کوٹ رادھا کشن میں مسیحی میاں بیوی کا بہیمانہ قتل: اصلاح کے لیے کریڈٹ لائن ضروری ہے – عمار کاظمی

db

کلارک آباد ہمارے گاوں کے قریب ہی ہے اور یہ پورا قصبہ مسیحی آبادی پر مشتمل ہے۔ میری نظر میں مسلمانوں کے تمام مسالک میں ایک دوسرے سے مختلف خامیاں اور خوبیاں ہیں۔ جس مسلک کی جہالت کے نتیجہ میں کلارک آباد کے مسیحی میاں بیوی جلاءے گءے اسی کے حوالے سے بات کرنی چاہیے۔ تمام مسلمانوں کو اس کی لپیٹ میں لینا منساب نہیں۔ ہم سبھی جانتے ہیں کہ توہین کا قانون کس مکتب فکر کے لوگوں کے نذدیک زیادہ اہمیت رکھتا ہے یا تکفیر کے بہانے کون زیادہ قتل و غارت کرتا ہے۔ تبرا یا توہین اپنے اثرات کے حوالے سے کم و بیش ایک ہی جیسے ہیں۔ بعض شیعہ تبرا کرتے ہیں مگر وہ لوگ جو تبرا کا بہانہ بنا کر شیعہ کو قتل کرتے ہیں وہ تکفیری فتوی سے بریلوی اور دیگر اقلیتوں کا قتل بھی کرتے ہیں۔
موجودہ حالات کے تناظر میں نواءے وقت اور ڈان اخبار کی تحقیقاتی رپورٹس بہت ہی کمزور ہیں۔ ان میں ان مساجد کے مکتب فکر یا فرقے کا ذکر نہیں کیا گیا کہ جن سے اعلانات ہوتے رہے۔ تاہم میاں بیوی کو کمرے میں قید کرنے والے بھٹہ مالک کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ وہ گجر برادری سے تعلق رکھتا ہے۔ کلارک آباد کے ارد گرد کی گجر آبادی کی اکثریت یا اہلحدیث ہے یا دیوبند مکتب فکر سے منسلک ہے۔ تاہم مساجد کے اعلانات اس ضمن میں زیادہ اہم ہیں۔ لہذا جن مسالک کی مساجد سے یہ اعلانات ہوتے رہے ان کا نام بھی منظر عام پر آنا چاہیے اور انھیں اس کی ذمہ داری بھی قبول کرنی چاہیے۔ حملہ آوروں کی تعداد پندرہ سے اٹھارہ سو کے قریب بتاءی جا رہی ہے۔ لہذا کوءی بھی مسلک اتنی بڑی تعداد میں حملہ آور ہونے والوں سے لاتعلقی کا اظہار نہیں کر سکتا۔ کہیں تعلیمات میں کچھ کوتاہی ہے تو اس کا اعتراف اور ازالہ کیا جاءے ورنہ ذمہ داری قبول کی جاءے۔ کسی ایک گروہ کی کوتاہی کی بنیاد پر تمام مسلمانوں کو اس کا قصوروار نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔ خود کُش دھماکے اور گردن زنی کوءی کرتا ہے اور بدنامی مشترکہ طور پر تمام مسلمانوں کی ہوتی ہے جبکہ انہی کے ہاتھوں دیگر مسلمانوں کا قتل عام بھی جاری و ساری ہے۔ سر قلم کر کے وڈیوز اپلوڈ دیوبند طالبان اور داعش والے کرتے ہیں مگر روشک خیال حضرات رگڑا تمام مسلمانوں کو لگا دیتے ہیں۔ جس کا جو گناہ ہو اسی کے کھاتے میں ڈلنا چاہیے۔ اگر ہم واقعی اپنے معاشرے میں سدھار چاہتے ہیں تو ہمیں گوروں کی مرتب کردہ کتابی صحافت کی اخلاقیات سے نکل کر مکمل حقیقت بیان کرنا ہوگی۔ اصلاح کے لیے کریڈٹ لاءن ضروری ہے۔ کریڈٹ لاءن ہوگی تو لوگ اپنی ذمہ داری بھی محسوس کریں گے۔ ورنہ ہر کوءی ہر بار کی طرح خالی مذمت سے کام چلا لے گا۔

SSP-Lahore-1zbdb1
Screen Shot 2014-11-05 at 2.34.01 AM

Screen Shot 2014-11-05 at 2.32.10 AM

Screen Shot 2014-11-05 at 2.28.36 AMas2B1wfF41CQAAaInschrdb

Comments

comments

Latest Comments
  1. Humayun
    -
  2. Sarah Khan
    -
  3. Sarah Khan
    -
  4. Sarah Khan
    -
  5. Sarah Khan
    -