چئیرمین زوالفقار علی بهٹو کے نام ایک خط – عامر حسینی

10408949_10205759557696537_3212825705965488733_n

مرے پیارے چئیرمین زوالفقار علی بهٹو !
آج آپ کی سالگرہ ہے ، اور اب تمام تاریخ نویس یہ مانتے ہیں کہ 5 جنوری کا دن برصغیر پاک و ہند کے باسیوں کے لئے اہم دن بن گیا ہے کیونکہ اس دن آپ پیدا ہوئے تهے جن کی زندگی نے سب کی زندگیوں پر اثر ڈالا تها


میں ان بچوں میں سے ہوں جو اس وقت اسکول میں پڑهتے تهے جب آپ کو سیاست کیا زندگی کے افق سے غروب کرنے کی کوشش کی گئی اور اس کی وجہ ایک تهی کہ آپ میں قدرت نے یہ ملکہ رکها تها کہ تم اس قدامت پرستی کی سردی میں ٹهٹهرتے معاشرے میں ترقی پسندی اور روشن خیالی کی روح پهونک سکتے تهے اور یہ تمہاری شخصیت کا کرشمہ تها کہ تمہارے سوشلزم اور ترقی پسند ایجنڈے کے خلاف 113 ملاوں کے فتوے بهی اس ملک کے عوام کی اکثریت نے دریا برد کرڈالے تهے اور اس ملک کے کم پڑهے لکهے کسانوں ، مزدوروں، جامعات کے طلباء و طالبات اور ایک بڑی تعداد میں مڈل کلاس نے مذهبی بلیک میلنگ سے بلیک میل نہ ہوکر ملائیت کو شکست فاش سے دوچار کیا تها اور تم نے مساوات معاشی و سیاسی بنیادوں پر کو عوام کا حرض جاں بناڈالا تها اور وہ سارے نعرے جو اس ملک کے کئی مارکس و لینن و سٹالن عرصہ دراز کی کوشش کے باوجود ڈرائنگ روم سے باہر نہ لیجاسکے تهے ، گلی گلی ، قریہ قریہ ، کوچہ کوچہ ، کهیتوں کهلیانوں ، فیکڑیوں ، کارخانوں تک لے گئے اور روٹی ، کپڑا ، مکان کا نعرہ تها جس نے ملاازم کے نعروں کی جگہ لے لی تهی اور مودودی سمیت وہ سارے ملا جو زمین پر اپنی خدائی کے خواب دیکه رہے تهے اور اس ملک کے خدایان زر و دیہہ خدا سب کے خواب دهرے کے دهرے رہ گئے تهے


ڈئیر چئیرمین !
آپ نے ان دانشوروں کی دانشوری کا پول کهولا جو انقلاب کو سازش خیال کرتے تهے اور چند جرنیلوں کے ساته ملکر تختہ الٹکر سوشلزم کے جواب دیکها کرتے یا طورخم سے سویت یونین کی فوجوں کی آمد کے منتظر رہتے تهے


آپ نے برچهی کی بجائے پرچی کے زریعے ملائیت کو شکست فاش دی اور وہ ملائیت جو سوشلزم کو آمریت ، شخصی آزادیوں کا دشمن اور فرد کی آزادی کا گورکن قرار دیتی نہیں تهکتی تهی اور جو آپ کو فاشسٹ ، سول آمر قرار دیتی تهی اس نے عوام میں اپنی رسوائی کا بدلہ لینے کے لئے امریکہ بہادر کی گود میں پناہ لی اور جی ایچ کیو میں بیٹهے کانے دجال کی بیعت کرلی


ڈئیر چئیرمین !
آپ جو انقلاب لائے تهے ، جس نے اس ملک کے افتادگان خاک کو عزت نفس سے آشنا کیا تها اوراشراف کی سیاست ملیامیٹ کی تهی اس کو دفنانے کے لئے جی ایچ کیو ، منصورہ ، دیوبندی دارالعلوم ، نام نہاد سلفی مدارس اور نادان بریلویوں کی نادان قیادت سب کے سب متحد ہوگئے ، وڈیرے اور زردار اس اتحاد کے پشتیبان بن گئے اور جب انکل سام نے اشارہ کیا تو آپ کا دوست سعودیہ بهی طوطا چشم ہوگیا اور سول مارشل لاء اور سول فسطائیت کا شور مچانے والوں نے کانے دجال کے ساته وہ اودهم مچایا کہ ہر طرف سے لوگ سہم گئے اور چاروں اور سناٹا چاہ گیا


ڈئیر چئیرمین !
آپ کو جب رات کے اندهیرے میں پهانسی دی گئی اور خاموشی سے دفنادیا گیا تو کانے دجال اور اس کی چیلی ملائیت کا خیال تها کہ انہوں نے انقلاب کا جن بوتل میں بند کردیا ہے اور گڑهی خدا بخش کے اس ویران سے قبرستان میں دفن ہونے کے بعد آپ کا باب بند ہوگیا


لیکن جس رات خاموشی سے آپ کی تدفین ہوئی تهی اسی رات کے آخری پہر میں پورے ملک میں ایسے نوجوان جن کی مسیں بهی پوری نہیں گلیوں اور کوچوں میں بنی بیٹهکوں اور ٹی سٹالوں پر عہد تجدید وفا کررہے تهے اور وہ چشم تصور کے ساته گڑهی خدا بخش پہنچے اور وہاں آپ کی روح بسیط نے ان سب پر اپنا سایہ کردیا تها اور آپ کی روح ان میں سماگئی تهی اور وہ سب کے سب چشم زدن میں بهٹو بن گئے تهے اور یہ آپ کا نیا جنم تها اور اس جنم میں وہ چند ایک سیاہ گوشے بهی نہیں تهے جس کو لیکر آپ پر طنز کے نشتر برسانے والے دائیں بائیں دونوں اطراف موجود تهے


ڈئیر چئیرمین !
آپ کی پنکی جو تهی نا وہ اس وقت بہت چهوٹی تهی اور اس کا مقابلہ ادهیڑ عمر خرانٹ جرنیلوں اور حرص زدہ آنکهیں لئے بوڑهے ملاوں سے تها اور تو اور اس ملک کے کئی ایسے لیڈر جنهوں نے کارل مارکس ، اینگلس ، لینن و سٹالن کے کاستیوم پہنے ہوئے تهے اور وہ خوار پهرنے کا الزام ملاوں کی طرح آپ کو دیتے تهے وہ بهی پنکی کی کم عمری کے باعث یہ سمجهتے کچه وقت جاتا ہے انقلاب پهر ان کی ملکیت ہوگا اور اس کے حقوق واپس ان کے پاس آجائیں گے ، لیکن یہ بهیگتی مسیں جن کی تهی ان نوجوانوں کے جذبوں کا کسی کو پتہ نہیں تها اور یہ کانے دجال کی آمریت اور ملائیت سے بے اختیار ٹکراگئے تهے اور خیبر سے کراچی تک ، سکردو کی چوٹیوں تک آپ کے نعرے تهے اور سب ہی کہتے تهے کہ


میں بهٹو ہوں ، میں بهٹو


جناب چئیرمین !
اس ملک کے عام کسان ، مزدور ، طالب علم ، عوامی انقلابی دانشور ، ادیبوں اور شاعروں نے ٹپکتی چهت والوں کا بهٹو جو تخلیق کیا تها اس بهٹو کے مقابلے میں ایک بهٹو کانے دجال اور جماعت اسلامی کے گوئبلز نے تخلیق کرنا شروع کیا مگر یقین کریں عوام جب اپنی کوئی مته بناتے ہیں تو حکومتی گوئبلز کی بنائی تصویروں کو اٹهاکر پهینک دیتے تهے

Comments

comments

Latest Comments
  1. Gowalmandia
    -