Jon Elia Archive

دی جون ایلیا – حسنین جمال: جون ایلیا ظلمین کا انسانی روپ تھے۔ ظلمین ایک جن تھا جو ان کی والدہ پر آیا کرتا تھا اور وہ جن دراصل ہسٹیریا کی ایک کیفیت تھا جو ان کی والدہ میں تمام عمر کی بے توجہی اور
خارجی – از جون ایلیا:   . میں ان دنوں اردو کے محترم شاعر جناب ہمایوں ظفر زیدی کی دعوت پر عمان آیا ہوا ہوں اور عمان کے دارالحکومت مسقط کے کے ایک مہمان خانے میں پاکستانی اور ہندوستانی شاعروں کے ساتھ ٹھہرا ہوا
آگے اسپ خونی چادر اور خونی پرچم نکلے – از جون ایلیا: آگے اسپ خونی چادر اور خونی پرچم نکلے جیسے نکلا اپنا جنازہ ایسے جنازے کم نکلے دور اپنی خوش ترتیبی کا رات بہت ہی یاد آیا اب جو کتاب شوق نکالی سارے ورق برہم نکلے حیف درازی اس قصے
Allama Iqbal in the eys of Jon Elia: جون نے اقبال کی شاعرانہ عظمت کے مداح شمس الرحمان فاروقی سے کہا وہ شاعر عظیم کیسے ہوسکتا ہے جس نے متضاد کرداروں کی مدح سرائی کی ہو۔ جیسے ؟؟ شمس الرحمان فاروقی نے استفسار کیا۔ جون نے اپنے