Nusrat Javed on mourning anchors and their favourite politician


نصرت جاوید کا شمار شعلہ بیان اور مرثیہ خواں؛ قومی غیرت کے نام پر ‘ریٹنگ، دولت اور شہرت کےپیچھے ہلکان ہونے والے’ اینکرز میں نہیں ہوتا، بلکہ ان کا شماران دوچارصحافی حضرات میں ہوتا ہے، جو عقل واستدلال، منطق اور سیاسی تاریخ کے حوالوں کے سہارے کمرشل مگر غیر زمہ دار میڈیا میں اپنی جگہ بناۓ ہوۓ ہہں۔ نصرت جاوید صاحب ‘حادثاتی یا سفارشی’ نہیں، جواینکر بننے سے قبل ‘ڈاکٹر یا سرکاری افسر’ تھے، بلکہ’بولتا پاکستان’ سے قبل ایک طویل عرصہ تک وہ عملی صحافت سے منسلک رہے ہیں۔

نصرت جاوید نے اپنے زیر نظر کالم میں ‘مایا خان’ کے متنازعہ شو اور اس غیر زمہ دار خاتون کو نوکری سے فارغ کرنے کے بعد ہماری اورمیڈیا مالکان کی توجہ ‘قومی غیرت’ سے لبریز ان اینکرز کی طرف دلائ ہے جوپوری قوم کو اشتعال اورجوش دلا کر ‘ریٹنگ اور دولت کمانےمیں مصروف ہیں۔ مایا خان کا تو احتساب ہو گیا، اچھا ہوا، مگرجن غیر زمہ دار اینکرز نے چار ماہ تک ‘میمو’ کے نام سے پوری قوم کو ایک ہیجان میں مبتلہ رکھا، یا جب سے عوامی جمہوری حکومت آئ ہے، این آر او کے نام سے مسلسل سازشی مہم چالائ ہے۔ ان کا احتساب کون کے گا؟

عوام نے جن سیاست دانوں کو انتخابات اورضمنی انتخابات میں بری طرح رد کیا’ اور ان کی ضمانتیں تک ضبط ہوگئیں، ان کو سازش کے زریعے قوم پر مسلط کر دیاگیا۔ مقصد محض جمہور ی حکومت کو پروپیگینڈہ کرکے ختم کرنا تھا۔ آج یہ اینکرز’ریٹیگ بڑھانے کی سازش میں راولپنڈی کے ایک ‘سیاسی یتیم’ کا سہارا لے رہے ہیں۔

Source: Daily Express

Comments

comments

Latest Comments
  1. abid kihan
    -
  2. nomi
    -
  3. A J
    -
  4. Amberina Imran
    -
  5. Ahmed Iqbalabadi
    -
  6. Dr Uzma Ali
    -