زندان کی چیخ ۔نوویں قسط – از حیدر جاوید سید: اعوان کے ساتھ والی کرسی پر بیٹھے ایک شخص نے مجھے مخاطب کرتے ہوئے کہا’’جو مسلمان اللہ پر یقین رکھتے ہیں وہ عالم اسلام کے ہیروؤں اور محسنوں کے بارے میں ایسے گھٹیا مضامین نہیں لکھتے۔ جس طرح کے
زندان کی چیخ ۔ قسط نمبرچھ – از حیدر جاوید سید: لاہور کے شاہی قلعے کو برطانوی استعمار کے دور میں بھی آزادی پسند زمین زادوں کو انتہائی قید تنہائی اور بے رحمانہ تشدد کے مرکز کے طور پر متحدہ ہندوستان میں نفرت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔ قیام
زندان کی چیخ – قسط چار – از حیدر جاوید سید: کتنی دیر خیالوں میں والدہ صاحبہ سے باتیں کرتے گزر گئی اس کا اندازہ قیدی کو نہیں۔ البتہ اردگرد کوٹھڑیوں سے برتن کھڑکنے اور بھیا کی آواز روٹی لے لو کان میں پڑی تو خیالوں کی دنیا سے واپسی
زندان کی چیخ – تیسری قسط – از حیدر جاوید سید: اہلکار مجھے کوٹھڑی میں ڈال کر چلے گئے۔ سارا جسم دکھ رہا تھا۔ اللہ ہی جانتا ہے وہ مرچیں تھیں یا کوئی اورکیمیکل جس کی وجہ سے آنکھوں میں شدید جلن ہو رہی تھی۔ تقریباََ سات فٹ چوڑی اور
زندان کی چیخ – دوسری قسط – از حیدر جاوید سید: ’’ہاں بھئی بچو کتنی بار بھارت گئے ہو‘‘؟’’کبھی نہیں گیا‘‘ ۔’’بکواس بند کرو ۔ ہمارے پاس تصویریں اور ثبوت موجود ہیں ۔ بھارت ہی پالتا ہے تم جیسے لوگوں کو جو اسلام اور پاکستان پر بھونکتے ہیں‘‘ ۔ میرا
زندان کی چیخ – پہلی قسط – حیدر جاوید سید: زندان کی چیخ ایک دلخراش داستان ہے اس زمانے کی جسے پاکستان کی سیاست کا سب سے پرآشوب اور خوفناک جبر کا زمانہ کہا جائے تو کوئی مبالغہ نہیں ہوگا، اس زمانے میں شاہی قلعے کی جیل محض ایک
جنرل بلال تکفیری دیوبندیوں کے آستانے پر: ایک ایسا مدرسہ جس کے مدرس، مہتمم اعلی اور مفتی (نظام الدین شامزئی) نے کھلے عام یہ فتوی دیا ہو کہ افغانستان پر ہونے والے امریکی حملے میں شرکت اور معاونت کے سبب پاکستان حکومت اور پاکستانی فوج
Extra-judicial killings in Pakistan: By Abdus-Sattar Ghazali Disappearance of innocent citizens, extra-judicial and target killings are not uncommon in Pakistan but last Wednesday’s brutal killing of young Sarfraz Shah by para-military Rangers in Karachi has shocked the nation. The trigger-happy Rangers mercilessly sprayed
Another open letter to General Pasha – by Ejaz Baloch: Dear General Pasha The Affix with my name “Baloch” do not entitle me to communicate directly to you as our people have no idyllic past experiences of your institution. My personal observations about you are based on your gestures
Wolf with the wings – by Sangeen Khan: My late grandmother would always have amusing lullabies for me. I can only remember one which I loved to chorus but could never imitate the grief and helplessness she would have in her tone for it didn’t make any