہت واضع رہا ہے۔ پہلی یہ کہ کسی بھی مذہب، مسلک اور اس کی شخصیات کی بے مقصد اور غیر سنجیدہ ٹھٹھے بازی والی توہین نہیں ہونی چاہیے۔
اس سے نہ صرف لوگوں کی بے وجہ دل آزاری ہوتی ہے بلکہ انسانیت کے لیے یہ کسی علمی فائدے کی بجائے صرف شدت پسندی میں اضافے کا ایک جُز ثابت ہوتی ہے۔ اس ضمن میں دوسری بات یہ ہے کہ کسی بھی مذہب یا اس کی شخصیات کی توہین کے معاملے میں کسی ایسے جارحانہ ردعمل اور مہم کی توثیق نہیں کی جا سکتی کہ جو براہ راست یا بلواسطہ کسی انسان کے قتل کا باعث بنے۔ المانہ کے معاملے میں مجھے ایل یو بی پی کا موقف تھوڑا جارحانہ معلوم ہوا جو یقینا نہیں ہونا چاہیے تھا۔
تاہم اسے لے کر اب بینا سرور اور کچھ دوسرے لوگ یہ تاثر بھی دینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ گویا لبرل ویب سائٹ کوئی شیعہ جماعت ہے۔ اور یہ وہی کام کر رہی ہے جو شیعہ کے قاتل کرتے رہے ہیں۔ یہ الگ بات کہ سخت گیر یا بعض انتہا پسند ذہنوں کی موجودگی کے احساس کے باوجود کم از کم میرے علم میں ایسا کوئی شیعہ موجود نہیں جس نے کبھی اہلبیت کی توہین پر کسی کی جان لی یا جان لینے کی ترغیب دی ہو۔ صحابہ کا معاملہ الگ لیکن حقیقت تو یہ ہے کہ اہلبیت کی توہین کے معاملے تو آج تک کسی سنی کے حوالے سے بھی جان لینے کے واقعات سامنے نہیں آئے۔
تو اچانک سے کسی فرد، چند افراد یا کسی ویب سائٹ کے ردعمل کو مکمل طور پر سمجھے بغیر اس کے جواب میں کوئی حتمی فیصلہ دے دینا یا عمومی تاثر دینا نا مناسب بات ہے۔ مذہبی اور انتہا پسند تنظیموں کے گروپس کے علاوہ ایل یو بی پاک ہی وہ واحد لبرل فورم ہے کہ جس پر نجم سیٹھی اور اس جیسے نام نہاد روشن خیالوں کے خلاف کھل کر تنقید ہوتی ہے۔ تو یقینا سیٹھی جیسے لبرل لیبل کے نیچے شناخت بنانے والوں کے لیے یہ تکلیف دہ امر ہے کہ ان پر کسی لبرل سیکولر پلیٹ فارم سے تنقید ہوتی ہے۔ لہذا المانہ، بینا سرور اور نجم سیٹھی، ان تین ناموں کی ترتیب ہی اس ٹریپ اور سووچی سمجھی سکیم کو سمجھنے کے لیے کافی ہونی چاہیے تھی۔
میرے خیال میں المانہ جو پاکستان میں نہیں رہتیں ان سے جان بوجھ کر یہ بیان دلوایا گیا ہے کہ یا تو اس پر ایک جزباتی ردعمل سامنے آئے گا اور اس کے نتیجے میں یہ بعض روشن خیال لوگوں پر شیعہ لیبل لگائیں گے کہ یہ بھی ویسے ہی ہیں کہ جیسے انھیں مارنے والے۔ اور اگر نہیں آئے گا تو جزباتی شیعہ، بریلوی کمیونٹی ان پر اعتماد کرنا چھوڑ کر انھیں بکاو لبرل تصور کرنے لگے گی۔ سوچی سمجھی چال ہے، ذہانت ماننی پڑے گی۔ سیٹھی گروپ ذہین ہے مگر اتنا بھی نہیں کہ اسے سمجھا ہی نہ جا سکے۔ دوستوں کو جزبات کی نہیں تحمل کی ضرورت ہے۔