یوم القدس: سنی مسلمانوں سے قبولیت کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے شیعہ مسلمانوں کے جتن – عبدل نیشاپوری
ہمارے عزیز عمار کاظمی نے بجا فرمایا ہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر کی شیعہ اکثریت کا حال بھی وہی ہے جو عرب ممالک میں پاکستانیوں کا ہے۔ نہ عرب پاکستانیوں کو مذہب کی بنیاد پر اپنے برابر بٹھاتے ہیں اور نہ سنیوں کی ایک قلیل تعداد لبرلز، صوفی یا بریلوی گروہ کے علاوہ باقی سنی مسلمان شیعہ کو مسلمان تصور کرتے ہیں
حالیہ تاریخ میں شیعہ مسلمانوں کی اس پاپولسٹ یا قبولیت پسندانہ روش میں ایران کے مذہبی حکمرانوں کا کلیدی کردار ہے
جب ایران میں آیت الله خمینی نے اسلامی انقلاب کی بنیاد رکھی تو ان کا یہ خیال تھا کہ مسلمان امت (جو ہمیشہ معدوم رہی ہے) انہیں تمام مسلمانوں کا لیڈر تسلیم کر لے گی اس خود فریبی میں ایران کو مبتلا کرنے میں یاسر عرفات نے کلیدی کردار ادا کیا جنہوں نے خمینی صاحب کو فلسطین اور القدس کے نام پر اسرائیل کے خلاف ایک جذباتی نفرت انگیز موقف اپنانے کی ترغیب دی – خمینی صاحب کا خیال تھا کہ فلسطین کی حمایت اور اسرائیل سے نفرت کی بنیاد پر عرب و عجم کے تمام سنی و شیعہ تمام مسلمان ان کی قیادت اور ایرانی انقلاب کے پیچھے متحد ہو جائیں گے – وقت نے اس خیال کو غلط ثابت کر دیا – امریکی سفارتخانے پر عاقبت نا اندیشانہ قبضے اور اس کے بعد سلمان رشدی کے خلاف موت کے فتوے نے ایران کو وقتی واہ واہ تو دلوا دی لیکن ردعمل میں امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل نے سعودی عرب، عراق، مصر، پاکستان اور دیگر سلفی و سنی عرب ممالک کے ذریعہ سے ایران کے اسلامی انقلاب کے غبارے میں سے ہوا نکال دی اور اسے ایک شیعہ، ایرانی مملکت میں تبدیل کر دیا
اس غیر ضروری مخاصمت کے نتیجے میں پاکستان سے لے کر عراق اور سعودی عرب سے لے کر یمن اور شام تک شیعہ مسلمانوں کی منظم نسل کشی کا ایسا سلسلہ شروع ہوا جو آج تک ختم ہونے کا نام نہیں لیتا اور جس میں ایران کی بے چارگی اور بے نیازی عبرت کی مثال ہے
آج جو شیعہ مسلمان فقط ایران کے مولویوں کے کہنے پر یوم القدس مناتے ہیں، حماس کی حمایت کرتے ہیں اور یہودیوں کے خلاف نفرت انگیز باتیں کرتے ہیں انھیں سوچنا چاہیے کہ تاریخی طور پر اسرائیل یا یہودیوں کے ساتھ شیعہ مسلمانوں یا ایران کے تعلقات کبھی تلخ نہیں رہے – فلسطین میں شیعہ مسلمانوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے اور اسرئیل کے تمام سنی ہمسایوں بشمول مصر، اردن، ترکی کے اس کے ساتھ گرمجوش سفارتی تعلقات قائم ہیں جبکہ سعودی عرب اور قطر کے بھی خفیہ روابط قائم ہیں – بیگانی شادی میں عبداللہ دیوانہ کے مصداق شیعوں نے اسرائیل اور یہودیوں سے عداوت مول لی، حماس کی حمایت کی اور وقت آنے پر اسی حماس نے النصرہ اور القاعدہ کے ساتھ مل کر شام میں شیعوں، سنی صوفیوں اور مسیحیوں کا قتل عام کیا – اس تمام تر حمایت کے باوجود آج فلسطینیوں، مصریوں، اردن اور دیگر ممالک کے سنیوں کی اکثریت شیعوں کو کافر اور خارج از اسلام سمجھتی ہے – دوسرے الفاظ میں کھایا پیا کچھ نہیں گلاس تڑوائی آٹھ آنے – شاہ سے بڑھ کر شاہ کی وفاداری اور انکل ٹام جیسا اسلوب
آج سے چند سال قبل دو ہزار دس میں کوئٹہ میں شیعہ مسلمانوں کی یوم القدس کی ریلی پر انتہا پسند سنی دیوبندی گروہ نے حملہ کر کے ایک سو سے زائد شیعہ شہید کر دیے – غور فرمائیں، سنی فلسطینیوں سے یکجہتی کا اظہار کرنے والے شیعوں پر سنیوں نے حملہ کیا، کیا امت مسلمہ کے کانوں پر جوں رینگی؟ کیا کسی فلسطینی نے سپاہ صحابہ یا دیوبندیوں کی مذمت کی؟ کیا ایران کی غلامی کی اس سے زیادہ ظالمانہ مثال کوئی ہو سکتی ہے؟ اسی سال دو ہزار چودہ میں نائجیریا میں یوم القدس کا جلوس نکالنے والے پچیس شیعہ مسلمانوں کو نائجیریا کی پولیس جس میں متعصب سنی پیش پیش تھے نے شہید کر دیا، جبکہ پاکستان میں شہر کراچی میں یوم القدس میں شریک شرکا پر سنی دیوبندیوں نے فائرنگ کر کے پانچ شیعہ زخمی کر دیے – آئی کوئی آواز فلسطین سے؟ حماس سے؟ شام سے؟
کیا تم جانتے ہو کہ پاکستان میں شیعوں کا قتل عام کرنے والا دیوبندی ملا سمیع الحق ایرانی رہبر خامنہ ای کا خاص مہمان ہے؟ کیا تم جانتے ہو کہ ایران کی حمایت یافتہ حماس نے غزہ میں عاشورہ محرم کی مجلس پر پابندی عائد کی ہوئی ہے؟
اگر تم انسانی حقوق کے نام پر فلسطینیوں کی حمایت میں جلوس نکالتے ہو تو پر چین میں سنکیانگ میں مسلمانوں کی مظلومیت پر جلوس کیوں نہیں نکالتے؟ نہتے اسرائیلی شہریوں پر حماس کے راکٹ حملوں کی مذمت کیوں نہیں کرتے جو اسلام کے اصولوں کے خلاف ہیں؟ یہ تم نے مرگ بر شوراوی یا مردہ باد روس کا نعرہ کیوں ترک کر دیا؟ تمھارے نعرے ، تمہارے مظاہرے، تمہارے پیسے ایران سے آتے ہیں اور تم ایران کے کم قیمت غلاموں اور روبوٹس کی طرح چلے جا رہے ہو – مرحوم علی شریعتی نے تم جیسے عوام کے بارے میں کہا تھا کہ اندھی تقلید اور استخارہ نے تمہاری عقلوں کو برباد کر کے رکھ دیا ہے – تم انسانی حقوق اور احترام کی بات کرتے ھو جبکہ بہائیوں، احمدیوں اور یہودیوں کے بارے میں تمہارے دل اور رویے نفرت سے بھرے ہوۓ ہیں
عمار کاظمی نے کیا خوب کہا کہ جیسے پاکستانی ہر وقت عربوں کے ہاتھوں ذلت کے باوجود عربوں کی خوشنودی کے لیے اپنی دھرتی جلانے پر تلے رہتے ہیں۔ اور ہر وقت بے وجہ اُمہ اُمہ پکارتے رہتے ہیں ویسے ہی شیعہ حضرات خود کو اس جعلی اُمہ کا حصہ ثابت کرنے کے لیے فلسطینیوں کی حمایت میں جلوس نکالتے رہتے ہیں۔ نہ ان عرب اقوام نے کبھی شیعہ نسل کُشی کی مخالفت کی اور نہ ہی کبھی ان عربوں اور ایرانیوں کو کشمیریوں کی حمایت کی توفیق ہوئی ۔ کچھ کہو تو کہتے ہیں کہ ہم تو فلسطین کی حمایت انسانی بنیادوں پر کرتے ہیں گویا خود کو تو یہ انسان بھی تصور نہیں کرتے۔ کیا فلسطینی رہنما یا عام لوگ پاکستان کے شیعہ، احمدی، سنی بریلوی، مسیحی، کشمیری، بلوچ اور ہندو کی حمایت انسانی بنیادوں پر کرتے ہیں؟ کیا حماس یا فلسطین کے کسی ایک لیڈر نے آج تک پاکستان میں دیوبندیوں کے ہاتھوں مرنے والے بائیس ہزار سے زیادہ شیعوں اور دس ہزار سے زیادہ سنی بریلویوں کے قتل کی مذمت کی ہے؟ دنیا میں شاید ہی کوئی قوم اپنی دھرتی سے اتنی احسان فراموشی کرتی ہو جتنی کہ ہماری یہ غلام قوم کرتی ہے۔ یہ سب چلتے پھرتے مذہبی روبوٹ ہیں جن کا بٹن ایران سے آپریٹ ہوتا ہے اور جن کی پروگرامنگ میں عزت نفس اور غیرت نام کی کوئی چیز موجود ہی نہیں ہے۔
سند مل جائے۔ شیعہ اور سنی دونوں سے مسئلے ہر ہم آواز ہیں اور دونوں ہی تکفیری خوارج ٹولے سے بیزار ہیں۔ شیعہ اور سنی میں کچھ نظریاتی اور فقہی اختلاف ضرور ہیں لیکن اس کے باوجود یہ دونوں فرقے ایک دوسرے کے دشمن نہیں ہیں اور جو انہیں دشمن بنا دینا چاھتا ہے وہ دراصل ان دونوں کو مشترکہ دشمن ہے۔
شیعہ یوم القدس اس لئے مناتے ہیں کہ یہ ایک مذہبی، دینی، انسانی اور اخلاقی فریضہ ہے اور شیعہ کسی مغرب نواز یا اسرائیلی پٹھو کی خناسیت میں آ کر اس مذہبی فریضے سے غافل نہیں ہوں گے کیوں کہ شیعہ بیدار ہیں اور ان کے رہبر بیدار ہیں۔
جیسا کہ سیدِ مقاومت سید حسن ںصر اللہ نے فرمایا ہے کہ اگر تمام دنیا بھی ہمیں کو کافر کہتی رہے، ہمیں رافضی کہے، ہمیں قتل کرے اور جو مرضی تہمت لگائے لیکن ہم شیعیانِ علی(ع) کبھی بھی فلسطین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے اور اسلامی مقدسات کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ سلام ہو ان با بصیرت شیعہ علماء اور مجاہدوں پر دینِ خدا پر پہاڑ کی طرح قائم اور استوار ہیں۔
اے اسرائیل کے دفاع میں بولنے والے زرخرید غلاموِ، اپنے غصے میں جلتے رہو اور شدید جلو اور اگر پھر بھی افاقہ نہ ہو تو ایک رسی لو، اسے گلے میں ڈالو اور جھول جاوٗ کیوں کہ شیعہ فلسطین کی حمایت سے رکنے والے نہیں ہیں۔
Shia Sunni Bhai Bhai is a slogan which is chanted only by Shias. Sunnis never chant it.
===============
ایران کے مذہبی بیوپاری، حماس کی سرپرستی اور اندھے مقلد پاکستانی شیعہ – عامر حسینی – See more at: https://lubp.net/archives/318667
Why do Pakistani Shias display Iranian leaders’ pictures? – by Bahadar Ali Khan https://lubp.net/archives/318546
Shia Awareness North America
In last 35 years Mullah have fried Shia brains with lies of Taqlid that youths have become narrow minded zombies unable to think out of mullah box
فلسطین ،کے سلفی اور وہابیوں کے حق میں جلوس نکالنےوالوں کےزبان گنگ قلم کی سیاھی خشک اور پاوں شل ہوجاتی ہے جب کسی شیعہ ھزارہ پرافغاستان میں ظلم ہوتا یے.ایسےہوتے ھمارے علما کرام
اب اس کے لئے بھی انہیں جمہوری اسلامی سے ڈکٹیشن لینا پڑیگا
مسلمانوں بالخصوص شیعوں کو جان لینا چاھئے کہ انہوں نے ہر سال کی طرح امسال بھی یوم القدس بھرپور مذہبی جذبے سے منا کر اور روزہ کی حالت میں گرم سڑکوں پر نکل کر مظلومینِ فلسطین کیلئے آواز اٹھا کر امریکہ، اسرائیل اور پاکستان میں اسرائیل نواز دھڑے کی دم پر پاؤں رکھا ہے اور ان کے منہ پر طمانچہ رسید کیا ہے جو چاھتے ہیں کہ مسلمان فلسطین کے مسئلے سے غافل ہو جائیں۔ اب یوم القدس کی ریلیوں اور غزہ کے مظلومین کی حمایت میں آواز اٹھائے جانے کے بعد یہ صہیونی پٹھو جیسے LUBP.com ویب سائٹ اور ان کے زرخرید لکھاری مسلسل یوم القدس منانے والوں کے خلاف زہر اگل رہے ہیں اور یہ ثابت کرنا چاھتے ہیں کہ شیعوں اور سنیوں نے مظلومین کی حمایت کر کے کوئی دینی فریضہ سرانجام نہیں دیا بلکہ یہ صرف ایرانی علماء کے ہاتھوں استعمال ہو رہے ہیں۔
جان لیں کہ مسلمانون کے مسائل کی جڑ اسرائیل کا ناپاک وجود ہے اور جب تک اسرائیل قائم ہے یہ شیاطین کسی مسلمان ریاست کو طاقتور اور پر امن نہیں رہنے دیں گے تاکہ اسرائیل پر امن رہ سکے۔ اسرائیل کے خلاف بات کرنا دراصل تمام مسلمان ریاستوں کے بشمول پاکستان کے تحفظ کی بات کرنا ہے۔ اگر پاکستان کو پر امن بنانا ہے تو اسرائیل کو نا امن کرنا ہوگا بلکہ نابود کرنا ہوگا۔ یہ ایک مذہبی فریضہ، وطنی اور اخلاقی فریضہ ہے۔ مسلمان ان خناسوں کی باتوں میں نہ آئیں جو شیعہ کا روپ دھار کر شیعوں کو تعلیماتِ اہلِ بیت(ع) سے دور کرنا چاھتے ہیں جن میں سے ایک اہم تعلیم مظلوم کی حمایت اور ظالم سے
Ammar Kazmi said:
میری مزہبی تاریخ کچھ زیادہ اچھی نہیں۔ اس لیے اہل علم اور مذہبی دوستوں سے کچھ سوال پوچھنا چاہتا ہوں۔۔۔
اللہ تعالی نے مسلمانوں کو قبلہ تبدیل کرنے کا حکم کیوں دیا؟
جب اللہ نے قبلہ بدلنے کا حکم دے دیا تھا تو مسلمان بیت المقدس پر حملہ آور کیوں ہوتے رہے؟
قرآن پاک میں کوءی ایسا حوالہ جس میں اللہ نے قبلہ اول کے حصول کے لیے مسلمانوں کو جہاد یا جنگ کا حکم دیا ہو؟
کیا نبی پاک نے اپنی زندگی میں کبھی قبلہ اول حاصل کرنے کے لیے کوءی غزوہ کیا یا اپنی وصعیت میں کچھ ایسا کہا کہ میرے بعد مسلمان اس کے حصول کے لیے جنگ کریں؟
گزشتہ پوسٹ میں عارف گردیزی صاحب نے فرمایا تھا کہ۔۔۔
“امام خمینی نے آج سے کوی تیس سال قبل رمضان کے آخری جمعہ کو یوم القدس کے طور پر بنانے کی روایت ڈالی تھی ۔ مذہبی حوالے سے شیعوں کے پہلے امام نے اپنے آخری وقت میں ایک وصیت فرمای تھی ۔ ہمیشہ مظلوم کی آواز بننا اور ظالم کے خلاف بولنا ۔۔ اگر کسی شیعہ کو یہ یاد ہو تو وہ ہر ظلم پر بولے گا چاہے فلسطین کے کسی وہابی پر ہو یا کویٹہ کے کسی ہزارہ پر ۔پینچاب کے کسی عیسای پر یہی شیعت کی نظریاتی بنیاد ہے”۔
پہلی بات تو یہ کہ خمینی صاحب کو تیس سال قبل رمضان کے آخری جمعہ کو یوم القدس کے طور پر منانے کی روایت ڈالنے کا اختیار کس نے دیا تھا؟
اور جہاں تک شعیت کے مظلومیت کے ساتھ کھڑے ہونے کا سوال ہے تو۔۔۔۔
اگر کسی مظلوم کے گھر سے کوءی دوسرا تواتر کے ساتھ آپ کے گھر پر راکٹ پھینکے۔ اور زمینی حلموں کے جواب میں وہاں سے خودکش دھماکے ہوں۔ تو ایسی کسی صورت میں مظلوم کی زندگی بچانی چاہیے یا اپنوں کی؟ اگر حملہ آوروں کے ساتھ رہنے والے مظلوموں کی زندگی نسبتا پر امن علاقوں کے بے گناہوں کی زندگیوں سے زیادہ اہمیت کی حامل ہہیں تو ہم میں سے اکثر لوگ وزیرستان آپریشن کی حمایت کیوں کر رہے ہیں؟ اسلام دین فطرت ہے اس لیے فطری جواب مقصود ہے۔
گردیزی صاحب نے اپنے کمینٹ میں یہ بھی فرمایا کہ۔۔۔
“بنیادی طور پر فلسطین کا مسلہ صرف عربوں کا نہی ہے بلکہ یہ تمام مسلمانوں کے قبلہ اول کا مسلہ ہے ۔ لہزا قومیت سے بالا تر ہو کر شیعت اس پر آواز بلند کرتی ہے”۔
اگر ہمیں حق کا فیصلہ ان بنیادوں پر کرنا ہے تو گویا ہم مذہب کی بنیاد پر قتل کو جاءز قرار دے رہے ہیں۔ تو پھر تو ہمیں لشکر جھنگوی کی طرف سے شعیت اور شو سنہا کی طرف سے تمام مسلمانوں کے قتل کو بھی درست مان لینا چاہیے۔
اگر کسی کے پاس ان سوالوں کے جواب نہیں ہیں تو مجبورا یہ بھی خیال کرنا پڑے گا کہ۔۔۔
ضروری نہیں کہ طاقتور قاتل غلط ہو اور غریب بے سہارا مقتول حق پر۔ ایسے حالات میں مظلومیت اور حق پرستی دو مختلف اور متضاد باتیں بن جاتی ہیں۔ تو کیا ایسی کسی صورت میں شیعت یا دیگر براءے نام امہ حق پرستی چھوڑ کر محض اس بنیاد پر کسی کو مظلوم قرار دینا چاہے گی کہ وہ طاقت ور کے ہاتھوں مارا گیا؟ فسلطینی اسراءیل کے ہاتھوں مارے جا رہے ہیں یہ درست ہے لیکن ان کا حق پر ثابت ہونا بحث طلب ہے۔ مندرجہ بالا سوالوں کے جواب کے بغیر یہ ایک متنازعہ مسلہ ہے۔ جس کا کوءی قابل عمل حل مسلمانوں کی یکطرفہ سوچ کے تحت ممکن نہیں۔
عمار کاظمی
AHMADIYYA sect is the only sect with the slogan”love for all,hatred for none” Ahmadiyyat is the solution for MUSLIM UMMAH. Let us open century old ‘DOORS” of our brain and pay attention to the teachings of MIRZA GULAM AHMAD” It would be a transition from autumn to spring for everybody. Please go to alislam.org and make your last “fast” worthwhile. It will be a fresh breath for you and have a feeling of wearing an expensive perfume.May God guide us all. Amen
On Palestinian issue, late Sir Zafarullah Khan ‘s UN speech in 1948 is remarkable. It was praised by the whole Arab world. Somebody mentioned to President Nasar that he is NON MUSLIM. His reply was ” I WISH TO BE THAT NON MUSLIM. SUBAHANALLAH.
A Pakistani Deobandi blogger’s reaction to Ayatollah Khamenei’s tweet.
Kashif Naseer
ایرانی شیعہ رہنما کا بیان حوصلہ افزا ہے، اس بیان کی روشنی میں کاش فرقہ پرست ایرانی حکومت لبنان میں حزب اللہ، شام میں بشارالسد اور عراق میں مالکی کے ساتھ ملکر فرقہ ورانہ بالادستی کی لڑائی سے ہاتھ کھینچ لے۔
https://www.facebook.com/AbdulNishapuri/posts/914485901901578?comment_id=915183191831849&offset=0&total_comments=3
https://lubp.net/archives/318667
https://lubp.net/archives/318657
https://lubp.net/archives/318392
https://lubp.net/archives/317489
https://lubp.net/archives/317669
https://lubp.net/archives/317408
https://lubp.net/archives/315938
https://lubp.net/archives/318754
Hamas and Hizbullah are like two hands of one Muslim ummah, and they must learn from their mistakes and they must work together to end this Zionist, Yankist and Saudis axis of evil.
Senge Hasnan Sering commented:
You will not hear the people (Shia or Sunni) or the media of Bahrain, Palestine, Lebanon, Iraq or Yemen speaking for the rights of Sufis, Ahmadis and Shias of Pakistan. Pakistani Muslims are cheap commodity who will sacrifice their own interests and wellbeing to promote the interests of the Middle Eastern nations as if the rule of Umma only applies to us. This is a one-way street and the traffic sergeants are Iran and Saudia Arabia. Money comes from there, foot soldiers go from here; simple economic rules. Umma slogan doesn’t help create good doctors, engineers, scientists or city planners. It creates a mob that is taught to hate and ready to kill….
https://lubp.net/archives/318657
ایرانی امداد اور خامنائی کے خمس پر پلنے والے پاکستانی شیعہ تعمیر پاکستان ویب سائٹ کی مدلل پوسٹس کا جواب دینے کی بجائے گالم گلوچ، تکفیری نعروں اور حربوں پر اتر آئے ہیں – عظیم سبزواری، صباح حسن، جعفر طیار نقوی سے لے کر ایران کے دیگر نمک خوار ایل یو بی پی کو قادیانی، صیہونی، یہودی اور اس طرح کے دیگر تکفیری القابات سے نواز رہے ہیں ان میں سے کچھ جواد نقوی کے پیرو ہیں، کچھ ساجد نقوی کے اور کچھ راجہ ناصر عباس کے – لیکن ایرانی ملاؤں کے تلوے چاٹنا اور زیادہ سے زیادہ مال امام ہڑپ کرنا ان سب کے درمیان قدر مشترک ہے – یہ مولا حسین سے دغا بازی کرنے والے کوفیوں کی اولاد ہیں، ایل یو بی پی کی پوسٹیں چوری کر کر کے انہوں نے شیعہ نسل کشی پر اپنے مضمون بنائے ہیں اور آج یہ تکفیری دیوبندیوں کے دلال بن گئے ہیں فقط چند ایرانی ریالوں کی خاطر
ایک غیرتمند اور آزاد پاکستانی شیعہ کی حیثیت سے میں ایل یو بی پی کی ٹیم اور ان کی جرات کو سلام پیش کرتا ہوں، انسانی حقوق کے لئے آپ کا گرانمایہ کام ثابت کرتا ہے کہ آپ مولا علی کے صحیح پیرو ہیں
سید گلزار حسین نقوی – کراچی
We fully support Sayed Azeem Sabzvari, Jaafer Tayyar Naqvi and Sabah’s campaign against Qadiyani Kafir Zionist Jew web site LUBP.
All Iran-loyalist Pakistani Shia facebook pages Muslim Unity, Political Shia Pakistan, Vision of Iqbal aka Vision of Imam Allama Jawad Naqvi are our fronts to expose LUBP’s Kafir Qadiyani Jew lobby.
All those Shias who refuse to follow Wali-e-Faqih Ayatollah Khamenai’s orders and policies are enemies of God.
Murdah baad dushman-e-Wilayat-e-Faqeeh. Murda Baad Dushmane-e-Imam-Allama-Jawad Naqvi.
From: Vision of Iqbal (Vision of Allama Imam Jawad Naqvi), Political Shia Pakistan, Muslim Unity and a few other Iran-paid Iran-loyalist Pakistani Shias.
Tufail Ahmad @tufailelif Jul 28
In Urdu –> This is a bold piece of writing on how Iran seeks Sunnis through Yaum-e-Quds sponsored by Tehran https://lubp.net/archives/318657
https://twitter.com/tufailelif/status/493799621978632192