داعش کا تکفیری خلیفہ ابو بکرالبغدادی امریکہ اور اسرائیل کا ایجنٹ ہے، ایڈورڈ سنوڈن کا انکشاف – از خرم ذکی
داعش اور اس کا خارجی “خلیفہ” ملعون ابو بکر (البغدادی) امریکہ اور موساد کی پیداوار ہے. امریکہ، برطانیہ اور اسرائیلی انٹیلیجینس ایجینسی موساد نے مل کر معروف تکفیری خارجی دہشتگرد اور نام نہاد “خلیفہ” ملعون ابو بکر (البغدادی) اور داعش کی تشکیل و ٹریننگ کی ہے. اس ملعون جہنمی کتے المعروف ابو بکر (البغدادی) اور اس کی دہشتگرد تنظیم داعش کی ٹریننگ اور سپورٹ کا مقصد مزاحمت و جہاد کو اسرائیل سے دور کرنا، یعنی جہادی سرگرمیوں کو اسرائیل سے دور لے جانا، صیہونی ریاست اسرائیل کا تحفظ اور اسرائیل کے دشمنوں کو ان تکفیری دہشتگردوں کے ذرئعے الجھاۓ رکھنا ہے، جیسا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ کس طرح ایران، شام اور حزب الله کو ان تکفیری خارجی جہنمی کتوں نے عراق اور شام میں انگیج کیا ہوا ہے اور وہ سرمایہ و طاقت جو اسرائیل کے خلاف استعمال ہونی تھی وہ ان خارجی دہشتگردوں کے خلاف استعمال ہو رہی ہے. اس طرح سے اس خارجی تنظیم کے جھنڈے تلے دنیا بھر سے دہشتگردوں کو جمع کیا گیا. کئی میڈیا رپورٹس جو ٢٠١٢ میں منظر عام پر آئیں ان سے پتہ چلتا ہے کہ اس تکفیری خارجی گروہ کو امریکہ ترکی کی مدد سے اردن میں ٹریننگ دے رہا تھا. جرمن ہفت روزہ کی رپورٹ کے مطابق اردن میں موجود ان امریکی ٹریننگ سینٹرز میں ہزاروں تکفیریوں کو ٹریننگ دی گئی. ان تمام باتوں کا انکشاف کیا ہے امریکی خفیہ ادارے نیشنل سیکورٹی ایجینسی کے سابق اہلکار ایڈورڈ سنوڈن نے جو اس سے پہلے بھی امریکی جاسوسی نظام اور اس کی رسائی کے حوالے سے تہلکہ انگیز انکشافات کر چکے ہیں.
یہ ہے ان جہنمی کتوں کی حقیقت جو خلافت کے دعویدار بنے بیٹھے ہیں. اب واضح ہوتا ہے کہ مظلوم فلسطینیوں پر ہونے والے تمام اسرائیلی مظالم کے باوجود یہ ملعون ابو بکر (البغدادی) اسرائیل کے خلاف کوئی آواز اور قدم کیوں نہیں اٹھاتا. کیوں کہ یہ خود بشمول اس کی تنظیم اسی صیہونی ریاست کا نطفہ نا تحقیق ہے. جو ان تکفیری جہنمی کتوں کے ہمدرد اور حامی ہیں انہوں نے تو کچھ ماننا نہیں لیکن ایک عام مسلمان کا فرض ہے کہ اس تکفیری خارجی فتنہ کے خلاف آواز اٹھائیں
Video: Iraq War Defected AlQaeda leader exposes ISIS and US alliance
Links: http://www.liveleak.com/view?i=76b_1406255768
ایسا لگتا ہے کہ اب مغربی طاقتوں کو اسرائیل مہنگا پڑگیا ہے – خاص طور پر یورپ کے معاشی بحران کے بعد
معاشی ادارے بھی کافی خستہ حال ہو گۓ ہیں – امریکہ بھی کافی خرچ کرچکا افغانستان میں –
روس کے ہارنے کے بعد مسلمان طاقتیں بھی قابو آ چکی ہیں. اب تو دنیا بھر میں مسلمان اتحاد نہیں کرسکتے
اب وہ اسرائیل کی بساط جو مغربی عیسائی طاقتوں نے ایک قربانی کے بکرے کے طور پر مشرق وسطیٰ میں بچھائی تھی اسکے دن اب ختم ہوتے ہوۓ نظر آرہے ہیں – اس نازک وقت میں اسرائیل کے ہاتھوں بہت کچھ کروایا جارہا ہے
یہودیوں کا برا وقت قریب ہے کہ مغرب کا ارادہ اب ایک بار پھر یہودیوں کی قربانی چڑھانے کا آگیا ہے
ہر صدی میں ایسا ہی ہوتا آیا ہے. بیوقوف یہودی ہمیشہ زیادہ ہی پر اعتماد ہو جاتے ہیں – پہلے یہودیوں کے ہاتھوں مظالم کروایے جاتے ہیں اور بعد میں ان کی قربانی دیدی جاتی ہے.