ہم سب کوفہ والے ہیں: “کوفہ کسی ایک جگہ کا نام نہیں ہے، بلکہ جہاں جہاں ظلم ہے اور اس پر چپ رہنے والے موجود ہیں، وہ جگہ کوفہ ہے۔” یہ الفاظ واقعہ کربلا کے شاہد اور مظلوم حضرت امام علی ابن الحسین زین
جامعتہ الازھر کے سربراہ کا تاریخی فتوا: یہ فتوا مصری چینل “نیل” کے ساتھ گفتگو میں پیش ہوئے ۔ سربراہِ جامعتہ الازھر سے شیعہ اور سنی کے اختلافات کے بارے میں دلچسپ سوال و جواب ڈاکٹر احمد طیب ، سربراہِ جامعتہ الازھر نے مصری چینل “نیل”
شیعہ نسل کشی اورنیشنل ایکشن پلان – عثمان غازی: پاکستان میں تسلسل کے ساتھ ہونے والی شیعہ نسل کشی کاآغاز 1981میں کراچی کے علاقے لیاقت آباد سے ہوا اور آج کراچی میں مہران پبلک اسکول کے پرنسپل منصور زیدی کے قتل تک جاری ہے شیعہ آرگنائزیشنز قتل ہونے
دہشتگرد پکڑے جانے کے بعد بھی پانچ حملے: آج ہی کراچی میں سی ٹی ڈی کی کاروائی میں کالعدم جماعتوں کے 9 دہشتگرد پکڑے گئے ہیں جن میں لشکر جھنگوی اور القائدہ برصغیر کا امیر فیض الرحمن اور اس کا نائب بھی شامل ہیں۔ دہشتگردوں کے قبضے
محرم تو سب کا ہوتا تھا – حسنین جمال: ہندو تعزیہ داروں میں ایک عجیب قسم کی رسم رائج تھی۔ کچھ لوگ دسویں محرم کی رات کو “پیک” بنتے تھے۔ انہیں کچھ لوگ “ناتک” بھی کہتے تھے۔ ان کا حلیہ بہت عجیب سا ہوتا تھا۔ سر پر بہت
ذکرِ حسین (ع) ترقی کرنے سے کیسے روکتا ہے؟: ایڈیٹر نوٹ : لبرلزم اور جعلی ترقی پسندی میں چھپے سفیانی لبرلز محرم کے آغاز سے ہی مراسم عزاداری اور شیعوں کے خلاف مختلف انداز سے کمر کس لیتے ہیں۔ ان میں اکثریت حسب معمول دیوبندی پس منظر
ساری کے نام: پیاری ساری ، تمہارا خط ملا ،تم نے لکھا کہ مرے ہاں رومانس بتدریج کم ہورہا ہے، حزن و ملال چھا رہا ہے اور گریہ شدت اختیار کرتا جارہا ہے-مجھے تمہارا یہ شکوہ بے جا نہیں لگتا ہے-آج تمہارا
Saudi skeptics gain strength in Congress: Lawmakers in both parties are growing more skeptical of the U.S. alliance with Saudi Arabia. This week, 27 senators — three Republicans and 24 Democrats — voted against a $1.15 billion arms sale to the country. That wasn’t
محرم کی ثقافت بمقابلہ تکفیری ثقافت: محرم الحرام کے مہینے کے آغاز سے بلکہ عید قربان کے فوری بعد پاکستان کے مین سٹریم میڈیا اور سوشل میڈیا پہ ایک رجحان روایت بنتا جارہا ہے-جس کو اگر چند لفظوں میں بیان کیا جائے تو اس کی
WAHHABISM: The ideology of hate: On the 13th of September, Iran’s Minister of Foreign Affairs Mohammad Javad Zarif penned an Op-Ed in the New York Times, titled, “Let Us Rid the World of Wahhabism.” Reactions to his piece have been mixed. While many
ضمیر کی مان لی – علی اسد رضوی: امریکہ میں اپنی پاک سر زمین سے دور رہنا چاہے تعلیم کی عرض سے ہو یا کسبِ معاش کی کسی بھی حب الوطن کے لیے آسان نہیں۔ پس کچھ یوں ہی ہوا اور دیارِ غیر میں تحصیلِ علم
Mohammad Javad Zarif: Let us rid the world of Wahhabism: Tehran — Public relations firms with no qualms about taking tainted petrodollars are experiencing a bonanza. Their latest project has been to persuade us that the Nusra Front, Al Qaeda’s affiliate in Syria, is no more. As a