سندھ میں جاری شیعہ نسل کشی اور پیپلز پارٹی حکومت کی نا اہلی – عمار کاظمی

CBQfHWkXEAA8e30

ہم گزشتہ کئی دھائیوں سے مفروضوں پر زندگی بسر کر رہے ہیں۔ مفروضوں پر یقین کر رہے ہیں انھیں سچ مان رہے ہیں۔ ایک طرف سرکاری مفروضہ گر ہیں اور دوسری طرف جمہوری جمُورے۔ جہاں ہم فوج کو شک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں وہاں ہم زرداری اور سندھ حکومت کی اور نگزیب فاروقی سے محبت بھول جاتے ہیں۔ ہمارے ذہن جمود کا شکار ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ جیسے بھٹو بے نظیر تھے ویسے ہی زرداری، خورشید شاہ اور بھنگی ہیں۔ جس وقت میں جی رہے ہیں اس کا سچ ماضی کے سچ جیسا ہونا ضروری نہیں۔

یہ دلیلیں جو جمورے دے رہے ہیں کہ وہاں ایسا کیوں نہ ہوا اور وہاں ایسا کیوں ہوا۔ کیا اس ایسی دلیلوں سے زرداری اور اس کے حواری بے گناہ ثابت ہو جاتے ہیں؟ کیا اس سے پیپلز پارٹی کی نا اہل سندھ حکومت کو کلین چٹ مل جاتی ہے؟ عقل کے ان جنازوں پر ماتم کرنے کو جی چاہتا ہے۔ اس یگوں کی جہالت پر سر پیٹنے کو جی چاہتا ہے۔ طالبان سے نہیں لڑنا، پیپلز پارٹی پہلی ہی بڑی قربانیاں دے چکی ہے اب کوئی اور دے، سالو پیپلز پارٹی حکومتیں بھی بہت لے چکی ہے اب تو اب حکومت بھی پھر کسی اور کو کرنے دو۔ اگر فوج کے سامنے بس نہیں چلتا تو حکومتیں کیوں لیتے ہو؟ خود اقتدار کے مزے لو اور عوام کو بتاو کہ سب کچھ فوج کر رہی ہے ہم تو بے بس ہیں۔ کیا تم ووٹ اپنی بے بسی بتانے کے لیے لیتے ہو؟

اگر فوج تمھیں مکمل اختیار نہیں دیتی تو اس پر ان جرائم، کوتاہیوں اور قتل وغارت کی مکمل ذمہ داری بھی پڑنے دو۔ تمھارے گندے بھنگی اور عمر سریدہ لاشوں کے اقتدار کا آخر مقصد کیا ہے؟ تم عوام کو دے کیا رہے ہو؟ اگر مقتدر قوتیں تمھیں ہٹانے کے لیے بے گناہ لوگوں کا قتل عام کروا رہی ہیں تو ہٹتے کیوں نہیں ہو؟ یا مقتدر قوتوں کے خلاف کھل کر مزاحمت کرو، بے گناہ شہریوں کا قتل رکواو یا اپنی منحوس شکلیں گم کرو۔ ہم تمھارے ان مفروضوں کو مان کر تمھیں مزید کوئی کلین چٹ نہیں دے سکتے۔ لوگوں کے سروں کی قیمت پر تمھارے اقتدار کی جدو جہد نہیں کر سکتے۔ اور سچ تو یہ ہے کہ کیا تم، کیا یہ ریاست اور کیا اس کی فوج ہمیں اب کسی سے کچھ نہیں لینا۔ ہماری طرف سے بھلے فرنگی واپس آ جائے، ہمیں فقط معصوم جانوں کا تحفظ چاہیے۔

Comments

comments

Latest Comments
  1. hgxngzvtvo
    -
WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.