How to counter Extremism in South Asia – by Ahsan Abbas Shah
Comments
Tags: cultural traditions, PMLN, Raiwind Palace, Rehman Malik, Sipah-e-Sahaba Pakistan (SSP) & Lashkar-e-Jhangvi (LeJ) & Ahle Sunnat Wal Jamaat (ASWJ)
Latest Comments
Rehman Malik in trouble over this Bold statement
http://www.geo.tv/7-29-2011/u151734.htm
every terorist is also related to maulana fazl ur reham as if you read my article on fb named we must know who is our enemy… in that i named all the terorist groups working in pakistan.. and strange thing is one leader atleast of every group was a former mna mpa or leader of jui f … 🙁 it is strange isnt it
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2011/07/110729_raiwand_reaction_ha.shtml
حال ہی میں محرم وزیر داخلہ رحمان ملک صاحب نے ایک اور پھلجڑی چھوڑی ہے کہ دہشتگردی کا تعلق تبلیغی جماعت کے مرکز سے ہے کیونکہ کچھ دہشتگردوں نے ریوائنڈ کے مرکز میں قیام کیا ہے ،یہ ایسا ہی الزام ہے جیسے کے سارے پاکستانی دہشتگرد ہیں اور پاکستانی حکومت دہشتگردی کرواتی ہے کیونکہ سے پاکستان سے نکلتے ہیں ، میرا خیال ہے وزیر داخلہ نے اس پورے معاملے کی تہ تک پوھنچنے کے بجاے محض الزام لگا کر ایک بارے حلقے کی دل آزاری کی ہے .
تبلیغی جماعت سو سال سے زیادہ پرانی اور غیر سیاسی جماعت ہے اور یہ دنیا کے تمام ممالک میں کام کر رہی ہے ، یہ جماعت نہ کسی ریاست کے قیام اور نہ ہی کسی اسلامی نظام پر یقین رکھتی ہے اس کا فلسفہ یہ ہے انفرادی کامیابی یا انفرادی دینداری پر ہے ، یا نہ تعمیرات میں دلچسپی لیتے ہیں کہ جگہ جگہ انہوں میں مدرسے تعمیر کے ہوں اور نہ ہی چندے پر چلتے ہیں ، جو جماعتیں تبلیغ پر جاتی ہیں ان میں ہر کوئی اپنا اپنا خرچہ اٹھاتا ہے ، تبلیغی جماعت کے بڑے ہمیشہ سیاست سے دور رہے اور ان کے نزدیک سیاست دنیاوی معاملا ہے جبھی ان کے اجتماع میں خالدہ ضیاء ،شیخ حسینہ واجد ،نواز شریف یا اور دوسرے سیکولر جماعتوں کے قائدین شریک ہوتے ہیں . ان کا دین مشہور عام چھ نمبروں پر مرکوز ہے جس میں سیاست اور اقتدار یا شریعت کا نفاذ نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ اکثر مذہبی سیاسی جماعتیں اور جہادی ان پر تنقید کرتے ہیں اور ان کے نزدیک تبلیغی جماعت کا جہاد اور سیاست میں نہ آنا دین کے مطلق کم علمی ہے
تبلیغی جماعت نہ کھل کر کسی کی مذمت کرتی ہے اور نہ ہی مخالفت اسی لیہ کافی غلط فہمیاں بھی پیدا کی جاتی ہیں
عام طور پر دیوبند مدارس یا طالبان کو مسلکی قربت کی وجہ سے ایک ہی تصور کیا جاتا ہے جو ایک غلط فہمی ہے ،دیوبندی اور دیوبند مدارس تبلیغیوں کے قریب ضرور ہیں پر دونو کی فکروں میں خاصا فرق ہے جب دیوبند مدارس کا قیام شروعات میں خالص دینی تھا بھی رفتہ رفتہ ان پر جماعت اسلامی یا اور سیاسی افکار کا رنگ چڑھتا گیا اور پھر افغانستان جہاد میں ان کی سوچ سیاسی بن گئی اور پھر ان مدارس میں بھی اسلامی حکومت اور اسلامی نظام کے نعرے لگنے لگے جسے اب ہم طالبان کی شکل میں دیکھتے ہیں جبکہ تبلیغی جماعت نے اس پورے تصور سے اپنے آپ کو الگ تھلگ رکھا نہ یہ امریکا مردہ بعد کے قائل ہیں اور نہ ہی انہوں نے شریعت کے نفاذ کا مطالبہ کیا
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ بات درست ہے کہ کچھ دہشتگرد رائونڈ گے ہوں ؟؟
اس کا جواب یہ ہے کہ ہو سکتا ہے گئے ہوں پر اس کا یہ مطلب نہیں کہ رائونڈ والے ان کو چلا رہے ہوں ،ہوتا یہ ہے کہ کچھ جہادی تنظیمیں جذباتی لوگوں کو اکھٹا کرتی ہیں تو انہیں پہلے تھوڑی دینی تربیت دی جاتی ہے تخ ان کی کچھ اسلامی شکل نکل کر آے دوسری بات یہ کہ جو لوگ مذہبی ہیں اور تھوڑے بہت تبلیغ سے واپستہ ہیں انہیں جہادی یا فرقوارانہ جماعتیں یہ کہتی ہیں کہ یہ تبلیغ تو اسلام کے ایک شعبہ ہے جبکہ اسلام کے دوسرے شعبے ہیں جن میں جہاد اور اسلامی نظام کا قیام ہے ،یہ فلسفہ دراصل تبلیغ کا نہیں بلکہ بلکہ نیے دیوبندی طلبانیوں کا ہے . اسی طرح بہت دیوبندی سپاہ صحابہ کے مولوی بھی تبلیغ میں تھوڑا بہت وقت لگاتے ہیں جس سے ان کا مقصد لوگوں کو اپنی جانب راغب کرنا اور اپنے آپ کو دینی اور تبلیغی حلقوں میں مقبول کروانا ہوتا ہے ، تبلیغی جماعت کا دہشتگردی سے تعلق نہیں پر دہشتگرد تبلیغی جماعت کو استمعال کرتے رہے ہیں اور دہشتگرد ہو ستا ہے تبلیغی سہ روزے اور چلوں پر گئے ہو پر پکے تبلیغی نہ اس نظریے کے قائل ہیں اور نہ ہی اس کو سپورٹ کرتے ہیں
تبلیغی جماعت دہشتگرد نہیں بلکہ اسلامو فاشسٹ اور طلبانیوں کے فلسفے کی نفی کرتی ہے ،جس طرح یہ طالبانی اسلام کا نام لے کر غیر اسلامی کام کرتے ہیں اسی طرح تبلیغی جماعت سے تھوڑا بہت منسلک ہو کر اس کو استمعال کرتے ہیں ،اب یہ حکومت کا کام ہے کہ ایسے لوگ جو ریاست اور قانون کے دائرے میں رہ کر اپنا دینی کام کر رہے ہوں چاہے ان کا تعلق کسی بھی مذہبی یا فرقے سے ہو ان کو تحفظ دے اور ایسے لوگ جو انہیں اپنےسیاسی اور فرقوارانہ مقاصد کے لیہ استمعال کر رہے ہوں جو غیر قانونی ہو انہیں الگ کرے ناکہ سب کو ایک لکڑی سے ہانکا جائے .
Tablighi jamaat is the best nursery for fundamentalists and incubator for terrorists. This is the 100 years effort of tablighi jamaat that we are seeing now extremism almost on every single house of Pakistan.
Unless we review every single entity and effort related to Islam in Pakistan and curtail there influence to the life of common people in Pakistan we will not be able to come out of the web of extremism.
The likes of Junaid Jamshed , Inzi, Yousaf and many many more are the poster boys of the extremists in order to recruit young boys and use them for nefarious designs.
True entities like tablighi jamaat do not have any political agenda but like madarassahs they provide the platform and intellectual discourse to spread the ideas which have plagued Pakistani nation.
I have been to Raiwand and with tablighi seh-rooza in their teams and I have first hand observation on what type of ideas and discussion happens besides the Islamic rituals and prayers. We must not be afraid of looking into the eyes of monsters even if they appear to be popular in public be it the molvis spreading extremism in the name of “hurmat-e-rasool” or the people giving shelter and umbrella to the extremists.
Let us be open and discuss and criticise everything which has been taboo in the past.
Remove the cancer – ISI
Rehman is itself a criminal, He was charged by the court and get person from the presidency so how a establish criminal can talk to eliminate crime.
What he said about Karachi
زیادہ تر لوگ اپنے گرل فرینڈ کے چکر میں مارے گئے ہیں۔
He did not even sorry on it….