تکفیری دیوبندی دہشت گردوں کی حمایت میں تمام دیوبندی ایک ہوگیے – عامر حسینی
جب سے مذهبی دہشت گردوں کے ہمدردوں اور ان کے شہروں اور دیہاتوں میں موجود لاجسٹک سپورٹ سنٹرز کے خلاف مربوط کاروائی کے لئے آئینی ترامیم لانے کا اعلان سامنے آیا تو اس کے خلاف سب سے زیادہ سرگرم وفاق المدارس کے جنرل سیکرٹری قاری حنیف جالندهری اور جے یو آئی ایف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نظر آئے ، مولانا فضل الرحمان سیاسی میدان میں سرگرم ہوئے اور انہوں نے پارلیمانی ایوان میں ایڑی چوٹی کا زور لگایا اور ان کے پیچهے آکر جماعت اسلامی بهی کهڑی ہوگئی ادهر مدارس دینیہ کے محاز پر قاری حنیف جالندهری سرگرم ہوئے ،
انہوں نے پوری کوشش کی کہ کسی طرح سے وہ ریاست کی اس نئی حکمت عملی ناکام بنانے کے لئے بریلوی تنظیم المدارس کواپنے ساته ملالیں لیکن اس محاز پر انهیں قدرے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جیسے فضل الرحمان سیاسی پارلیمانی محاز پر ناکام ہوگئے اب یہ دیوبندی 26 تنظیموں کے اتحاد پر مشتمل مجلس علمائے اسلام کو میدان میں اتارنے کی تیاری کررہے ہیں جہادی تکفیری امپائر کو بچانے کی یہ دوسری بڑی کوشش ہے جس کا آغاز 8 جنوری کواسلام آباد کے اجلاس سے ہوگا
اب دیکهنا یہ ہے کہ کیا سول سوسائٹی دیوبندی تنظیموں کے اس مشترکہ اجلاس کے مقام کے سامنے کوئی احتجاج منظم کرے گی جس کا مطالبہ یہ ہو کہ دیوبندی وفاق المدارس اور مجلس علمائے اسلام اپنی صفوں سے تکفیری خوارجی اور دہشت گرد ہمدردوں کو خارج کریں اور ان کا نام لیکر ان سے علیحدگی اختیار کریں صرف یہ ایک احتجاج ان کو یہ بتادے گا کہ دیوبندی ملائیت تکفیری خارجی فسطائیت کے خلاف ہے یا ساته ہے
http://www.thenews.com.pk/Todays-News-2-294534-Long-list-of…
es bat ka saboot