عمران خان کو ابوجہل ایوارڈ دینا چاہیے۔ شہلا رضا: سندھ اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر اور خواتین کے حقوق کے حوالے انتہائی سرگرم محترمہ شہلا رضا نے نجی ٹی وی چینل پر کالعدم کے دفتر کھولے جانے کے بیان پر “پاکستان تحریک انصاف کے لیڈر عمران خان کو شدید
میں بطور شیعہ کیا سوچتا ہوں؟: کافی دنوں بعد تحریر لکھ رہا ہوں زہنی طور پر کافی پریشان ہوں مگر جسمانی طور کافی تندرست، زہن آجکل ایسی کشمکش میں مبتلا ہے کہ کچھ بھی کرلیا جائے سکون ہی نہیں ملتا۔ آئے دن جنازے، آئے دن
مجھے مسلمانوں پر غصہ نہیں ترس آتا ہے: اکثر لوگ مجھ جیسے کمزور اور کم عمر شخص کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اپنی عمراور اپنا سائز دیکھو اور پھر اپنی حرکتیں،ہر معاملے میں منہ اُٹھا کر بولنا شروع کردیتے ہو کہ مسلمان
ہم دیکھتے ہیں کون بدمعاشی کرتا ہے: مجھے یاد ہے کہ جب 3 ماہ پہلے نواز حکومت الیکشن جیت گئی تو مخالفین کو پیغام دینے کے لیے اور اظہاد وجود دکھانے کے لیے کراچی میں ایم کیو ایم کا ایک بہت بڑا جلسہ ہوا، اس جلسے
رینجرز کی ایک گولی، اور ہوگیا فیصلہ: شہر کراچی جو آجکل مقتل کا منظر پیش کررہا ہے عجیب ہوتا جارہا ہے۔ ثقافت ختم ہوگئی ہے ادب اخلاق تو جیسے باقی ہی نہیں۔ قدم پر قدم پر موجود مدرسے اور اُن میں ہونے والی فرقہ وارانہ تقریریں