اوریا مقبول جان کا عشق – از سید محسن: اوریا مقبول صاحب حسب معمول ان دنوں عشق کے عارضے میں مبتلا ھیں۔ وھی عارضہ جو انہیں کبھی تحریک طالبان، القائدہ اور کبھی ایف ایس اے (فری سیرین ارمی) سے ھوا کرتا تھا اور اب داعش کی محبت میں
مسمی نامہ – انعام رانا: من کہ مسمی ایک متوسط گھرانے میں پیدا ہوا۔ اللہ نے مجھے ذہانت سے نوازا تھا سو کرتے کرتے ایک دن میں سول سروس میں جا پہنچا۔ مسمی ایک ہوشیار اور سمجھدار افسر تھا سو کامیاب بھی تھا۔ انگریز
اوریا مقبول اور شیطانِ بزرگ۔۔۔ از نور درویش: مورخہ ۱۳ اپریل، شیطانِ بزرگ سے دوستی اور مرگ بر امریکہ کی رخصتی کے عنوان سے اوریا مقبول نے اپنے کالم کی دوسری قسط میں مختلف باتوں پر بات کی۔ حسب معمول کالم میں مختلف تاریخی اور علاقائی باتوں
اوریا مقبول جان کا عشق – از سید محسن: اوریا مقبول صاحب حسب معمول ان دنوں عشق کے عارضے میں مبتلا ھیں۔ وھی عارضہ جو انہیں کبھی تحریک طالبان، القائدہ اور کبھی ایف ایس اے (فری سیرین ارمی) سے ھوا کرتا تھا اور اب داعش کی محبت میں
A polarized society – by Bahadar Ali Khan: Editorial note: “LUBP stands in solidarity with Professor Hoodbhoy. It was not just troubling to see Ansar Abbasi’s disgusting and nonsensical diatribe against Professor Hoodbhoy – there was also a sense of irony. After all this is the same
Husain Haqqani’s rejoinder to Orya Maqbool Jan: Extremist jihadi sympathizer Orya Maqbool Jan is a civil servant from the DMG cadre. Instead of doing his job as a civil servant, he moonlights as a columnist and TV commentator, spouting contra-factual gibberish. Recently he joined daily Dunya
تین سپر پاورز کو شکست….کیا واقعی؟: افغانستان نے تین سپر پاورز کو شکست دی ہے…. ہمارے پاس اپنے نوجوانوں کو گمراہ کرنے کے کے لئے ایک سے ایک بڑا مسخرہ موجود ہے۔ کوئی لال ٹوپی پہن کر ٹی وی پر آ جاتا ہے اور اِس
Taxila: A rebuttal to Orya Maqbool Jan – by Salman Rashid: A bureaucrat, mutated into an ‘intellectual’, hogs the waves of an Urdu television channel and tells the ignorant television viewing public what it wants to hear. One of his not-so-recent gems was about the country that is now Pakistan being
To the admirers of Muhamad bin Qasim – by Danial Lakhnavi: Editor’s Note: The following article, “To the admirers of Muhamad bin Qasim” by Danial Lakhnavi takes a satirical look at the hyper-nationalist narrative of our urban chattering class. A significant part of this narrative involves eulogizing murderers and rapists