I remember Benazir Bhutto: Today is Mothermma Benazir Bhutto’s birthday. Ten years ago on this day she had sent me the following message in response to my email wishing her happy birthday: “Dear Shiraz Paracha Sahib, I thank you for the warm
بے نظیر کا وژن – عامر حسینی: https://www.facebook.com/aamir.hussaini/videos/vb.1484045895/10209961691187248/?type=2&theater بے نظیر بهٹو اس گفتگو میں یہ بهی بتارہی ہیں کہ ان کے اپنے گهر کے اندر روائت پسندی سے ابهر کر آنے والی قدامت پرستی نے ان کی والدہ کو مجبور کیا کہ وہ بے
بھٹو اسلام دشمن تھا – عدنان خان کاکڑ: بھیا ڈھکن فسادی نے قہوے کا پیالہ اٹھایا اور آنکھیں سکیڑ کر بولے ’تم جو بھی کہو، لیکن حقیقت یہی ہے کہ بھٹو اسلام دشمن تھا‘۔ ہم: بھیا اس نے کیا اسلام دشمنی کی ہے؟ ہمیں بھی بتائیں تاکہ
The twin pillars of PPP: On April 4, a day with flowers in full bloom, Zulfikar Ali Bhutto (ZAB) of Pakistan was led to the gallows. He was 51. Not far from the site which ended his life, his daughter, Benazir Bhutto
بسمہ مرگئی مگر بھٹو زندہ ہے – عثمان غازی: لیاری کے جیالے کی ایک 10ماہ کی بیٹی بلاول بھٹو کے پروٹوکول کی وجہ سے مرگئی، یہ واقعہ ناقابل برداشت اور قابل مذمت ہے، یہ معاشرتی المیہ ہے،وی آئی پی پروٹوکول کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے
Who killed Murtaza Bhutto? – Khaled Ahmed: September 20 was the anniversary of the assassination of Mir Murtaza Bhutto, the elder son of Zulfikar Ali Bhutto. The former president of Pakistan and the Pakistan People’s Party’s “co-chairman”, Asif Ali Zardari, currently located in the UAE, spoke
حیدر جاوید سید کے کالم پر عامر حسینی کا تبصرہ: حیدر جاوید سید نے حسب معمول اس مرتبہ کے کالم میں چند ایک اور انکشافات کئے ہیں – پہلا انکشاف تو انہوں نے یہ کیا ہے کہ اورنگ زیب فاروقی اور آصف علی زرداری کی دوستی پیپلزپارٹی کے نظریات
پاکستان، یمن اور چار اپریل کی وہ رات – شعیب میر: جس رات دو بجکر بارہ منٹ پراس وقت کی فوجی حکومت، عدلیہ، مذہبی پیشواؤں، سیاسی مخالفین، میڈیا اور مقتدر پنجابی اشرا فیہ نے مل کر وہ کام سرانجام دیا، جس میں بقول سرکا ری مؤرخ پاکستان کے تمام مسائل
How Zulfikar Ali Bhutto handled a sit-in: I WOULD like to share with you the following experience of mine. There was a sit-in in the early 1970s before the Prime Minister’s House. I was serving in the military police. I got a frantic message from the
زوالفقار بھٹو سے بلاول بھٹو تک – از عامر حسینی: پاکستان کی سیاسی تاریخ میں اب کجھ ایام ایسے ہیں جن میں ایسے واقعات ظہور میں آئے جن کی وجہ سے پاکستان کے ایک مضبوط فیڈریشن ہونے کے تاثر کو سخت نقصان پہنچا ایسا ہی ایک دن 4-اپریل 1979ء
شہید ذوالفقار علی بھٹو ایک زندہ تحریک: شہید ذوالفقار علی بھٹو ایک زندہ تحریک قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کا 85واں یوم ولادت آج دنیا بھر میں عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جارہا ہے. گڑھی خدا بخش میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کی سالگرہ