Orya Maqbool Jan Archive

(Muhammad Faisal Younus) حقوق نسواں اور پاکستانی معاشرہ – محمّد فیصل یونس: کچھ دنوں پہلے اسلام آباد میں ایک ریلی نکالی گئی جس کا مقصد خواتین کے بنیادی حقوق کے لئے آواز بلند کرنا تھا. یہ ریلی کافی کامیاب رہی اور ملک کے روشن خیال حلقوں کی جانب سے پزیرائی بھی
اسرائیل زادے تاریخ کی آنکھوں میں جوتوں سمیت گھستے ہیں – حیدر جاوید سید: اوریا مقبول جان ان سابق بیوروکریٹس میں شامل ہیں جنہیں ملازمت کے آخری چند سالوں کے دوران رجوع اسلام کا دورہ شدت سے پڑتا ہے۔ مناسب طبیب نہ ملنے یا اپنے رجوع کو کامل و افضل سمجھنے کی وجہ
روسی سفیر کو قتل کرنے والا شہید ہے – اوریا مقبول جان: پاکستان کے نامور تکفیری و داعشی صحافی اوریا مقبول جان نے روسی سفیر کو قتل کرنے والے ترکی پولیس اہلکار کو شہید قرار دیدیا ہے، انکا کہنا ہے کہ حلب کے مسلمانوں کے غم کی شدت کی وجہ سے
Deobandi Taliban activist Orya Maqbool Jan promotes hatred of Jews in Norway Mosque sometimes hatred looks a lot like envy – by Shireen Qudosi:   Deobandi cleric Orya Maqbool Jan inspires a call to action for noble pursuits but it’s fueled by a profound hatred for (and maybe even envy of) the Jews. Listeners are so caught up in the history, the positive
اوریا مقبول جان کا عشق – از سید محسن: اوریا مقبول صاحب حسب معمول ان دنوں عشق کے عارضے میں مبتلا ھیں۔ وھی عارضہ جو انہیں کبھی تحریک طالبان، القائدہ اور کبھی ایف ایس اے (فری سیرین ارمی) سے ھوا کرتا تھا اور اب داعش کی محبت میں
مسمی نامہ – انعام رانا: من کہ مسمی ایک متوسط گھرانے میں پیدا ہوا۔ اللہ نے مجھے ذہانت سے نوازا تھا سو کرتے کرتے ایک دن میں سول سروس میں جا پہنچا۔ مسمی ایک ہوشیار اور سمجھدار افسر تھا سو کامیاب بھی تھا۔ انگریز
طاغوت سے انکار یا جهوٹ کا تومار – اوریا مقبول جان اور خورشید ندیم کا مکالمہ: اوریا مقبول جان اور خورشید ندیم کے مکالمے سے قطع نظر نہایت اہم ہے کہ اوریا مقبول کے مضمون ‘طاغوت سے انکار- غلطی ہائے مظامیں’ میں کی گئیں چند باتوں کا جواب دیا جائے۔ ہمارا یہ ماننا ہے کہ
پیمرا نے تکفیری خارجی دہشت گردوں ملا عمر ملعون اور اسامہ بن لادن ملعون کے حامی اوریا مقبول جان دیوبندی کی حمایت میں نجی ٹیلی ویژن چینل کے اینکر کو نوٹس جاری کر دیا: نیو ٹی وی کے پروگرام حرف راز میں اینکر نے اسکالر سے پوچھا کہ جناب مخلوط محفلوں کے بارے میں مذہب کیا کہتا ہے اسکالر نے تنک کر جواب دیا کہ مخلوط محفلیں حرام ہیں اینکر نے پھر سوال
طالبان، داعش اور سپاہ صحابہ کے تکفیری خوارج کا ترجمان اوریا مقبول جان – سلیم قادری: ملا عمر وہ لعنتی تکفیری دیوبندی کردار ہے جس نے قندھار اور کابل پر قبضے کے فورا بعد میلاد اور سماع کی محفلوں پر پابندی لگا دی، قندھار شہر اور افغانستان کے دوسرے علاقوں میں موجود اولیا الله کے
داعش کے حق میں اوریا مقبول خراسانی کی انوکھی منطق – خرم زکی:   لیں جناب را، موساد اور سی آئی اے کے ایک اور ایجنٹ تکفیری دیوبندی اوریا مقبول خراسانی کی گفتگوسنیں. یہ تکفیری دیوبندی نہ صرف طالبان کی حمایت کرتا ہے بلکہ عالمی تکفیری دیوبندی وہابی دہشتگرد گروہ داعش کے
لشکر جھنگوی اور داعش سے اوریا مقبول جان کی محبت – صاف چھپتے بھی نہیں سامنے آتے بھی نہیں –: لشکر جھنگوی کی دہشت گردی کو جائز قرار دینا ہو یا داعش کے مظالم کو اسلامی ثابت کرنا ہو – اوریا مقبول جان ہر موقع پر پیش پیش نظر آتے ہیں – موصوف بلوچستان میں لشکر جھنگوی کے مظالم
امت مسلمہ کے ھیرو کی تلاش کے نام پر یہ خون خوار درندوں کو ہیرو بنانے والے دانشور – از ضیا عباس رضوی: اوریا جان مقبول ، انصار عباسی ، سلیم صافی ، سراج الحق بیمار زھنیت کے ایسے لوگ ہیں جن کے اندر کی تکفیریت ان کو تکفیری فاشسٹ اور دور وحشت کی یاد دلانے والے لیڈروں اور ان کی نمائیندہ
ہزارہ ایم پی اے آغا رضا کا ملک اسحاق کی ہلاکت پر گریہ کرنے والی بینا سرور کو کرارا جواب:   کہتے ہیں  دہشتگردوں کا کوئی مزہب نہیں ہوتا دہشتگرد صرف دہشتگرد ہوتا ہے- ارے جناب! جب دہشتگردوں کا کوئی مذہب ہی نہیں تو اس کی ہلاکت پہ ماتم کیسا؟یہ ہمارے ملک کے نامور تجزیہ کار اوریا مقبول جان
تاریخ طبری پر ایک بحث: یاسر پیر زادہ بمقابلہ اوریا مقبول جان: Source: http://www.columnkaar.com/Columns/orya-maqbool-jaan/page/2/   Source: http://jang.com.pk/jang/jul2015-daily/12-07-2015/col5.htm  
اوریا مقبول اور شیطانِ بزرگ۔۔۔ از نور درویش: مورخہ ۱۳ اپریل، شیطانِ بزرگ سے دوستی اور مرگ بر امریکہ کی رخصتی کے عنوان سے اوریا مقبول نے اپنے کالم کی دوسری قسط میں مختلف باتوں پر بات کی۔ حسب معمول کالم میں مختلف تاریخی اور علاقائی باتوں
شیخ عبدالقادر جیلانی سے منسوب کتاب غنیہ الطالبین پر حکومتی پابندی اور دیوبندی وہابی واویلا ۔ از نور درویش: ایک خبر جو گزشتہ کچھ روز سے سوشل میڈیا اور مختلف ویب سایئٹ پر گردش کر رھی ھے وہ اھل طریقت کے معروف بزرگ شیخ عبد القادر جیلانی سے منسوب کتاب غنیہ الطابین  پر حکومت کی جانب سے پابندی ھے۔
اوریا مقبول صاحب، آپ بھی چند لمحوں کیلئے سوچیئے ۔۔ از نور درویش: موصوف کی داعش کیلیئے محبت ختم ھونے کا نام نہیں لے رھی۔ خدا جانے ان کے یہ کالم در اصل کن طاقتوں کو فائدہ پہنچاتے ھیں لیکن ایک بات تو طے ھے کہ اس موضوع پر ان کے لکھے
سلیم صافی، دیوبندی مدارس اور جھوٹی غیر جانبداری ۔۔ از نور درویش: اوریا مقبول اور جاوید چوہدری کے بعد تکفیری دیوبندیوں کے مشہور وکیل سلیم صافی، جو کہ خود بھی کبھی ایک مجاھد رہ چکے ھیں، نے مدارس کی مانیٹرنگ کے بارے میں اپنی رائے دینے کا فیصلہ کیا ھے۔ ویسے
اوریا مقبول جان کی دیوبندی مدارس کے دفاع کیلیئے لا حاصل عرق ریزی ۔۔۔از نور درویش: اوریا مقبول جان غیرت بریگیڈ کے سپہ سالار ھیں۔ یہ اپنے کالموں میں تاریخی حوالے، مختلف ملکوں کی مثالیں، اور قران و حدیث کے حوالہ جات لکھ کر اسے حرف آخر اور مدلل بنانے کی کوشش کرتے ھیں۔  بالکل
Deobandi Taliban terrorists kill over 100 children in Peshawar Army School: 130 innocent schoold children killed. Another day, another tragedy in Pakistan where 90 % of such horrible terrorists acts are committed by Deobandi terrorist organisations. The time for condemnations and mourning is long, long past! There are no good
اوریا مقبول جان کا عشق – از سید محسن: اوریا مقبول صاحب حسب معمول ان دنوں عشق کے عارضے میں مبتلا ھیں۔ وھی عارضہ جو انہیں کبھی تحریک طالبان، القائدہ اور کبھی ایف ایس اے (فری سیرین ارمی) سے ھوا کرتا تھا اور اب داعش کی محبت میں
Dr. Pervez Hoodbhoy: In pursuit of ratings, Dunya TV is pandering to the extremist right wing: LUBP is publishing Dr. Pervez Hoodbhoy’s letter, in which he briefly summarizes the whole episode of Kamran Shahid’s planted show. Because some facts are being widely misinterpreted, I would like to set the record straight. 1. The anchor, Kamran
A polarized society – by Bahadar Ali Khan: Editorial note: “LUBP stands in solidarity with Professor Hoodbhoy. It was not just troubling to see Ansar Abbasi’s disgusting and nonsensical diatribe against Professor Hoodbhoy – there was also a sense of irony. After all this is the same
Husain Haqqani’s rejoinder to Orya Maqbool Jan: Extremist jihadi sympathizer Orya Maqbool Jan is a civil servant from the DMG cadre. Instead of doing his job as a civil servant, he moonlights as a columnist and TV commentator, spouting contra-factual gibberish. Recently he joined daily Dunya
تین سپر پاورز کو شکست….کیا واقعی؟: افغانستان نے تین سپر پاورز کو شکست دی ہے…. ہمارے پاس اپنے نوجوانوں کو گمراہ کرنے کے کے لئے ایک سے ایک بڑا مسخرہ موجود ہے۔ کوئی لال ٹوپی پہن کر ٹی وی پر آ جاتا ہے اور اِس
Marvi Sirmed: Threatened for speaking out against bigotry and intolerance: I have been receiving death, rape, acid throwing threats ever since I appeared in a TV show where I entered into a debate with one Mr. Zaid Hamid and challenged his immensely hawkish narrative about the genesis of Pakistan
Pakistan’s jihadi section of media mourns Osama bin Laden: by Shoaib Adil Originally published in the ‘Daily AajKal’
Taxila: A rebuttal to Orya Maqbool Jan – by Salman Rashid: A bureaucrat, mutated into an ‘intellectual’, hogs the waves of an Urdu television channel and tells the ignorant television viewing public what it wants to hear. One of his not-so-recent gems was about the country that is now Pakistan being
To the admirers of Muhamad bin Qasim – by Danial Lakhnavi: Editor’s Note: The following article, “To the admirers of Muhamad bin Qasim” by Danial Lakhnavi takes a satirical look at the hyper-nationalist narrative of our urban chattering class. A significant part of this narrative involves eulogizing murderers and rapists