دیوبندی مافیا کا ڈان – مفتی نعیم

10363926_10202438882353166_8751188941432469533_n


مفتی نعیم اور جامعہ بنوری کے اربوں کے غبن اور فراڈ کی روئیداد سامنے آنے لگیں. متاثرین سے اسلامی کاروبار کے نام پر اربوں کی رقم ہتھیا لی گئی. مفتی نعیم، جامعہ بنوریہ کا دار الافتاء، اور نام نہاد اساتذہ اس بھیانک جرم میں ملوث ہیں. متاثرین در بدر کی ٹھوکریں کھانیں پر مجبور، وفاق المدارس کی بے حسی اور شرمناک خاموشی.

مفتی نعیم کو نہ صرف انجمن سپاہ صحابہ اور ایم کو ایم بلکہ دیگر مقتدر حلقوں کی سرپرستی بھی حاصل ہے. مفتی نعیم اس کے علاوہ دیگر سنگین جرائم جیسے کہ کار چوری اور زمینوں پر قبضہ میں بھی ملوث ہے لیکن اس کے اثر و رسوخ کو دیکھتے ہوۓ قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی اس پر ہاتھ ڈالتے ہوۓ گھبراتے ہیں.

 

Source :

http://ummat.net/2014/05/20/news.php?p=story1.gif

 

 مفتی نعیم جس کو ایم کیو ایم کے مقتدر حلقوں کی حمایت حاصل ہے اور وہ گورنر سندھ عشرت العباد کا قریبی رشتے دار ہے نا صرف قبضہ مافیا کا سربراہ ہے بلکہ کراچی میں گاڑیاں چھیننے اور موٹر سائکل چوری کرنے والے گروہوں کا بھی سرغنہ ہے –

اس کے علاوہ مفتی نعیم کے زیر انتظام چلنے والے مدرسے اور مساجد بھی طالبان کا گڑھ ہیں جہاں پہ طالبان کے مقامی اور غیر مقامی گروہ اکثر رہائش پذیر رہتے ہیں اور شہر کراچی اور سندھ کے دیگر شہروں میں ہونے والی دہشت گردی کی منصوبہ بندی بھی انہی مدارس اور مساجد میں بیٹھ کر کرتے ہیں

مفتی نعیم کو کراچی کے تقریباً تمام دیوبندی مولویوں کی پشت پناہی بھی حاصل ہے جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ مفتی نعیم پاکستان بھر میں دیوبندی طرز ریاست کا ڈان بن کر پاکستان کی ریاست کے اندر ایک ریاست قائم کر کر بیٹھا ہے جس کو ریاست کے ادارے بھی طاقتور سمجھتے ہوے اس کا احتساب کرنے سے قاصر ہیں –

مفتی نعیم کے مضاربہ سکینڈل میں مشکوک کردار سے ایک بات کھل کر سامنے آ چکی ہے کہ پاکستان بھر میں ہونے والی دہشت گردی ہو یا مساجد اور اسلام کے نام پر غنڈہ گردی اور بد عنوانی ان سب میں دیوبندی مافیا ملوث ہے جس کو مفتی نعیم کے ساتھ ساتھ ، تقی عثمانی اور رفیع عثمانی کی پشت پناہی اور سرپرستی حاصل ہے

پاکستان بھر میں جاری دہشت گردی اور خصوصاً کراچی شہر میں جاری ٹارگٹ کلنگ اور بھاتا خوری میں بھی دیوبندی مافیا کے ملوث ہونے ٹھوس شواہد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس موجود ہیں مگر اس سلسلے میں کسی قسم کی پیش رفت کا نا ہونا سنجیدہ سوالات کو جنم دے رہا ہے –

کیا ریاست کے اداروں اور قانون نافذ کرنے والی طاقتوں نے دیوبندی مافیا کے سامنے گھٹنے ٹیکنے کا فیصلہ کر لیا ہے ؟ کیا اسلام کے نام پر ہونے والے ہر جرم اور ہر بد عنوانی سے اسی طرح آنکھیں چرائی جایں گی ؟ اور کیا اسلام کے نام پر جرائم کرنے والوں کو کوئی سزا نہیں دی جائے گی ؟

Comments

comments

Latest Comments
  1. Ahad
    -
  2. almas
    -
  3. almas
    -