سندھ میں شیعہ نسل کشی اور پیپلز پارٹی کی مجرمانہ خاموشی – از عامر حسینی

bbz

 

علامہ طالب جوہری یوم شہادت حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کے موقعہ پر مجلس عزاء سے کراچی میں خطاب کررہے تهے کہ دوران خطاب اہل سنت کے چالیس سے زائد علماء کا وفد تشریف لے آیا اور انہوں نے کہا کہ آج وہ جلوس کے ساته اختتام تک رهیں گے تاکہ پوری دنیا کو پیغام ملے کہ پاکستان میں کوئی شیعہ سنی تنازعہ نہیں اور جو شیعہ کو کافر اور قتل کرتے ہیں ان کا اہل سنت سے کوئی تعلق نہیں ہے

اس موقعہ پر علامہ طالب جوہری نے کہا کہ اہل تشیع کسی بهی کلمہ گو کی تکفیر نہیں کرتے اور ان کے ہاں دوست اور دشمن کا معیار علی سے دوستی و دشمنی ہے

tj

ان کی اس تقریر کی باز گشت ابهی فضاء میں موجود تهی کہ بهرے پرے بازار میں ان کے داماد بیرسٹر سید مبارک حیدر کاظمی کو آم کی خریداری کے بعد گاڑی سٹارٹ کرتے ہوئے دو موٹر سائیکل سواروں نے گولیاں مار کر موقعہ پر ہی پر ہی شهید کردیا

اسی دن ایک گاڑی پر فائرنگ ہوئی جس میں شیعہ میاں بیوی سوار تهے گولیاں خاتون شیعہ ڈاکٹر کو جو لگیں تو وہ موقعہ پر شهید ہوگئیں اور ان کے شوہر شدید زخمی ہوگئیں
دو اور شیعہ اسی روز باقاعدہ ٹارگٹ کرکے شهید کئے گئے اور اسی روز اہلسنت بریلوی تنظیم سنی تحریک کے دو کارکنوں کو بهی شهید کیا گیا

یوم شہادت حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم پر اہل سنت والجماعت جوکہ سب کو معلوم ہے کہ کالعدم دیوبندی دہشت گرد تنظیم انجمن سپاہ صحابہ کا دوسرا نام ہے نے ایک بہت بڑی ریلی سندھ حکومت، رینجرز اور پولیس کے پورے تعاون اور تزک و احتشام سے نکالی اور اور اس ریلی کی قیادت اورنگ زیب فاروقی جوکہ فورتھ شیڈول لسٹ میں شامل ہے نے کی اور خطاب بهی کیا

آج جب پی پی پی کے شریک چئیرمین جناب آصف علی زرداری کی سالگرہ ہے تو میں نے سوچا کہ اپنے محترم شریک چئیرمین کو سالگرہ کی مبارک باد بهی دوں اور ان کو یاد بهی کراتا چلوں کہ یہ کراچی صوبہ سندھ کا دارالحکومت ہے اور اس پر پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت ہے اور پی پی پی کے دونوں ادوار حکومت میں پورے سنده کے اندر شیعہ نسل کشی کا سلسلہ جاری و ساری ہے اور اس نسل کشی کے لئے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے سندھ میں حکومت نے پورا پورا موقعہ اہل سنت والجماعت کو فراہم کیا ہے

میں پی پی پی کے چئیرمین بلاول بهٹو زرداری ،شریک چئیرمین آصف زرداری، بلاول کی اتالیق اور مشیر شیری رحمان، جنرل سیکرٹری لطیف کهوسہ، وزیر اعلی سید قائم علی شاہ ، وزیر داخلہ منظور وسان ، وزیر اطلاعات شرجیل میمن سے پوچهتا ہوں کہ ان کے سابق وفاقی وزیرداخلہ رحمان ملک نے کرائسس منیجمنٹ سیل کی جانب سے آخری مرتبہ کالعدم تنظیمیوں کی جو لسٹ جاری کی جس کا ان کی وزرات داخلہ کی طرف سے ایک اشتہار بهی روزنامہ ڈان میں شایع کیا گیا تها اس میں اہل سنت والجماعت بهی کالعدم تنظیم کے طور پر موجود تهی اور آج بهی یہ تنظیم کالعدم تنظیم کے طور پر کرائسس منیجمنٹ سیل کے مطابق موجود ہے تو پهر کس اصول اور ضابطے کے تحت یہ تنظیم پورے سندھ بشمول کراچی، حیدرآباد، خیرپور، لاڑکانہ وغیرہ میں فعال ہے، جلسے جلوس کررہی ہے اور اس کی آزادانہ تنظیمی سرگرمیاں جاری و ساری ہیں؟

بلاول بهٹو زرداری چئیرمین پی پی پی نے سابقہ دور اقتدار کے دوران ایک پریس کانفرنس میں شیعہ نسل کشی کے خلاف اپنے جزبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تها کہ وہ علم عباس بلاول هاوس کراچی پر لہرارہے ہیں ، میں ان سے پوچهتا ہوں کہ بلاول هاوس پر علم عباس لهرانے سے کیا فائدہ ہوگا جب پورے کراچی اور سندھ میں دیوبندی دہشتگرد، عباس علم دار کے جهنڈے لہرارہے ہوں گے اور سارے سنده کی دیواروں پر شیعہ کے خلاف وال چاکنگ ہورہی ہوگی، گلی کوچوں میں شیعہ کا خون بہایا جارہا ہوگا اور شیعہ کے خلاف نفرت ،اشتعال اور دہشت گردی کے لئے لوگوں کو کهلے عام اکسایا جارہا یوگا – کیا بلاول کی تمام تر نفرت اور عملی ایکشن فقط فیصل رضا عابدی اور دیگر شیعہ کارکنان کے لیے مخصوص ہے؟ کیا وجہ ہے کہ پنجاب میں شہباز شریف نے ملک اسحاق کو جیل میں بند کر رکھا ہے لیکن سندھ میں بلاول نے اورنگزیب فاروقی کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے؟

پی پی پی کی ساری قیادت اور اس کے سنده کے وزیر اطلاعات اور سابق وزیرداخلہ برائے وفاق رحمان ملک پنجاب حکومت اور آج کی وفاقی حکومت کی جانب سے کالعدم اہل سنت والجماعت کے ساته تعلقات، اس کی سرپرستی کرنے اور محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے پر سخت تنقید کرتے ہیں اور آئے روز اس حوالے سے بیانات پریس کی زینت بنتے ہیں لیکن یہ سب کے سب سندھ میں فورتھ شیڈولڈ اورنگ زیب فاروقی کو پولیس اسکواڈ دئے جانے ، آزادانہ طور ہر سندھ کے اندر اشتعال انگیز سرگرمیاں کرنے اور سنده سے باہر جانے کی اجازت ملنے پر خاموش ہیں اور پورے صوبے میں کالعدم تنظیم اہل سنت والجماعت کو شیعہ ، سنی بریلویوں کے خلاف نفرت ،اشتعال اور دہشت گردی پر اکسانے کی آزادی پر خاموش ہیں کیوں؟

میں نے ذ اتی طور پر پی پی پی کی ہر چهوٹی بڑی شخصیت کو سنده حکومت کی جانب سے اہل سنت والجماعت پر لگی پابندی پر عمل درآمد پر ناکامی اور اورنگ زیب فاروقی کے آج تک آزاد پهرنے کی طرف کئی مرتبہ توجہ دلائی ہے لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ اس حوالے سے سندھ حکومت کی پالیسی میں کمیتی فرق بهی نہیں ایا کیفیتی فرق تو دور کی بات ہے

مجهے پی پی پی کے چئیرمین بلاول بهٹو زرداری ،شریک چئیرمین آصف علی زرداری سمیت سندھ حکومت کے بااثر عهدے داروں کے قریب رہنے والی ایک شخصیت نے یقین دلایا تها کہ وہ پارٹی کی اعلی سطحی اجلاسوں میں اس ایشو پر بات کریں گی – ابهی حال ہی میں دبئی اور کراچی میں جو پارٹی کے اعلی سطحی اجلاس ہوئے ان میں تو یہ ایجنڈا زیربحث نہیں آسکا اور نہ ہی تاحال پی پی پی اس حوالے سے بہت زیادہ سنجیدہ دکهائی دے رہی ہے

میں پی پی پی کی مرکزی اور صوبائی قیادت پر واضح کردینا چاہتا ہوں کہ سندھ حکومت کی جانب سے کالعدم تنظیم اہل سنت والجماعت کو کام کرنے کی اجازت دینے اور اورنگ زیب فاروقی کو گرفتار کرنے سے مسلسل گریز نے جہاں شیعہ اور سنی بریلویوں پر حملوں کو تیز کیا ہے وہیں پر سندھ میں انتہا پسندی کی جڑیں گهہری ہوتی جارہی ہیں اور اس حوالے سے عالمی میڈیا اور انسانی حقوق کی عاکمی تنظیمیں بهی اپنی تشویش کا اظہار کررہی ہیں

اس کا دوسرا منفی اثر خود شیعہ ،سنی بریلوی ،ہندو مسیحی ،احمدی اور سیکولر لبرل حلقوں کے اندر پی پی پی کے لئے ہمدردی کے جزبات میں بهی کمی آرہی یے بلکہ اب تو معاملہ تناو ، غصے اور نفرت کی طرف بڑهتا نطر آتا ہے

اس سے پہلے کہ پی پی پی اپنے روائتی حمایتیوں کی حمایت سے سنده میں محروم ہو اسے پوری طور پر شیعہ نسل کشی کے اصلی سرغنہ یعنی اورنگ زیب فاروقی سمیت فرقہ وارانہ منافرت پهیلانے والوں کو جیلوں میں بند کرنا چاہیے اور کالعدم اہل سنت والجماعت کو پورے سندھ میں عملی طور پر کام کرنے ،جلسے جلوس سے روکیں اور جو بهی کسی بهی مسلک کے ماننے والوں کو تقریر یا تحریر میں کافر کہے اس کے خلاف فوری مقدمہ اور فوری گرفتاری عمل میں لانی چاہئیے

یہ پی پی پی کے جیالوں کا بهی امتحان ہے کہ وہ کیسے اپنی قیادت کو یہ راست اقدام اٹهانے پر مجبور کرتے ہیں یہ ان کے سیکولر لبرل امیج کی لاج رکهنے کا ٹسٹ کیس بهی ہے

Related post: Bilawal Bhutto Zardari’s much talk, no action against ASWJ terrorists https://lubpak.com/archives/310657

bbz2

****************

سندھ کے کٹھ پتلی وزیر اعلی قائم علی شاہ اور پیپلز پارٹی کے حکمرانوں زرداری اور بلاول سے ہمارا بس ایک سوال ہے

ثبوت موجود ، پھر مجرم آزاد کیوں ؟

’’اب میں اہلسنت کو اہل تشیع کے خلاف اتنا مضبوط کر دوں گا کہ کوئی سنی شیعہ سے ہاتھ ملانے کو بھی تیار نہیں ہوگا، اور وہ اپنی موت خود مریں گے اب ہمیں انہیں مارنے کی ضرورت نہیں پڑے گی ۔۔۔ شیعہ کا سانس لینا بھی مشکل ہو جائے گا اور وہ سوچے گا کہ اس شہر(کراچی) میں میں اب کیسے رہوں‘‘

دہشت گرد اورنگزیب فاروقی ( کالعدم سپاہ صحابہ)

یہ ایک ایسا اعترافی بیان ہے جس کو عدالت میں پیش کیا جا سکتاہے، اورنگزیب فاروقی کو گرفتار کرکے سزا دی جاسکتی ہے۔ اس بیان کا ویڈیو ثبوت اسی پوسٹ کے ساتھ موجود ہے۔ اس بیان کے بعد سپاہ صحابہ کے دیوبندی خوارج نے سینکڑوں شیعہ مسلمانوں، سنی بریلوی مسلمانوں کو شہید کر دیا ہے – یاد رہے کہ سپاہ صحابہ کے دیوبندیوں کے نزدیک سنی بریلوی اور صوفی مشرک اور بدعتی ہیں اس لیے شیعہ اور سنی صوفی دونوں کو قتل کرتے ہیں

سوال یہ ہے کہ اگر شہباز شریف کی سعودی نواز حکومت ملک اسحاق دیوبندی کو نظربند رکھ سکتی ہے تو یہی کام سندھ حکومت اورنگزیب فاروقی کے ساتھ کیوں نہیں کر سکتی؟
اب یہ قارئین کا کام ہے کہ اس پوسٹ کو جہاں تک ہو سکتا ہے منتشر کریں، تمام ٹی وی چینلز ، ٹی وی اینکرز ، صحافی حضرات ، وکلاء اور باضمیر افراد تک پہنچا دیں۔ اگر آپ وکیل ہیں تو برائے مہربانی اورنگزیب فاروقی دیوبندی اور بلاول زرداری کے خلاف قانونی کاروائی کا آغاز کریں

Comments

comments

Latest Comments
  1. Sarah Khan
    -
  2. Sarah Khan
    -
  3. علی
    -
  4. Sabir Hameed
    -
  5. ftcqmzicx
    -