یو فون ایس ایم ایس اور مولانا طارق جمیل – عمار کاظمی
مولانا طارق جمیل کی یو ٹیونز اب صرف ایک رووپیہ پچپن پیسے روزانہ میں۔ بس 5-8 نمبر لکھ کر رپلائی کریں۔
مسکین کا خیال
نبی کی پیدائش
– اللہ کی عدالت [ جس کا خوف شاید مولانا نے کبھی محسوس ہی نہیں کیا ]
– مظلوم کا ساتھ [ جو کبھی مولانا نے دیا ہی نہیں ]۔
ابھی کل ہی کوئی دوست کہہ رہا تھا کہ بزنس کمیونٹی نہ ہی تبلیغیوں کی کوئی پروموشن کر رہی نہ ہی بزنس پر تبلیغیوں کے کوئی اثرات ہیں۔ “میں نہ مانوں کی ضد کا کوئی علاج نہیں
ویسے یو فون والوں نے پاکستان میں کتنے دوسرے مذاہب اور مسالک کے علما کو ایس ایم ایس کے ذریعے تبلیغ کی اجازت دے رکھی ہے؟ باقی میرا سیل فون میرا پرسنل ہے۔ اس پر کیسے کسی بھی مذہب مسلک کے عالم کو تبلیغ کی اجازت دی جا سکتی ہے؟ دنیا میں فرد کے بھی کچھ حقوق ہوتے ہیں۔ اس کی نجی زندگی میں اس کی مرضی کے بغیر مداخلت کی اجازت کہاں کس ملک میں، کس مذہب کو دی جاتی ہے؟ مجھے تو یو فون کی اپنی پروموشن بھی غیر اخلاقی محسوس ہوتی ہے کہ بار بار ایس ایم ایس سے پریشانی ہوتی ہے۔ انباکس بھرا رہتا ہے۔ ضروری اور ایمرجینسی میسیجز ان کے فضول پروموشنل میسیجز کی وجہ سے نظر انداز ہو جاتے ہیں۔ جب میں نمبر اور سروسز استعمال کرنے کے پیسوں کے علاوہ ٹیکس بھی دیتا ہوں تو انھیں کیا حق پہنچتا ہے کہ وہ میرا زاتی نمبر اپنی یا کسی دوسرے کی پروموشنز کے لیے استعمال کریں؟
asala mualaikom maolana sab me apka bahot bara friend ho masla ye pochna han me jab quran ya namaz parta ho tu quran ke khilaf gande waswase zehan me bar bar ata ha or jab batroom jata ho tab bi islam ke khilaf gande waswase ata han bahot zyda ate han eske sat tho iman zaya nai hota pls jidar bi islam me post laga hota han jab dekta ho tho foran mere zen me kofrana soch or gange waswase ata han or jo koi gandi bat karta ha to o bi foran zen me waswasa banja ta han