نواز کریسی کے دفاع میں کشور ناہید، ماروی سرمد، لدھیانوی، فضل الرحمن اور حامد میر کا اتحاد
Source:
http://jang.com.pk/jang/sep2014-daily/12-09-2014/col5.htm
محترمہ کشور ناہید نے عوامی تحریک اور تحریک انصاف کی خواتین کارکنوں کو لال مسجد اور پر امن مرد کارکنوں کو تکفیری دیوبندی طالبان سے ملانے کی ناکام کوشش کرتے ہوے تنقید کا نشانہ بنایا ہے – ان کو یہ بھی اعتراض ہے کہ ان دھرنوں میں موجود بچوں کو کتابیں اور کھلونے کیوں دے جا رہے ہیں ؟ سوال یہ ہے کہ محترمہ کشور ناہید کو بچوں کے ہاتھ میں کتابیں نا پسند ہیں یا وہ ان کے ہاتھوں میں ہتھیار دیکھنا چاہتی ہیں ؟
یہ بات بلکل بھی حیرت کی وجہ نہیں ہے کہ کشور ناہید جیسی لبرل خاتون اور دیوبندی ملا لدھیانوی و فضل الرحمن اس وقت ایک ہی قسم کے بیانات اور خیالات کے اظہار میں مصروف ہیں اور حد تو یہ کہ ان کے الفاظ بھی لگ بھگ ایک جیسے ہوتے ہیں – جیسے کہ کسی ایک ہی سکرپٹ رائیٹر سے لکھواے گیے ہوں –
دوسری طرف حامد میر ہیں جو آج کل بغض قادری اور عمران میں کشور ناہید اور ماروی سرمد کی تعریفوں میں زمین آسمان کے قلابے ملا رہے ہیں – یہ وہی حامد میر ہیں جو کل تک ان لبرل خواتین کے بارے میں زبان درازی کرتے ہوے ان کو کبھی لبرل فاشسٹ اور کبھی کسی اور نام سے پکارتے تھے اس کے علاوہ حامد میر ملا لدھیانوی کو بھی سفیر امن ثابت کرنے کے بودے اور جھوٹے دلائل اور تعریفوں کے ڈھیر لگا چکے ہیں –
حامد میر اپنے کالم میں لکھتے ہیں
Kishawar Naheed compares peaceful women and men in PAT and PTI rallies with Deobandi and Wahhabi jihadist terrorists of Jamia Hafsa. She also objects on the toys and books being provided to children in these two rallies.
No wonder Kishwar Naheed and Ludhyanvi are standing on the same page when it comes to the defence of the Saudi-installed pro-Takfiri Nooracracy.
yesterday in his column Hamid Mir praised Kishwar Naheed and Marvi Sirmed. It’s the same Hamid Mir who also praises Ludhyanvi and defends Nooracracy