مسمی نامہ – انعام رانا: من کہ مسمی ایک متوسط گھرانے میں پیدا ہوا۔ اللہ نے مجھے ذہانت سے نوازا تھا سو کرتے کرتے ایک دن میں سول سروس میں جا پہنچا۔ مسمی ایک ہوشیار اور سمجھدار افسر تھا سو کامیاب بھی تھا۔ انگریز
امجد صابری کی والدہ کا بیان: امجد صبح سحری کے پروگرام سے واپس آیا تو میں نے اُس کو آواز دے کر اپنے پاس بلایا اور پروگرام میں رونے کی وجہ پوچھی تو اُس نے بے ساختہ کہا کہ ’’اماں دل بہت اداس ہورہا ہے‘‘۔
دینی مسائل میں اختلاف اور ہمارا رویہ – امجد عباس: اسلامی مسالک میں شروع سے ہی عقائدی اور فقہی مسائل میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ فقہی طور پر پانچ بڑے مکاتب شیعہ، حنفی، مالکی، شافعی اور حنبلی ہیں جبکہ عقائد کے لحاظ سے شیعہ، اشاعرہ، معتزلہ، ماتریدیہ، خوارج، اوراہلِ
سوال کی حرمت کا سوال ہے – فرنود عالم: بنی نوع انسان کی تاریخ ہمیں یہ تو بتاتی ہے کہ سوال اٹھانے والوں پہ عرصہ حیات تنگ کیا گیا، مگر تاریخ ایسی ایک بھی مثال دینے سے عاجز ہے جس میں سوال کو گلا گھونٹ کے ماردیا گیا
بے نظیر کا وژن – عامر حسینی: https://www.facebook.com/aamir.hussaini/videos/vb.1484045895/10209961691187248/?type=2&theater بے نظیر بهٹو اس گفتگو میں یہ بهی بتارہی ہیں کہ ان کے اپنے گهر کے اندر روائت پسندی سے ابهر کر آنے والی قدامت پرستی نے ان کی والدہ کو مجبور کیا کہ وہ بے
زندان کی چیخ ۔نوویں قسط – از حیدر جاوید سید: اعوان کے ساتھ والی کرسی پر بیٹھے ایک شخص نے مجھے مخاطب کرتے ہوئے کہا’’جو مسلمان اللہ پر یقین رکھتے ہیں وہ عالم اسلام کے ہیروؤں اور محسنوں کے بارے میں ایسے گھٹیا مضامین نہیں لکھتے۔ جس طرح کے
زندان کی چیخ ۔ قسط نمبرچھ – از حیدر جاوید سید: لاہور کے شاہی قلعے کو برطانوی استعمار کے دور میں بھی آزادی پسند زمین زادوں کو انتہائی قید تنہائی اور بے رحمانہ تشدد کے مرکز کے طور پر متحدہ ہندوستان میں نفرت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔ قیام
منافقت کا دوسرا نام : جماعت اسلامی: اگرچہ بت ہیں جماعت کی آستینوں میں مجھے ہے حکم اذاں لااللہ الاللہ اگر تاریخ کے سمندر میں غوطہ لگایا جائے تو منافقت کے تیور اور اعمال اپنائے بے شمار افراد ملیں گے جن کو انتہائے منافقت اور مکاری