امت مسلمہ کے ھیرو کی تلاش کے نام پر یہ خون خوار درندوں کو ہیرو بنانے والے دانشور – از ضیا عباس رضوی
اوریا جان مقبول ، انصار عباسی ، سلیم صافی ، سراج الحق بیمار زھنیت کے ایسے لوگ ہیں جن کے اندر کی تکفیریت ان کو تکفیری فاشسٹ اور دور وحشت کی یاد دلانے والے لیڈروں اور ان کی نمائیندہ تنظیموں کی وکالت پر مجبور کرتی ہے
یہ نسیم حجازی کے ناولوں سے ماخوز ہونے والی جھوٹی خبط عظمت کے اسیر ہیں جو لیٹروں ، حملہ آوروں اور قبضہ گیروں کو زبردستی اسلام کے ھیروز بناتی ہے
امت مسلمہ کے ھیرو کی تلاش کے نام پر یہ خون خوار درندوں ، امت مسلمہ کی اکثریت کو مرتد قرار دیکر ان سے قتال کرنے والوں کو اپنا ھیرو بناتے ہیں – ان کے ھیرو ماضی میں یزید جیسے تھے تو حال میں ملا عمر ، ابوبکر البغدادی ، حکیم اللہ محسود ، لال مسجد کا فسادی غازی عبدالرشید ہوتا ہے ، کبھی ان کی امید طالبان ہوتے ہیں تو کبھی ان کی امید داعش والے ہوتے ہیں
ان کی تکفیری سوچ کی عکاسی کرنے والے تکفیری لیڈران ایک ایک کرکے اپنے انجام کو پہنچ رہے ہیں اور انشاء اللہ ان کو افغانستان ، شام ، پاکستان ، عراق سب جگہ شکست ہوگی