ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس اور دیوبندی تکفیری طالبان کے حمایتی – از نور درویش

کل شام ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم باجوہ کی بریس کانفرنس کے بعد صحافیوں کی جانب سے مختلف سوال پوچھے گئے۔ ان میں سے  چند ایک سوالات خصوصی توجہ کے حامل ھیں۔

سوال: تحریک طالبان کی لیڈر شپ بالخصوص ملا فضل اللہ افغانستان کے علاقی کنڑ میں چپھی ھوئی ھے جسے افغان نیشنل آرمی کی معاونت بھی حاصل ھے۔ آپ کے پاس یقینا یہ معلومات ھم سےزیادہ ھوگی۔ تو اس مسئلے کو آپ افغان حکومت کے ساتھ کس طریقے سے حل کریں گے خاس طور پر جب اس واقعے کی ذمہ داری تحریک طالبان نے قبول کر لی ھے؟

جواب: ھم نے یہ بات ضرب عضب شروع ھونے سے پہلے بھی کی تھی کہ تحریک طالبان کی لیڈر شپ بارڈر پار موجود ھے اور اس بار میں افغان حکام کو مطلع کیا گیا تھا۔ ماضی میں اس مسئلے کے بارے میں بات ھوتی رھی ھے اور افغانستان میں نئی حکومت کے قیام کے بعد بھی اس ایشو پر بات جاری ھے، ملٹری اور حکومتی سطح پر۔ میں یہ بات واضح کر دوں کہ ان کی لیڈر شپ وھاں بھی محفوظ نہیں رھے گی۔ اور اس سلسلے میں افغان حکومت سے اور افغان ملٹری سے بات ھوگی۔

جبکہ آرمی چیف نے آج یہ بھی واضح کر دیا ھے کہ نہ ھم نہ صرف ان دہشت گردوں کے، بلکہ ان کے وہ تمام ھمدرد، حمایتی اور مددگار جو ملک کے اندر موجود ھیں ھم ان کے پیچھے بھی جایئنگے۔ اور جب تک ھم آخری ھمدرد اور ان کا مددگار نہیں پکڑ لیتے، یہ آپریشن جاری رھے گا۔

سوال: آپ ایک طرف ان دہشت گردوں کو اور ان کے ھمدردوں کے خاتمے کی بات کرتے ھیں جبکہ دوسری جانب کچھ مزھبی جماعتیں ان کو اپنا بچہ کہتی ھیں جن کو آپ مار رھے ھیں۔ بہت سی سیاسی جماعتیں ان کے ساتھ ملی ھوئی ھیں۔

جواب: میں آج صبح سے میڈیا پر جاری کوریج دیکھ رھا ھوں اور میری نظر سے کوئی ایک بھی بیان نہیں گذرا جس میں کسی مذھبی یا سیاسی جماعت نے اس واقعے کی مذمت نہ کی ھو۔ میں امید ھی نہیں کر سکتا کہ ھمارے ملک کی کوئی سیاسی یا مذھبی جماعت معصوم بچوں کو اس سفاکانہ انداز میں شہید کرنے والوں کو اپنا بچہ کہہ سکتی ھے۔ اور اگر ایسا واقعی کچھ ھے تو پھر ھم بھی یہیں ھے، آپ بھی یہیں ھیں اور تمام ایوان بھی یہیں ھیں، ھم سب کو مل کر اس کے بارے میں فیصلہ کرنا چاہیے۔

ایک اور سوال کے جواب میں عاصم باجوہ صاحب نے آرمی کے ساتھ ساتھ ان اقدامات کا بھی ذکر کیا جو حکومت اور عدلیہ کی ذمہ داری ھیں۔ یہ ایک بہت اھم بیان ھے جو عکاس ھے دہشت گردوں اور گرفتار مجرموں کے بارے میں حکومت و عدالتوں کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کی ضرورت پر۔

ھم پاکستان آرمی کی  ضرب عضب اور دہشت گردوں کے خاتمے سے متعلق اخلاص پر مکمل اعتماد رکھتے ھیں۔ البتہ کل کی پریس کانفرنس کے جن سوالات اور جوابات کا ذکر ھم نے اوپر کیا، ان کے حولے سے ھم جناب باجوہ صاحب کو متنبہ کرنا چاہیں گے۔ پاکستان کے دارالخلافہ کے وسط میں بیٹھ کر طالبان کی برملا حمایت کرنے والا یہ مولوی نہ صرف ببانگ دہل آرمی کی پالیسیوں پر تنقید کرتا ھے، آپریشن ضرب  عضب کی مخالفت کرتا ھے اور پشاور میں ان حیوانوں کی جانب سے کی جانے والی سفاکیت کی مذمت کرنے سے انکار کرتا ھے۔ اگر آپ کے خیال میں یہ فکر طالبان کی ھمدرد یا حمایتی کہلائے جانے کے زُمرے میں نہیں آتی تو ھم اپنے سوال پر معذرت کرتے ھیں ورنہ بحیثیت ایک سوگوار قوم ھم یہ جاننا چاہیں گے کہ وہ کون سے عوامل اور مجبوریاں ھیں جن کی وجہ سے یہ تکفیری دیوبندی مولوی کھلے عام دندناتے پھرتے ھیں، ٹی وی پروگرامز میں شامل ھوتے ھیں اور انتہائی ڈھٹائی کے ساتھ آپ پر تنقید بھی کر جاتے ھیں۔

کیا وقت نہیں آگیا کہ طالبان کے ھمدردوں کی ٹھیک ٹھیک نشاندھی کر کے انہیں انجام تک پہنچایا جائے؟

// <![CDATA[
// < ![CDATA[
// < ![CDATA[
//

ھم دہسشت گردوں کے خلاف حکومتی اور عدالتی ذمہ داریوں کی یاد دہانی کروانے پر آپ کو سراہتے ھیں ۔ ھم ان سیاسی اور مذھبی جماعتوں کی بھی مذمت کرتے ھیں جو ماضی میں ان دہشت گردوں سے مذاکرات کی حامی تھیں۔ ھم ان تمام مذھبی ٹھیکیداروں سے بھی پوچھا چاہیں گے کہ اب تک ان کی جانب سے واشگاف الفاظ میں طابان کی مذمت کیوں نہیں کی گئی؟ کیا مجبوریاں حائل ھیں؟ ھمارا سوال جماعت الدعوہ، تبلیغی جماعت، جماعت اسلامی اور جمیعت علماء اسلام سے ھے، سپاہ صحابہ اور لشکر جھگوی نامی تکفیری فیکٹریاں تو ھیں ھی داعش اور طالبان کی لونڈیاں۔

بولتے کیوں نہیں مرے حق میں
آبلے پڑ گئے زبان میں کیا

کہاں ھیں مولانا طارق جمیل صاحب جو کچھ روز قبل جنید جمشید کے غم میں آنسو بہا رھے تھے، جو آندھی زلزلہ و طوفان کو عذاب الہی کہتے ھیں۔ کیا وہ اس قیامت صغری پر کچھ نہیں کہیں گے؟ کیا ان وحشی درنددوں کے بارے میں کچھ نہیں فرمایئں گے؟

اور اگر یہ سب مظلوم کی مظلومیت کا ذکر ظالم کی مذمت کیئے بغیر کریں تو سمجھ جایئے، یہ سب شیرک جرم ھیں اور ھمدرد ھیں اسی تکفیری فکر کے جس کا پیچھا کرنا ؑ عاصم باجوہ کے بقول ضروری ھے۔

 

Comments

comments

Latest Comments
  1. Ayyub ch
    -
    • Noor Darwesh
      -
  2. farhan
    -
  3. ibad ur rahman
    -
  4. sikandar hayat janjua
    -
  5. Khani Gul
    -
  6. Rizwan Ali Butt
    -
  7. imran hameed mayo
    -
  8. qaisartayal
    -
  9. shah je
    -
  10. israf shah
    -
  11. M. Ali
    -
  12. M. Ali
    -
  13. Shabia Khan
    -
  14. aliakbar brohi
    -
  15. ihsan ullah
    -
  16. sajid khan
    -