جامعہ کراچی: شیعہ طلبہ پربم دھماکے میں ملوث اسلامی جمعیت طلبہ کے دو دہشت گردوں کو 14 سال قید کی سزا

11082671_1062648733751960_931584261619326379_n

کراچی ١٩ مارچ ٢٠١٥ (شیعہ نیوزو دیگر میڈیا): جامعہ کراچی میں دوران نماز ظہرہونے والے بم دھماکے میں ملوث اسلامی جمعیت طلبہ کے دو کارکنا ں عمیر دیوبندی اور حفیظ اللہ دیوبندی کو انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 14 سال قید کی سزا سنادی ہے، اطلاعات کے مطابق جمعیت سے تعلق رکھنے والے ان دونوں مجرموں کو کراچی یونیورسٹی میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور دیگر شیعہ طلبہ پر دوران نماز ظہر بم سے حملہ کرنے کے جرم میں 14 سال کی سزا سنائی گئی ہے۔

واضع رہے کہ 28 دسمبر 2010 کے روز دوران نماز ظہرین شیعہ طلبہ کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا تھا جس میں 5 طلبہ شدید زخمی ہوئے تھے تاہم کوئی جانی نقصان نہ ہوا – اس کے بعد رینجرز اور انٹیلی جنس اداروں نے ٹیلی فون کا ل ریکارڈ کے ذریعے اسلامی جمعیت طلبہ کے کئی کارکناں گرفتا ر کیے جس میں سے ان دو نے اپنا جرم قبول کیا، تفصیلات کے مطابق بم دھماکے کا مواد اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ کراچی کی ایک دیوبندی لڑکی اپنے بیگ میں چھاکر لائی اس نے مواد حفیظ اللہ کو دیا حفیظ اللہ اور عمیر نے دھماکہ خیر مواد اس جگہ نصب کیا جہاں شیعہ طلبہ نماز باجماعت ادا کرتے تھے مواد ایک درخت کی آڑ میں چھپایا گیا تھا، لیکن چند وجوہات کی بنا پر نماز باجماعت تاخیر سے شروع ہونے کی وجہ سے ٹائمنگ آؤٹ ہوئی اورقبل از وقت دھماکہ ہوگیا ، اس موقع پر چند شیعہ طلبہ جو انفرادی نماز ادا کررہے تھے وہ شدید زخمی ہوئے۔

دھماکہ ریموٹ کنٹرول تھا ذرائع نے بتایا کیا دھماکہ موبائل فون کے ذریعے کیا گیا تھا موبائل کی یہ کال جامعہ کراچی میں موجود صوفی ہوٹل سے بیٹھ کر کی گئی تھی،یہ وہی صوفی ہوٹل ہے جہاں پر اسلامی جمعیت طلبہ اور سپاہ صحابہ کے دیوبندی کھانا کھاتے ہیں جبکہ یہاں پر کئی دکانوں میں جمعیت نے اسلحہ بھی چھایا ہوا ہے۔

گرفتار مجرموں نے تفتش کے دوران یہ بھی بتایا کہ وہ وانا میں ٹریننگ حاصل کرچکے ہیں اور وہاں انھیں اسلامی جمعیت طلبہ کے مرکزی اجتماع میں شرکت کرنےکے بعد بھیجا گیا تھا انہوں نے بتایا کہ وانا میں انہوں مسلح ٹریننگ حاصل بھی کی ہے، جبکہ انکا ایک ساتھی ثناء اللہ جو جامعہ کراچی میں اسلامی جمعیت طلبہ کا سرگرم کارکن تھا امریکی ڈورن حملے میں ہلاک ہوچکا ہے

Comments

comments

Latest Comments
  1. Sabir
    -
WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.