کیا طاہر القادری اورعمران خان کے دھرنوں کے پیچھے آئی ایس آئی کا ہاتھ ہے؟- ازعبدل نیشاپوری
حالیہ دنوں میں عمران خان، ڈاکٹر طاہر القادری اوران کے علاوہ پاک فوج کے خلاف نواز لیگ اور اس کے اتحادی کمرشل لبرلز اور دیوبندی تکفیری لابی کی گھناؤنی مہم کو نظر انداز کرنا ممکن نہیں- سوشل میڈیا کے علاوہ ملکی اور غیر ملکی میڈیا میں نواز یافتہ لبرلز اور کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی جانب سے عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے علاوہ پاک فوج اور آپریشن ضرب عضب کے خلاف غلیظ پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے اور نواز لیگ کی جانب سے کی گئی بد ترین انتخابی دھاندلی اور ماڈل ٹاؤن قتل عام سے توجہ ہٹانے کے لیے ڈاکٹر قادری اور عمران خان کو آئی ایس آئی کے پٹھو کہا جا رہا ہے
پاکستانی سیاست سے شغف رکھنے والے قارئین جانتے ہیں کہ جب سے جنرل راحیل شریف نے ارمی چیف کی حیثیت سے پاکستانی فوج کی کمان سنبھالی ہے اس کے بعد سے پاک فوج نے شمالی وزیرستان، بلوچستان، جنوبی پنجاب اور ملک کے دیگر علاقوں میں براہ راست اور پولیس کے ساتھ مل کر کالعدم تکفیری دیوبندی دہشت گرد تنظیموں خاص طور پر طالبان اور سپاہ صحابہ (نام نہاد اہلسنت والجماعت) کے خلاف ملک بھر میں کاروائیاں کی ہیں جن میں سینکڑوں تکفیری دہشت گرد مارے گئے – اگرچہ جنرل کیانی نے کالعدم تنظیموں سپاہ صحابہ اور طالبان کے بارے میں مجرمانہ حد تک خاموشی اور نرمی کا رویہ رکھا لیکن جنرل راحیل شریف کی روش مختلف ہے – پاک فوج کے آپریشن ضرب عضب کی ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان کی جانب سے کھل کر حمایت کی گئی جبکہ مسلم لیگ نواز نے اس آپریشن کی راہ میں رکاوٹیں ڈالیں اور مجبوری کی حالت میں اس آپریشن کو قبول کیا – آج بھی جھنگ، فیصل آباد، بہاولپور اور پنجاب کے دیگر حصوں میں نواز شہباز حکومت نے کالعدم دہشت گرد تنظیم سپاہ صحابہ، جو کہ طالبان کا ہی ایک شہری روپ ہے، کو مکمل تحفظ اور سرپرستی فراہم کی ہوئی ہے – گجرات سے کالعدم لشکر جھنگوی سپاہ صحابہ کا ایک سزا یافتہ دہشت گرد چودھری عابد رضا مسلم لیگ نون کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی ہے جبکہ نواز لیگ کے رانا ثنااللہ کے توسط سے شریف برادران کے لدھیانوی اور ملک اسحاق سے قریبی تعلقات ہیں
قارئین جانتے ہیں کہ سنہ اسی کے عشرے سے نواز شریف خاندان نے عدلیہ، میڈیا اور دیوبندی مذہبی حلقوں میں بے پناہ پیسہ تقسیم کر کے اپنے مفادات کا تحفظ کیا ہے یہی وجہ ہے کہ لدھیانوی، مفتی نعیم، فضل الرحمان، طاہر اشرفی سمیت تمام دیوبندی مولوی، انصار عباسی، حامد میر، طلعت حسین، نجم سیٹھی، نصرت جاوید، مشتاق منہاس سمیت تمام کمرشل لبرلز، جنگ گروپ اور جیو ٹیلی ویژن میں موجود پاکستان دشمن عناصر اور لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں موجود نواز یافتہ جج حضرات مکمل طور پر نواز لیگ اور سعودی درآمد یافتہ ڈیموکریسی کی حمایت میں متحد ہیں
آج پاکستان میں سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کے اندر یہ بات راسخ ہو چکی ہے کہ جن دیوبندی جہادی گروہوں کو سعودی ریالوں اور سی آئی اے کے منصوبے کے مطابق افغانستان میں جہاد کے نام پر کھڑا کیا گیا تھا، ان گروہوں نے تکفیری خوارج کی روش اختیار کر لی اور پاک فوج، پاک حکومت کے علاوہ پاکستان کے عام شہریوں خاص طور پر سنی بریلویوں، صوفیوں، شیعہ مسلمانوں کو خارج از اسلام قرار دے کر ان کے خلاف دہشت گردی کی روش اختیار کی – پاکستانی فوج کو اس امر کا ادراک ہو چکا ہے کہ ستر ہزار سے زائد پاکستانیوں جن میں دس ہزار سے زائد سنی بریلوی صوفی، بائیس ہزار سے زائد شیعہ مسلمان، سینکڑوں مسیحی اور احمدی اور ہزاروں فوجی اور پولیس والے شامل ہیں، ان کو قتل کرنے والے دیوبندی تکفیری گروہوں اور ان کی سرپرستی کرنے والی دینی و سیاسی جماعتوں سپاہ صحابہ، نواز لیگ، جمیعت علما اسلام، وفاق المدارس، پاکستان علما کونسل وغیرہ کی سرکوبی اور ان کی طاقت میں کمی ضروری ہے – یاد رہے کہ پاکستان میں مسلمانوں کی تعداد میں ستر سے پچھتر فیصد سنی بریلوی و صوفی اور بیس فیصد شیعہ مسلمان شامل ہیں جبکہ دیوبندی تکفیریوں کی تعداد پانچ فیصد سے زائد نہیں – یہ اور بات ہے کہ بے انتہا سعودی،امداد کی وجہ سے دیوبندی مدارس اور تنظیموں کی تعداد آبادی کے تناسب سے بہت زیادہ ہے اور میڈیا و بیوروکریسی میں موجود ان کے حامی دیوبندیوں کی تعداد اور نظریات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں
پاکستان میں دو ہزار تیرہ میں ہونے والے الیکشن میں طالبان نواز چیف جسٹس افتخار چودھری اور کمر شل لبرلز کے رہنما نگران وزیر اعلی نجم سیٹھی کی نگرانی میں ملکی تاریخ کی بد ترین دھاندلی ہوئی جس کے نتیجے میں نواز شریف اور شہباز شریف کی حکومت قائم ہوئی – گشتہ ڈیڑھ سال میں عمران خان، جن کی تحریک انصاف، بد ترین دھاندلی کا شکار ہوئی، نے جیوڈیشل انکوائری اور ووٹوں کی گنتی کا مطالبہ کیا جس کو نواز حکومت نے نظر انداز کیا – مزید براں لاہور ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک کے چودہ بے گناہ لوگوں کی لاشیں گرا دی گئیں اور لواحقین کی جانب سے ایف آئی آر درج ہونے میں اڑھائی ماہ تک رکاوٹ ڈالی گئی – اس پس منظر میں سنی بریلوی نسل کشی کے متاثرین اور انتخابی دھاندلی کے لاکھوں متاثرین اسلام آباد میں ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان کی قیادت میں اپنے جائز مطالبات پیش کرنے کے لیے اور شریف برادران پر عدم اعتماد کے طور پر جمع ہوۓ لیکن بجائے ان کے جائز مطالبات پر فوری طور پر سنجیدگی سے غور کیا جاتا، نواز لیگ اور اس کے حامی کمرشل لبرلز، نواز یافتہ صحافیوں اور دیوبندی تکفیریوں نے عمران خان، طاہر القادری اور پاک فوج کے خلاف غلیظ پراپیگنڈا شروع کر دیا، جنگ گروپ کے بدنام زمانہ، طالبان پرست دیوبندی صحافی انصار عباسی نے ایک پورا کالم “سکرپٹ نے پاکستان کو کیا دیا” کے عنوان سے لکھا جبکہ حامدمیر، مرتضیٰ سولنگی، عائشہ صدیقه، نصرت جاوید، عمر چیمہ، احمد لدھیانوی اور ان کے جونئیر نائبین صمد خرم، شاہد سعید و محسن حجازی وغیرہ نے بھی اسی طرح کا پراپیگنڈا شروع کر دیا
ذرا نواز شریف کی دھاندلی زدہ جمہوریت کا دفاع کرنے والے ناموں پر نظر ڈالیں – انصار عباسی، ندیم پراچہ، مجیب الرحمن شامی، ہارون الرشید، سید طلعت حسین، طاہر اشرفی، ماروی سرمد، مرتضی سولنگی، حامد میر، احمد لددھیانوی، نجم سیٹھی، فضل الرحمن، عمر چیمہ، مفتی نعیم،عمر قریشی، حافظ سعید. عرفان صدیقی، عبدالقادر حسن، عایشہ صدیقه، حسین حقانی، مشرف زیدی، نصرت جاوید، مشتاق منہاس، عامر سعید دیوبندی، محسن حجازی، اجمل جامی، شاہد سعید، بشری گوہر، محمد تقی، محمود اچکزئی وغیرہ – اس کے علاوہ لاہور ہائی کورٹ، سپریم کورٹ، وفاق المدارس دیوبند اور میر شکیل لابی بھی نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہوۓ ہیں اگر یہ لوگ اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہیں تو پھر ہمیں اسٹیبلشمنٹ کی نئی تعریف مرتب کرنی پڑے گی
نواز لیگ اور ان کے دیوبندی و کمرشل لبرل حامیوں سے ہمارا سوال یہ ہے کہ اگر عمران خان اور طاہر القادری اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے ہیں تو کیا احمد لدھیانوی، انصار عباسی، مفتی نعیم، فضل الرحمن، مجیب الرحمن شامی، مشرف زیدی اور نسیم زہرہ وغیرہ اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہیں؟
یہ تمام لوگ اس بات کو چھپا رہے ہیں کہ آج پاکستان میں اصلی جنگ تکفیری دیوبندی دہشت گردوں اور معتدل،اینٹی تکفیری قوتوں کے درمیان ہو رہی ہے
نواز یافتہ صحافی اور بکاؤ یا کمرشل لبرلز طاہر اشرفی، لدھیانوی، فضل الرحمن اور دیگر دیوبندی مولویوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ان میں حامد میر، نصرت جاوید، عمر چیمہ، عمر قریشی، مہر بخاری، نجم سیٹھی، جاوید چوہدری وغیرہ شامل ہیں
جبکہ اینٹی تکفیری یا معتدل قوتوں کی نمائندگی ڈاکٹر طاہرالقادری، عمران خان، حامد رضا، راجہ ناصر عباس، اور الطاف حسین کر رہے ہیں ان کے ساتھ چند با ضمیر صحافی ایاز امیر، نذیر ناجی، عمار چودھری، عامر حسینی وغیرہ کھڑے ہیں
ہم اس عظیم موقع پر اینٹی تکفیری اور معتدل قوتوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور تکفیری خوارج اور ان کے ہمنوا کمرشل لبرلز کی مذمت کرتے ہیں
***********************************************************
ALTERNATIVE VIEW
پیجا مستری @pejamistri · 38s
Commercial Liberals sitting in gigantic lap of Tahir Ashrafi, defend the biggest beneficiary of TTP conducted elections
I am amused by those commercial liberals reminding me that IK WAS taliban supporter, while they support biggest beneficiary of Taliban NS
JI, JUI, ASWJ, Taliban, LeJ, JuD, Tahir Ashrafi, Taqi Usmani all Talibani molvis stand besides NS even supporting democracy
All taliban tout anchors Hamid Mir, Ansar Abbasi, Geo, Cheemas and talibani media support NS
All taliban judges in SC, LHC, IHC support Nawaz Sharif
All taliban mafia generals in military support NS (if they were not supporting him he would have been in Attock Jail by now)
And they tell me support NS and oppose IK….hahahaha
The guy who became the prime minister as per outcome of TTP conducted elections
whose party and brother were given full protection by Taliban
For 5 years whose brother was supported by Taliban, LeJ, ASWJ and JuD
Whose party opposed all operations against Taliban
Whose party contains the maximum number of Takifiri Deobandi Taliban followers after JI
Whose government tried its best to delay operation against Taliban
And you tell me support him and oppose IK
———-
How did commercial liberals exposed their Islamist/deobandi background in the past 2-3 weeks.
1. By taunting music, dance, women and girls participating in sit-ins. Comparing dances to mujra and expressing their anger on Vulgarity
2. Exhibiting Acute Lack of Sense of Proportion by comparing Qadri & his followers with Laal masjid.
3. Showing their innate hatred for certain sect(s) by ridiculing their rituals like Shaameghariban.
4. Foaming in mouth, hurling abuses and calling for blood of Qadri by quoting what happened in Laal masjid.
5. By sharing Hafiz Saeed, Ludhyanvi, ASWJ, LeJ, Tahir Ashrafi and all other Islamist molvis fatwas against IK and Qadri
——–
So I have put my money on the following scenario:
1. Pro-Taliban pro-Takfiri section of security establishment stands fully behind Nawaz Sharif,
2. Tomorrow they will teach Qadri and his people real lesson.
3. ARY and other channels will be closed
4. IK and his crowd will be dispersed. IK might be house arrested for some days.
5. A new series of suicide bombing for coming months
6. And strong media campaign against Qadri to show how he had developed a cult.
7. And we shall have another year of quiet rule. Anti-takfiri or moderate communities will continue to suffer.
Remember pro Taliban/takfiri Military Establishment has invested too much in NS and there is no way they will let it go wasted.
—————-
Nawaz Sharif is now a hostage to Talibani military establishment. He has been completely trapped.
Nawaz Sharif is the biggest beneficiary of elections 2013 conducted by Taliban (TTP). They trapped his brother in murder case.
All Talibani molvis ASWJ,LeJ, JuD, JUI stand with NS and tomorrow JI will also be on his side.
Tahir Ashrafi, Hafiz Saeed, Fazlullah can not save Nawaz Sharif. There is still time he should come with PPP to IK’s container and resign.
پشاور: کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے جماعت الاحرار کے نام سے ایک نیا گروپ تشکیل دے دیا ہے۔
نمائندہ ڈان ڈاٹ کام کے مطابق کالعدم تحریک طالبان کے اہم کمانڈروں نے جماعت الاحرار کے نام سے ایک نئے گروپ کی تشکیل کا اعلان کیا ہے، جس کے امیر مولانا قاسم خراسانی ہوں گے، جبکہ دیگر اہم کمانڈر بھی اس کا حصہ ہوں گے۔
نئے گروپ کے نو منتخب ترجمان احسان اللہ احسان نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ اس گروپ میں زیادہ تر مہمند ایجنسی سے تعلق رکھنے والے طالبان شامل ہیں۔
ان کاکہنا تھا کہ ان کا گروپ طاہر القادری اور عمران خان کی تحریکوں کی مخالفت کرتا ہے کیوں کہ دونوں کے مطالبات شریعت سے متصادم ہیں۔
http://urdu.dawn.com/news/1008825/
تبصرہ – عامر حسینی
سرمایہ دار میڈیا کے تضادات لڑائی ہی میں سامنے آتے ہیں اور یہ جو سرمایہ دار میڈیا مالکان کے پیٹی بورژوا ملازمین ہوتے ہیں جن کو ہم بہت عظیم صحافی قرار دیتے ہیں یہ اپنے طبقاتی پس منظر اور طبقاتی ڈهل مل کردار کے سبب بہت مہارت سے جو سرمایہ داروں کے لیے چیزوں کو مینیج کررہے ہوتے ہیں لڑائی کے وقت اپنے آپ کو ایکسپوز کرنے کا سبب بهی بن جاتے ہیں اور دوسری بات یہ اہم ہے کہ مجهے سب سے بڑا اعتراض اس بات پر ہے کہ ہمارے سماجی سوشل اور نیولبرل ڈیموکریٹس جو اس لڑائی کو جمہوریت اور آمریت کی لڑائی بناکر پیش کررہے ہیں اور نواز شریف اینڈ کمپنی کو جمہوریت کا استعارہ اور اس کی حکومت کے جانے کو جمہوریت کے جانے سے تعبیر کررہے ہیں وہ غلطی پر ہیں
جہاں تک دہشت گردی کے عوامل اور روٹ کاز کے سوال کی بات ہے تو یہ بات درست ہے کہ ملٹری اسٹبلشمنٹ ایک لمبے عرصے تک جو ڈیپ سٹیٹ پالیسی چلاتی رہی اس کے نتیجے میں اور افغان وار ، کشمیر جہاد اور خود ضیاء سے لیکر مشرف دور تک جو پالیسیاں اپنائی گئیں اس نے پاکستان میں دیوبندی اور وهابی مسالک میں منظم بنیادیں تعمیر کیں دہشت گردی کی ، لیکن یہ بهی حقیقت ہے کہ دیوبندی دہشت گرد تنظیموں میں سبهی پاکستانی فوج کی پراکسی نہیں ہیں اور ان میں ایک بہت بڑا حصہ ان دیوبندی تکفیریوں کا ہے جو عالمی دیوبندی -وهابی تکفیری خارجی دہشت گرد نیٹ ورک سے جڑا ہے اور یہ پاکستان آرمی کے اتنے ہی مخالف ہیں جتنے یہ شیعہ ، بریلوی اور دیگر غیر دیوبندی وهابی گروہوں کے مخالف ہیں اور اس تکفیری دیوبندی وهابی گروپوں سے نواز لیگ کے تعلقات کسی سے ڈهکے چهپے نہیں ہیں ،ان کو صرف پراکسیز کے آئینے میں دیکهنا ٹهیک نہیں ہے بلکہ ان کا اپنا آزاد نیٹ ورک موجود ہے جس کی جڑیں پاکستان کی سماجی معاشی اور سیاسی سماجی زندگی میں بیت اندر تک سرایت کرگئی ہیں
یہ جو عالمی دیوبندی وهابی تکفیری خارجی آئیڈیالوجی ہے اس کی مادی اور سماجی بنیادیں موجود ہیں جن سے ہٹ کر ہم اسے دیکهیں تو یہ سازش کے سوا کچه نظر نہیں آتا ، مگر یہ معاملہ ہماری پوری انسان دوست ثقافتی زندگی لئے خطرناک اور تباہ کن ہوتا جارہا ہے اور مجهے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے وہ دوست جو سیکولر ، لبرل بنیادیں رکهتے ہیں وہ اس معاملے کی وسیع تباہ کن صلاحیت کا ادراک نہیں کرپارہے
DECODING THE SCRIPT:
If you were ex-General, Musharraf, and you were in the same shit as he is in these days, what would you do to save your ass? Keeping in mind that xGM has the history of pushing the whole country at risk more than once.
Try decoding the series of scripted events from xGM’s ‘Strategic’ mind set.
It looks highly improbable for the Supreme Court to grant xGM any concession. All evidences are against him and current judiciary has its own independently thinking mind which is less likely to get influenced by external stimuli.
In hindsight, xGM’s best bet would be an arrangement which will function over and above Pakistan’s Constitution. Such a situation can only arise in the event of complete suspension of the Constitution, may it be through Army stepping directly into civilian shoes or through a team of ‘technocrats’ replacing the civilian administration (as initially demanded/proposed by IK). For Army to step-in, there has to be a mass civil disorder, bloodshed, and chaos, and to create a mass civil unrest, there has to be a choreographer, a catalyst and few actors who can lead, monitor and propel the events in the direction which is best to achieve the desired results.
Having the process tested during the dry run of Qadri episode during Zardari era, what was needed an icon who appears uncontroversial (obviously Qadri doesn’t fit the bill), who is charismatic or at least charming and who is indebted to payback ‘favors’ to the ‘invisible establishment’ – an establishment who had been ruling the country directly, most of its life, or rigging the elections rest of the time. This establishment is now-a-days spending heavily on marketing / social optics of the entire country to counter independent voices like Geo, and is in process of starting a new TV channel (Bole TV).
The invisible establishment is full of people who had been ‘awarded’ and/or ‘rewarded’ by xGM during his time of rule, and who clearly provided him a ‘Safe House’ during the initial period of treason trial in SC. It is likely that such puppets might have penetrated into Sharif’s inner circle to feed him with wrong advice (something evident from the way govt looked clueless at the start of Qadri/Khan drama).
From ‘planning’ perspective, xGM launched a three (3) way assault to ‘surround’, ‘surrender’ and ‘kill’ the ‘enemy’. Surround Sharifs in Punjab (their strongest foothold, in which 10s of people lost their lives during the initial violent phase of the process), make them surrender in Islamabad by forcing them to step down and letting extra-constitutional team to step-in, and finally kill them once they are out of power. The two (a bit inexperienced) hit-men, Qadri and Khan were supported by seasoned (but discarded) politicians like Shaikh Rasheed and Chowdharis.
Now, two independent looking hit-men, start-off from two independent locations of the country, with two different (apparent) agendas, end-up next to each other in Islamabad, demonstrated least popular street support (subtract the concert nights crowd), entered red-zone together, adopted similar demands and refused to budge, given most of their demands were accepted by the government.
Fortunately, the Sharifs acted sensibly and refused to provide enough bloodshed and civil unrest, a most needed catalyst to provide basis for Army intervention.
Grand Finale of the Topi-Drama is in progress. It would be interesting to see if xGM manages to get a chance of relief after putting the country, its economy, and stability at risk once again.
O.
Model Town tragedy: Dissenting note in JIT report pins blame on Shahbaz
By Asad KharalPublished: August 25, 2014
Tweet Share this articlePrint this page Email
A file photo of clashes between PAT supporters and police. PHOTO: MEHMOOD QURESHI/EXPRESS
LAHORE: In what is bound to provide fodder for protest rallies already calling for heads to roll, a number of members of a joint investigation team (JIT) investigating the Model Town shootings held the Shahbaz Sharif-led government responsible for the tragic incident, The Express Tribune has learnt.
According to sources, a few members of the JIT – which comprises representatives of the Inter Services Intelligence (ISI), Military Intelligence (MI), Intelligence Bureau (IB), Police, Special Branch (SB) and Counter Terrorism Department (CTD) – have included an ‘Ikhtilafi’ (dissenting) note in the report, which pins the blame on the lower cadres of the police force.
The note states that Punjab Chief Minister Shahbaz Sharif, then Punjab law minister Rana Sanaullah, then principal secretary to the chief minister Dr Tauqeer Shah and other senior police officers were directly or indirectly responsible for the killing of over a dozen PAT workers.
At least 14 PAT workers were killed and over 100 people were injured when police clashed with PAT workers on June 17 in front of Tahirul Qadri’s residence in Model Town, Lahore.
According to sources, Punjab police, the Special Branch, CTD and civilian spy agency, IB, tried to indict low-ranking police officials by convincing the Superintendent of Police (SP) Model Town to admit that he had only ordered policemen to open aerial fire after PAT workers opened fire on the police. The SP’s statement, however, could not be supported by any evidence because no weapons were recovered from PAT workers.
Further, in the dissenting note, the officials said that the FIR registered by the police on the Model Town incident should be discharged because PAT had not accepted it, no witnesses of the aggrieved party had appeared and the police had hidden key facts pertaining to the case.
Despite the JIT’s recommendations, Faisal Town police station has refused to register a case according to the PAT application in which 21 persons, including Prime Minister Nawaz Sharif, Punjab Chief Minister Shahbaz Sharif and Interior Minister Chaudhry Nisar Ali Khan, have been named.
The 32-page JIT report has been submitted to the Punjab home secretary, Punjab inspector general of police and other concerned officials, sources familiar with the matter told The Express Tribune.
On Thursday, due to the completion of the investigation and submission of a charge sheet, an Anti-Terrorism Court sent four policemen, including Station House Officer (SHO) Sheikh Amir Saleem, Elite Force Inspector Hafiz Athar and two other low-ranking officials, on a 14-day judicial remand for their alleged involvement in the Model Town tragedy. The police said that the investigation process had been completed and there was no need to remand any other officials.
http://tribune.com.pk/story/753398/model-town-tragedy-dissenting-note-in-jit-report-pins-blame-on-shahbaz/
Abdul Nishapuri’s status.
PMLN, ASWJ & commercial liberals’ allegation that TuQ using women & kids as human shield is similar to Israeli tactic against Palestinians.
Abdul Qadir said
یار کیا کوئی یہ بتا سکتا ہے کہ خوررشید شاہ نے 24 گھنٹے گزرنے کے بعد اب تک گلو بٹوں کی ریاستی دہشتگردی پر کوئی مذمتی بیان جاری کیا ہو؟
دو دن پہلے تک ت یہ صاحب “جمہویرت” کو لے کر کے بڑی عمدہ تقاریر فرما رہے تھے
اور ہاں پختونوں کے سقراط، محمود اچکزئی، کا بھی کوئی مذمتی بیان اگر کسی تک پہنچا ہو تو ہم تک پہنچا دے۔۔ شکریہ
Ammar Kazmi said:
کل تک کچھ تکفیری لبرلز عمران اور قادری کے پیچھے فوج کا ہاتھ بتا رہے تھے۔ پھر نواز نے الزام لگایا اور شام کو چوہدری نثار نے تردید کر دی۔ پھر ایک چول لبرل نے اپنا بیان بدلا کہ نہیں فوج تو نواز حکومت کے ساتھ ہے مگر یہ پرویز مشرف کی کمانڈو فورس ہے جو یہ سب سازشیں کر رہی ہے۔ اب اس کی تصدیق آءی ایس پی آر سے بھی ممکن نہیں ہے۔ پتا نہیں پاکستان کے ان “half baked” روشن خیالوں میں کونسا نبی پیدا ہو گیا ہے جو انھیں اینٹی اسٹیبلشمنٹ نعروں کے با وجود سب کچھ وحی کے ذریعے بتا دیتا ہے۔
عمار کاظمی
https://twitter.com/PalSaqib/status/506122944402440193
Asma_Jahangir Lawyers movement 2007.Did not U see any “danda bardaar” people that time. HYPOCRISY OR OPPORTUNISM??? pic.twitter.com/3mOu1qqyTg