برما کے مظلوم مسلمان اور پاکستان کے فیوز بلب – عمار کاظمی
ہم تو ہمیشہ سے انسان کے قتل کو انسانیت کا قتل دیکھتے رہے ہیں چنانچہ میانمار کے لوگوں کے قتل کی بھی شدید مذمت کرتے ہیں لیکن۔۔۔ جب احمدیوں کی قبروں کے کتبے اکھاڑے جاتے ہیں، جب لاشیں پامال کی جاتی ہیں، جب احمدی خاندان زندہ جلایا جاتا ہے، جب عیسائی میاں بیوی زندہ جلائے جاتے ہیں، جب بسوں سے نکال شناختی کارڈ دیکھ کر شیعہ مارے جاتے ہیں، جب شیعہ ہزارہ کی سینکڑوں لاشیں ایک ہی وقت میں گرائی جاتی ہیں، جب پارہ چنار میں گاوں کے گاوں پر گولے برسائے جاتے ہیں، لشکر کشی کی جاتی ہے، سینکڑوں ہزاروں شیعہ مارے جاتے ہیں،
جب اسماعیلی شیعہ مارے جاتے ہیں، جب ملک بھر کے شیعہ اور بریلوی، صوفی سنی محض اپنے عقائد کی وجہ سے مار دیے جاتے ہیں، تب اس گھر کے بے غیرت کرداروں پر بات کرتے غیرت کیوں سو رہی ہوتی ہے؟ جب مولوی عزیز جیسے کھلے دہشت گرد کی گرفتاری کی بات ہوتی ہے تو تمھاری اس بنانا سٹیٹ کا بے غیرت وزیر اسے گرفتار نہ کرنے کی خاطر امن و امان خراب ہونے کی بہانے کیوں بناتا ہے؟ بولو کہ بول کے ساتھ دو طرفہ سچ بھی بولنا چھوڑ دیا؟ تم لوگ موم بتی لبرلز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہو۔ لیکن وہ تم سے تو بہتر ہی ہیں۔ کم از کم وہ اپنے گھر کی بربادی پر بھیڑیوں کے خلاف کوئی اُمید کی موم بتی تو جلاتے ہیں۔ تم لوگ تو نرے “فیوز بلب” ہو۔