سنی اور شیعہ علماء خاص طور پر سنی اتحاد کونسل اور مجلس وحدت المسلمین کے نام کھلا خط
اہل سنت و اہل تشیع کے فکر و عمل کی ہم آہنگی جتنی اس وقت نا گزیر ہے اس سے پہلے کبھی نہ تھی – گزشتہ چند برسوں سے اہل سنت و اہل تشیع کو پاکستان میں مظالم کا شکار بنایا جا رہا ہے – اور اب ان کی شدت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے حملہ چاہے سنی مسجد یا مزار پر ہو یا شیعہ مسجد اور امبارگاہ پر، زخم اسلام کی شہ رگ حیات پہ لگتا ہے
ایک تکفیری خارجی دہشت گرد تنظیم، جس کا تعلق مسلک دیوبند کے شدت پسند گروہ سے ہے، اہلسنت والجماعت کے نام سے تمام پاکستانیوں خاص طور پر سنی عوام کو ورغلانے کی ناکام کوشش کر رہی ہے بد قسمتی سے پاکستانی ریاست اور میڈیا میں چھپی ہوئی کچھ کالی بھیڑیں کالعدم تکفیری دیوبندی دہشت گرد تنظیم سپاہ صحابہ، نام نہاد اہلسنت والجماعت، کو غلط طور پر سنی مسلمانوں کے نمائندہ کے طور پر پیش کر رہے ہیں اور سنی مسلمانوں کی عظیم اکثریت جس کا تعلق اہلسنت بریلوی مسلک سے ہے کو بے جا طور پر نظر انداز کیا جا رہا ہے – کالعدم تکفیری گروہ سپاہ صحابہ کے دہشت گرد مختلف پاکستان دشمن تنظیموں جیسا کہ تحریک طالبان پاکستان، جنداللہ، لشکر جھنگوی کے ناموں سے کام کرتے ہیں ان سب تنظیموں کا تعلق مسلک دیوبند کے تکفیری گروہ سے ہے جو نہ صرف سنی بریلوی، شیعہ، احمدی اور مسیحی پاکستانیوں کا قتل عام کرتا ہے بلکہ مسلک دیوبند اور اہلحدیث کے اعتدال پسند علماء کے خون سے بھی ان تکفیریوں کے ہاتھ رنگے ہوۓ ہیں
یہ بات اب روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ ریاست سنی اور شیعہ پاکستانیوں کی جان و مال عبادت گاہوں اور املاک کی حفاظت میں بری طرح ناکام ہوتی جا رہی ہے لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ وطن دشمن اور اسلام دشمن تکفیری خارجی دہشت گردوں کے خلاف پاکستانی شیعہ اور سنی ایک موثر مشترکہ حکمت عملی اور لائحہ عمل تیار کریں – اس ضمن میں ہم شیعہ اور سنی دونوں سے اتحاد و عمل کی دست بستہ درخواست کرتے ہیں – کیا ہی اچھا ہوتا اگر پاکستانی شیعہ اور سنی چند بنیادی نکات پہ ہر جہت سے متفق و متحد ہو جا یں – ہمارے خیال میں وہ نکات کچھ کمی بیشی کے ساتھ کچھ یوں ہو سکتے ہیں
ہر قسم کی شدت پسندی اور تکفیری دہشت گردی کا مشترکہ مقابلہ :
کالعدم تکفیری گروہ سپاہ صحابہ (نام نہاد اہلسنت والجماعت) پر پابندی کا عملی اطلاق تاکہ یہ سنی مسلک کے نام پر معصوم پاکستانیوں کو نہ ورغلا سکیں
حکومت اور ریاستی اداروں کو اس امر پہ پابند کیا جائے کہ وہ جہادی اور شدت پسند تنظیموں کی سر پرستی نہ کریں اور نہ ہی ان سے کسی قسم کے تعلقات پیدا کریں – دہشت گردوں کی بیخ کنی کی جائے اور جس مدرسوں سے دہشت گردی کے سوتے پھوٹتے ہیں ان کے خلاف موثر کاروائی کی جائے
عقائد اور عبادات کا تحفظ :
تمام مساجد ، مجلس اور امام باڑوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے – محرم کی مجلس و جلوس اور میلاد کی محفلوں و جلوس کو شدت پسندوں کے حملوں سے ہر ممکن طریقے سے محفوظ کیا جائے
نفرت انگیز مواد کا خاتمہ :
کسی بھی مسلمان فرقے کو کافر کہنے پہ تحریری یا زبانی طور پہ پابندی لگائی جائے اور اسے غیر مبہم طور پہ قابل سزا جرم قرار دیا جائے – کسی بھی فرقے کی عبادت کے خلاف ہرزہ سری کی اجازت نہیں دی جائے ہر مکتبہ فکر کے خطیبوں کو اس بات کا پابند کیا جائے کہ وہ اہل بیت اطہار ، خلفا راشدین اور امہات المومنین کے بارے میں براہ راست یا اشارتاً کوئی غیر ذمہ دار گفتگو نہیں کریں گے – سنی اور شیعہ یہ بات یقینی بنیں کہ ان کے اجتماعات ایک دوسرے کے لئے کسی بھی طرح دل آزاری کا سبب نہ بنیں – اور ضمن میں جو مجرم پایا جائے اسے قرار واقعہ سزا دی جائے –
پاکستان میں بسنے والے تمام افراد بشمول مسیحیوں، احمدیوں، ہندوؤں پر تکفیری گروہ سپاہ صحابہ و طالبان کے حملوں کی مذمت اور روک تھام، اور مجرموں کو سخت ترین سزائیں
ہم امید کرتے ہیں کہ ملت کے دونوں فرقوں کے رہنما ہماری مفروضات کو قابل اعتنا گردانیں گے – ہم اس ضمن میں بغیر کسی ترغیب و توقع کے اور تمام تر خلوص کے ساتھ اپنی مکمل صلاحیتیں ، خدمات اور توانائی ملت کی نذر کرنے کو تیار ہیں
Comments
Tags: Media Discourse on Deobandi Terrorism, Military Establishment, Pakistan Army’s Support to Deobandi ASWJ & Taliban & other militants, Religious extremism & fundamentalism & radicalism, Sectarianism, Shia Genocide & Persecution, Shia Islam & Shia Muslims, Shia Sunni Unity, Sipah-e-Sahaba Pakistan (SSP) & Lashkar-e-Jhangvi (LeJ) & Ahle Sunnat Wal Jamaat (ASWJ), Sunni Muslims, Takfiri Deobandis & Wahhabi Salafis & Khawarij, Taliban & TTP, Terrorism
Latest Comments
This letter should be sent to SIC and MWM leaders
Great
Love
this letter already is sent to prominent Sunni Ulema.I gave it to Syed Hamid Saeed Kazami former federal Minister ,Molana Shoukat Sialvi,Molana Dawaood Rizvi and Mufti Ishafaq Qadri who praised this letter and agreed to suggestions given in the letter.
Totally disagree with this article …
Nice sincere post.
دہشت گردی و فرقہ ورانہ عفریت
http://awazepakistan.wordpress.com/