سانحہ صفورا میں ملوث برقعہ پوش جماعتی خاتون. عافیہ صدیقی کےبعداب سعدیہ جلال – خرم زکی
سانحہ صفورا میں ملوث برقعہ پوش خاتون. عافیہ صدیقی کےبعداب سعدیہ جلال.سعودی عرب سے امپورٹڈ تکفیری دیوبندی سوچ کیاگل کھلارہی ہے، خود ملاحظہ فرمائیں. کوئی اس برقعہ پوش خاتون کی شکل دیکھ کر سوچ سکتا تھا کہ یہ عورت درجنوں افراد کے قتل عام میں ملوث ہو سکتی ہے ؟ لیکن جی ہاں شکل و صورت پر اسلام کا لبادہ چڑھانے والے ایسے کئی لوگ صرف اور صرف دہشتگردی میں ملوث ہیں. اسلام کے نام پر تکفیر اور دہشتگردی ان تکفیری دیوبندی حضرات کا محبوب مشغلہ ہے.
آپ لوگوں کو شائد سن کر حیرت ہو مگر یہ برقعہ پوش عورت ایک پرائویٹ یونیورسٹی میں استاد کے فرائض انجام دے رہی تھی اور اپنے طالب علموں کو بھی اس طرح کی دشتگرد کاروائیوں میں حصّہ لینے کی ترغیب دیتی تھی. اور جی ہاں اس تکفیری دیوبندی دہشتگرد عورت کا تعلق جماعت اسلامی کے شعبہ خواتین سے تھا.
ایم کیو ایم کے خلاف تو سبھی آواز بلند کرتے ہیں لیکن نہ کوئی صحافی، نہ ہی کوئی ٹی وی چینل اور میڈیا ہاؤس جماعت اسلامی سے منسلک ان دہشتگردوں کے خلاف آواز بلند کرنے کی جرات کرپاتا ہے. کراچی سے لے کر خیبر تک اس جماعت کے دہشتگرد مسلح افواج سے لے کر عام عوام کو اپنی دہشتگردی کا نشانہ بنا رہے ہیں لیکن جماعت اسلامی کے خلاف کوئی آپریشن ہوتا نظر نہیں آتا. کیوں؟
آپ سوچیں وہ معصوم بچے جو اس جیسی بد قماش عورت سے تعلیم حاصل کرتے رہے وہ مستقبل میں کس سوچ و فکر کے مالک نکلیں گے.
ESE tanzeemon PR lanat he jo insaniyt se gir jate hin hakomte waqt ese tanzeemon pr pabnde lagai