اداریہ : دی لندن پوسٹ ڈاٹ نیٹ والو! شرم تم کو مگر نہیں آتی

 

 

574676_10151421526802435_819964995_n
دی لندن پوسٹ ڈاٹ نیٹ نام کی ایک ویب سائٹ پر ایک ادارتی نوٹ کی طرح کی ایک تحریر تعمیر پاکستان ویب سائٹ کے خلاف شایع ہوئی ہے اور اس پوسٹ میں ایک مرتبہ پھر گھٹیا سازشی مفروضوں کو استعمال میں لاتے ہوئے ہمارے خلاف ہرزہ سرائی سے کام لیا گیا ہے اور اس پوسٹ میں سب سے پہلے یہ دعوی کیا گیا ہے کہ
تحقیق اور کئی شکایات کے بعد ہم یہ تصدیق کرسکتے ہیں کہ ایل یو بی پاک کو فرقہ پرست کریمنل اور منافرت انگیز تقاریر کے پروموٹرز چلارہے ہیں
زرا ہم بھی تو دیکھیں کہ وہ کون سی تحقیقات ہیں جن کے بعد اس دی لندن پوسٹ نامی ویب سائٹ کے مہا محققین کو یہ پک ہوگيا کہ ایل یو بی پاک کو چلانے والے فرقہ پرست کریمنل ہیں اور یہ منافرت انگیز تقریروں کو پروموٹ کررہے ہیں ؟

After investigations and various complaints by this website we cam confirm that LUBP is run by sectarian criminals and hate speech promoters.

اس کے بعد اس سائٹ پر یہ تحریر پوسٹ کرنے والے معصوم فرشتے ( اس لیے کہ اپنا نام تو کہیں انھوں نے درج نہیں کیا اور نہ ہی اس ویب سائٹ پر کہیں یہ درج ہے کہ اس کے ایڈمن کون ہیں ، ایڈیٹر کون ہے ) نے کہا ہے کہ ایل یو بی پاک پر جعلی ناموں اور عرفتیوں سے پاکستان کے بہت سے مسلم گروپوں کے خلاف نفرت انگیز مواد دیا جارہا ہے اور یہ ویب سائٹ سنّی مخالف فرقہ پرست ، شیعہ نواز ٹون رکھتی ہے اور کہیں کہیں یہ قادیانی نواز بھی ہے – لیکن یہ سب راء کے ہال مارکس ہیں

تعمیر پاکستان ویب سائٹ کا چیف ایڈیٹر علی عباس تاج ہیں اور خود اس ویب سآئٹ نے ان کے وجود کو تسلیم کیا ہے اور حال یہ ہے کہ “دی لندن پوسٹ ڈاٹ نیٹ ” کے کسی ایڈمن کا پتہ تک نہیں ہے اور پوری ویب سائٹ میں کہیں اس ویب سائٹ کا تعارف تک درج نہیں ہے کہ اس کو بنانے والے کون ہیں اور کون اس کا ایڈیٹر ہے جبکہ تعیر پاکستان ویب سائٹ کے چیف ایڈیٹر علی عباس تاج ، ادارتی ٹیم میں شامل عمار کاظمی ، آصف زیدی سمیت درجنوں نام ایسے ہیں جو اپنے اصل ناموں سے شایع ہوتے ہیں اور ان کے بارے میں ایک زمانے کو معلوم ہے کہ وہ کہاں پیدا ہوئے ، کہاں تعلیم حاصل کی ، کن اداروں میں جاب کی یا کرتے ہیں اور آج کل کہاں مقیم ہیں جہاں تک اس سائٹ پر قلمی ناموں سے پوسٹوں کے شایع ہونے کا تعلق ہے تو اس سلسلے میں ان لوگوں کے قلمی نام شایع کئے جاتے ہیں جو یا تو پاکستان میں رہتے ہیں یا ان کی رہائش گلف تعاون کونسل میں شامل ممالک میں ہے اور اس کی وجہ ان لکھاریوں کی زندگی کا تحفظ ہے اور صحافتی دنیا میں ” قلمی ناموں ” اور شناخت کو چھپانے کی روایت نئی نہیں ہے اور نہ ہی ایسا کوئی اچنبھے کی بات ہے کہ جس سے ” گھٹیا سازشی مفروضوں ” کو حقیقت بناکر پیش کیا جائے

With fake names and aliases running LUBP website is full of hate material against various Muslim groups in Pakistan. The overall tone of LUBP is anti Sunni sectarian and pro Shia some times projects as pro Qadiyanis. But these are hallmarks of RAW.

علی عباس تاج کے بارے میں بھی یہ کہا گیا کہ وہ سنّیوں سے نفرت کرنے والی مخلوق ہے ، اس سے بڑا جھوٹ کوئی اور ہونہیں سکتا ، علی عباس کی کسی ایک پوسٹ کو یا سوشل میڈیا کی کسی ایک جگہ پر لندن پوسٹ والوں کو دکھانا چاہئیے کہ علی عباس تاج نے کس جگہ سنّیوں کے خلاف منافرت انگیز پوسٹ کی ہے ، ویسے اگر ہوتی تو پوسٹ بھی کی جاتی

اسی فقرے میں کہا گیا کہ پوری ویب سائٹ دیوبندی -سنّیوں کے خلاف نفرت سے بھری ہوئی ہے اس دعوے کو کسی کے موقف کو مسخ کرنے اور اس کے موقف کو بدل کر پیش کرنے کی سب سے بدترین ابلیسی حرکت کہا جاسکتا ہے تعمیر پاکستان ویب سائٹ نے ہمیشہ یہ موقف اختیار کیا ہے کہ اس کے ہاں کبھی اعتدال پسند دیوبندی ، سلفی ، شیعہ ، عیسائی ، احمدی ، بریلوی وغیرہ کے خلاف کوئی ایک فقرہ بھی نہیں ملے گا بلکہ اس ویب سائٹ کا اول دن سے یہ موقف رہا ہے کہ پاکستان کے اندر اور پوری دنیا کے اندر 98 فیصد تکفیری ، خارجی دھشت گردوں کا تعلق دیوبند اور سلفی مکاتب فکر سے ہے اور اس لئے یہ ان کے لیے دیوبندی – سلفی تکفیری خارجی دھشت گرد اور انتہا پسند یا دیوبندی تکفیری فاشزم ، سلفی تکفیری فاشزم کی اصطلاحات استعمال کرتی آئی ہے اور اس نے کسی ایک جگہ بھی نہیں لکھا کہ ” لفظ دیوبندی یا سلفی ” بذات خود کسی نفرت اور تحقیر کو لازم آتا ہے

تعمیر پاکستان ویب سائٹ نے تکفیریت ، خوارجیت جدید کی بنیادوں اور سرچشموں کو اگر قرون وسطی کی کچھ شخصیات کے اندر تلاش کرنے اور خاص قسم کے نظریات میں تلاش کرنے والے آرٹیکلز ، پوسٹرز ، وڈیوز نشر کی ہیں تو اس کام میں وہ تنہا نہیں ہے یہ کام سیکولر کیا ، سنّی کیا ، شیعہ کیا ، مین سٹریم میڈیا سبھی کررہے ہیں اور اگر تعمیر پاکستان ویب سائٹ نے شیخ ابن تیمیہ ، محمد بن عبدالوہاب نجدی ، شاہ اسماعیل دھلوی ، سید احمد آف رائے بریلوی ، جماعت اسلامی ، جمعیت العلمائے ہند ، مجلس احرار ، اخوان المسلون ، سمیت جدید وہابی و دیوبندی تحریکوں کا علمی محاکمہ کرتے ہوئے ان سے بتدریج ارتقائی طور پر تکفیری ، خارجی فاشزم اور ان کی علمبردار جماعتوں سپاہ صحابہ پاکستان / اہلسنت والجماعت ، لشکر جھنگوی ، جنداللہ ، القائدہ ، داعش ، باکو حرام اور دیگر کا ظہور اور ان سے ہمدردی ، سہولت کاری کے حوالے سے کہیں دیوبندی یا سلفی ملائیت کو بے نقاب کیا گیا ہے تو اسے کس طرح سے فرقہ واریت کہا جاسکتا ہے

تعمیر پاکستان ویب سائٹ نے مذھبی جنونیت کی حامل جتنی بھی اشکال ہیں ان سے متاثر ہونے والی مذھبی و نسلی برادریوں کے حق میں آواز بلند کی ہے اور ہم نے بجا طور پر تکفیری – خارجی فاشزم اور دھشت گردی کو شیعہ – سنّی لڑائی کا نام دینے اور اس کو تاریخی شیعہ – سنّی تنازعے سے ملانے کی سخت مخالفت کی ہے اور دھشت گردوں کی پاکستان میں غالب شناخت دیوبندی تکفیری خارجی ہونے پر اصرار ہی یہ بتلانے کے لیے کافی ہے کہ ہمیں ” عام اعتدال پسند دیوبندی ” کی امن پسندی کے بارے میں کوئی شک نہيں ہے ، جیسے ہمیں امن پسند عام سلفی کی امن پسندی بارے کوئی شک نہیں ہے

اگر وفاق المدارس کی قیادت ، دیوبندی مذھبی قیادت ، سلفی مذھبی قیادت کی اکثریت کے تکفیری خارجی فاشزم ، اینٹی صوفی سنّی ، شیعہ ، خیالات کے لیے نرمی کے واضح ثبوت آنے کے بعد ان پر تنقید کرنا فرقہ واریت ہے تو اس جرم کا ارتکاب ایل یو بی پاک پہلے بھی کرتی رہی ہے اور آئیندہ بھی کرتی رہے گی
ایل یو بی پاک نے ہمیشہ شیعہ ، سنّی کے درمیان صلح کل اور ان کے درمیان اتحاد و اتفاق کی ضرورت پر زور دیا ہے اور ایل یو بی پاک نے آج تک تاريخ ميں ” خلافت ” کے حوالے سے پائے جانے والے شیعہ – سنّی متنازعہ مسائل پر نہ پہلے کوئی متنازع تحریر شایع کی اور نہ آئیندہ شایع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے

ہم نے کبھی مذاہب کے درمیان پائے جانے والے اختلافات پر متنازعہ پوسٹیں شایع نہیں کیں اور آج بھی سختی سے اپنے اس اصول پر قائم ہیں لیکن اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ وہ ہم پر فرقہ پرستی کا الزام لگا کر شیخ ابن تیمیہ ، محمد بن عبدالوہاب نجدی ، شاہ اسماعیل دھلوی ، سید احمد آف رآئے بریلی یا ان کے دیگر وہ پیروکار یا شارح جو عام مسلمانوں ، کرسچن ، ہندؤ ، شیعہ ، صوفی سنّی ، احمدیوں کو ان کے عقیدے اور شعائر کی وجہ سے قتل کرنا جائز خیال کرتے ہیں پر ہماری تنقید کو سنّیت پر تنقید قرار دے دے گا یا دیوبندی / سلفی مکاتب فکر سے اٹھنے والی تکفیری و خارجی فسطائی فرقہ پرست دھشت گرد تحریکوں پر تنقید اور ان کی جڑوں کی نشاندھی کو جملہ دیوبندی یا سلفی دشمنی قرار دیکر ہمیں خاموش کرالے گا تو یہ اس کی بھول ہے

ہم محمد ابوبکر بغدادی ، ملک اسحاق ، مولوی فضل اللہ ، سمیت ان تمام دھشت گردوں ، تکفیریوں اور خارجیوں کی مذھبی شناختوں کو بھی بے نقاب کرتے رہیں گے اور جو ان کو پناہ دے گآ ، ان سے ہمدردی رکھے گا ، ان کا سہولت کار بنے گا ، اپنے مدرسے یا تنظیم کے دفتر میں جگہ دے گا اور ان کی حمائت کرے گآ اس کی مذمت اور اسے بے نقاب کرنے کا فریضہ بھی ادا کرتے رہیں گے

Ali Abbas Taj the so-called editor of the LUBP from 2013 is based in the USA is a Sunni hating creature. All the website is full of material against the Deobandis – Sunnis.

ali abbas taj2 https://www.facebook.com/aliabbastaj?fref=ts

وہ کون سا شیعہ عالمہے جس نے اس ویب سائٹ کو مسلمان مخالف سآئٹ قرار دیا ، اس کا نام یہآں درج کیا جائے اور ہمیں بغیر کسی ثبوت کے راء کا ایجنٹ کہنا ایسے ہی جیسے ہم لندن پوسٹ ڈاٹ نیٹ کو موساد فنڈڈ سائٹ کہہ ڈالیں

A Shia scholar said this website is run by anti Muslims who are not Sunnis nor Shia but the agents of RAW.

How is it possible that some one who claims to be lover of Ahl e bait but loves Qadiyanis at the same times. In fact these are agents of terrorist groups involved in terrorist activities in Pakistan in the disguise of pro Pakistan peacemakers. They are agents of Black Water, Xe and RAW.

خط کشیدہ اس عبارت کو پڑھئے کہ صاف صاف نظر آرہا ہے کہ لندن پوسٹ ڈاٹ نیٹ نام کی اس سائٹ نے آغاز میں ہم پر الزام لگایا کہ ہم فرقہ پرست ہیں کریمنل ہیں اور جبکہ اس عبارت سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ یہ سائٹ خود فرقہ پرستوں کی سآئٹ ہے ، ہم نے ” احمدیہ ” کے انسانی حقوق کی پامالی ، ان کو بے گناہ مارے جانے اور ان کو ان کے عقائد و خیالات کے مطابق زندگی گزارنے کا حق دینے کی بات کی ہے اور ہم اس معاملے کو ” انسانی حقوق ” کے تناظر میں دیکھتے ہیں اور ہم نے کبھی اپنی سآئٹ کو کسی کے مسلمان ہونے نہ ہونے کی ڈگری یا فتوی دینے والی سآئٹ قرار نہیں دیا اور نہ ہی یہ ویب سائٹ کسی مذھبی مناقشے کے تصفيے کا پلیٹ فارم ہے ،

ہم نے کبھی بھی کسی کے کفر اور اسلام کا فیصلہ کرنے کی کوشش نہیں کی ، ہمارا ادارتی موقف اس سلسلے میں بہت واضح ہے جبکہ اس ویب سائٹ سے وابستہ ٹیم میں ایک طرف شیعہ امامیہ ہیں تو دوسری طرف اسماعیلی مسلک کے لوگ بھی ہیں ، تیسری طرف اس سے وابستہ سنّی بریلوی (صوفی سنّی ) بھی ہیں ، ہندؤ بھی ، عیسائی بھی اور سب کے سب اپنے اپنے عقیدے اور خیال کے مطابق زندگی گزار رہے ہیں ،ہم نے اس ویب سائٹ پر اپنے موافق ، ژحالف سب چیزیں شایع کی ہیں اور جہاں تک شیعہ ، صوفی سنّی ، دیوبندی ، اہل حدیث مسالک کا تعلق ہے تو صاف ظاہر ہے کہ ان کے عقیدے کے مطابق حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاتم النبین ، لانبی بعدی کی صفات سے متصف تھے اور یہ صفت کسی اور کو نہیں ملنے والی اور یہی چیز ان کو احمدیہ سے الگ کرتی ہے تو اس ویب سائٹ پر جو شیعہ ، صوفی سنّی ، دیوبندی ، سلفی ہیں ان کا زاتی اعتقاد بھی یہی ہے تو پھر ایل یو بی پاک کو فلاں نواز ، فلاں نوآز ویب سائٹ کہنا کہآں سے درست ٹھہرتا ہے ، ہم تو بس یہی کہہ سکتے ہیں کہ
شرم تم کو مگر نہیں آتی

Comments

comments

Latest Comments
  1. احمد علی
    -
  2. حسینی
    -
  3. nike air max 97
    -
  4. nike air max 90
    -
  5. nike air max essential
    -
  6. ray ban rb4147
    -
  7. ray ban sunglasses
    -
  8. ray ban 3386
    -
  9. advanced garcinia cambogia free trial
    -
  10. Margareta
    -
  11. ray ban rb4147
    -
  12. ray ban cockpit
    -
  13. ray ban 3016
    -
  14. lgmhfinkbm
    -
  15. Frederick
    -
  16. www.talkguarantorloans.co.uk
    -
  17. michael kors online outlet
    -
  18. michael kors online
    -
  19. michael kors wallet
    -
  20. ray ban caravan
    -
  21. ray ban 2140
    -
  22. ray ban cockpit
    -
  23. Edgardo
    -
  24. ray ban shades
    -
  25. ray ban 2140
    -
  26. wow gold
    -
  27. nike air max
    -
  28. michael kors outlet coupons
    -
  29. ray ban wayfarer
    -
  30. nike air max outlet
    -
  31. ray ban shades
    -
  32. ray ban uk
    -
  33. ray ban glasses frames
    -
  34. ray ban cockpit
    -
  35. ray ban 3386
    -
  36. cheap michael kors purses
    -
  37. ray ban rb3025
    -
  38. nike air max classic bw
    -
  39. nike air max white
    -
  40. wow gold
    -