Fiction Archive

تاریخ کی خالی جگہیں فکشن سے بھری جاتی ہیں – عامر حسینی: صفدر نوید زیدی ہالینڈ کے شہر ہیگ میں رہتے ہیں۔میری ان سے فیس بک دوستی کو کئی سال ہوگئے تھے اور اس مرتبہ وہ ہیگ سے پاکستان آنے کا جب سے منصوبہ بنائے بیٹھے تھے تب سے مجھے کہہ
بوڑھے پرندے مرنے کہاں جاتے ہیں؟ ارون دھتی رائے ترجمہ : عامر حسینی: ارون دھتی رائے کا 20 سال بعد دوسرا ناول شایع ہونے جارہا ہے۔ناول کا نام ہے ‘دی منسٹری آف اٹ موسٹ ہیپی نیس’۔برطانوی اخبار دی گارڈین کی ویب سائٹ پہ اس ناول کا پہلے دو ابواب کا متن دیا
اشفاق احمد و دیگر پر تنقید کی آڑ میں تصوف پر علی اکبر ناطق کی تنقید – عامر حسینی: اشفاق احمد ، بانو قدسیہ ، ممتاز مفتی اور ان کی نت نئی اشکال عمیرہ احمد اینڈ کمپنی کے بارے میں ترقی پسندوں کے مقدمے کی مٹی کبهی ایسے پلید نہیں کی گئی ہوگی جیسی “علی اکبر ناطق ”
کمٹمنٹ – از عامر حسینی: وہ بیس سال بعد اس شہر میں آیا تھا اور میرے پاس فیصل کا فون آیا کہنے لگا یار کل تم جو ادبی نشست رکھنے جارہے ہو ، اس کا مہمان احمد کو بنالو ، وہ بہت سالوں بعد
عذاب: نوٹ:میں نے کبھی کہانی پلان کرکے نہیں لکھی ہے-کوئی واقعہ میرے تخیل کو مہمیز دیتا ہے اور کہانی مختلف ریشوں سے بنتی چلی جاتی ہے-یہ بھی ایک ایسی ہی کہانی ہے-جس کا سبب اس کے پڑھنے والوں سے چھپا
ایک افسانہ جو حقیقت سے ملا ہوا ہے:     کنکریاں)افسانہ) بیٹا!یہ جدہ ہے یہاں سے ہم احرام باندھیں گے اور پھر اپنے مقدس ترین سفر کا آغاز کردیں گے-میرے بابا کی آواز میرے کان میں پڑی تو میں چونک گیا-اس سے قبل جدہ کی دور سے