ہماری اپنی فوج اور ہماری اپنی آئی ایس آئی؟ – از عامر حسینی

cartoon-pakistan-army-concerned-about-india-and-not-taliban

یہ ہماری اپنی فوج اور ہماری اپنی فوج ہے بھلا ہم اس کے خلاف بولنے کا تصور کیسے کرسکتے ہیں؟
یہ ہے ٹیپ کا فقرہ جو ہر ٹی وی چینل پر آپ خبر ناموں،ٹاک شوز کے دوران خبریں پڑھنے والوں،مہمان تجزیہ نگاروں ،ٹاک شوز کے میزبانوں کے منہ سے سن سکتے ہیں اور ماشاءاللہ تمام کے تمام انگریزی و اردو اخبارات کے فرنٹ ،بیک پیجز اور ادارتی صفحات پر یہ دوڑ لگی کہ کس طرح سے اپنی حب الوطنی کا سرٹیفیکٹ آبپارہ کی سرخ عمارت سے مل جائے یا راولپنڈی کی ایک سٹرک کے کنارے بنا ہیڈکوارٹر سے یہ پروانہ جاری ہو کہ
یہ غلام ابن غلام دو عالم سے غنی ہمارے لیے ہے

بعض تو عبدالقادر حسن کی طرح یہ کہتے ہیں کہ خدا کی قسم جب کبھی آبپارہ کی سرخ عمارت کے پاس سے گزرتا ہوں تو سر تعظیم سے جھکاتا ہوں کیا کروں کہ موحد ہوں ورنہ سجدہ ریزی کئے بنا آگے نہ بڑھتا
میڈیا تو زاکر بن گیا ہے اور مجلس عزا برائے عسکریان میں مرثیوں اور نوحوں کے پڑھے جانے کا سلسلہ ہے کہ تھمتا ہی نہیں ہے اور زاکرین عسکریان ہیں کہ یزید کو حسین بنانے پر تلے بیٹھے ہیں اور مبشر لقمان کا تو بس نہیں چلتا ورنہ وہ دربار یزید واقع راولپنڈی اور دربار عبید اللہ ابن زیاد واقع محلہ کوفہ آبپارہ گلی کوفیوں والی کو زندان اہل بیت ثابت کردے

ہماری سپاہ مصروف جنگ ہے
ہماری سپاہ حالت جنگ میں ہے
ہمارے کڑیل جوانوں کے لاشے آرہے ہیں
ہم تو آگ اور بارود سے جوانمردی سے کھیل رہے ہیں
ان جملوں پر کوئی گستاخ کہتا ہے

اوہ سپاہ والو!تمہاری جنگ کا میدان بلوچوں کے گلیاں ،محلے،گھر،چھونپڑیاں ،تعلیمی ادارے،کتاب گھر ،اسکول،کالج ،جامعات کیوں ہیں؟

زرینہ بلوچ کے پاس کیا توپ تھی؟کیا ٹینک تھا ؟کیا اینٹی ائیر کرافٹ گن تھی؟جو اس پر سپاہ جڑھ دوڑی؟
یہ کیسی سپاہ اسلام ہے؟یہ کسی ایمان ،اتحاد ،تنظیم کا ماٹو ہے؟کہ منیر مینگل کو کہیں کہ اوئے بلوچ کی اولاد اگر رہائی پانی ہے تو اس زرینہ بلوچ کے ساتھ زنا بالجبر کرڈال؟

کیسی سپاہ ہے کہ ایک مجبور بے کس عورت کے سارے کپڑے اتار کر منیر مینگل کے سامنے پھینک دیتی ہے ؟
کیسی سپاہ ہے کہ “بلوچ تاریخ کی کتابوں ،افسانوں کو ایف 16 سمجھتی ہے اور اپنے حتف ،غزنوی ،غوری لیکر شہاب بلوچ ،مح-مود بلوچ پر چڑھ دوڑتی ہے

بلوچستان کے اندر جنگی مشقیں کرنے والی سپاہ ہائے ہائے اس کے جوانوں کی قربانیاں
رانا شوکت کی بیوی کو شاہی قلعے میں ننگی کرنے والی سپاہ ،ہائے میری سپاہ،ہائے تیری سپاہ
افضل توصیف کو شاعری و نثر کے جرم میں غدار کہنے والی سپاہ
ہآئے ہآئے بھٹو کی شلوار اتار کر اس کی مسلمانی کی شناخت کرنے والی سپاہ
نواب شاہ کے گوٹھوں پر گن شپ ہیلی کاپٹروں اور مسلح تازہ دم فوجی دستوں سے چڑھائی کرنے والی سپاہ
نوروز خان کو قران پر حلف دینے کے باوجود پھانسی پر چڑھادینے والی سپاہ
ڈھاکہ یونیورسٹی کے رہائشی بلاک اور ہاسٹلز کو ڈائنا مائٹ لگاکر اڑادینے والی سپاہ
بنگالی عورتوں کے ساتھ زبردستی مباشرت کرکے پکے سچے مسلمان دو قومی نظریے پر قائم رہنے والے بچے پیدا کرنے کے منصوبے پر عمل کرنے والی سپاہ

اردن میں فلسطینی مہاجروں کے کیمپ پر رات کو بریگیڈئر ضیاء الحق کی سربراہی میں شب خون مارنے والی سپاہ
کلفٹن میں ایک سڑک کنارے پرائم منسٹر کے بھائی کے قتل کو ممکن بنانے کا فریضہ سرانجام دینے والی سپاہ
حزب اسلامی سے لیکر طالبان تک اور وہاں سے سپاہ صحابہ سے لیکر لشکر جھنگوی بنانے والی سپاہ
اپنے ھیڈ کوارٹر پر قبضہ کرنے والے ایک ھومیوپیتھک ڈاکٹر سے سرنڈر کرنے کے لیے کہنے کی خاطر ملک اسحاق امام المجاہدین اور را س الائمہ محمد احمد لدھیانوی کو ھیلی کاپٹر میں بٹھاکر اپنے مرکز میں لانے والی سپاہ
میں جب بھی ہماری فوج ،ہماری آئی ایس آئی جیسے جملے سنتا ہوں تو مجھے اپنے اسکول ،کالج ،یونیورسٹی کے سامنے وہ مناظر نظر آتے ہیں

جب کمر پر ،سر پر فوجی بوٹ پوری طاقت سے پڑتے تھے اور ناقابل اشاعت گالیوں کی بوچھاڑ
ہماری اپنی فوج کے منہ سے نکلتی تھی اور درج ایے آئی آر میں لکھا جاتا تھا کہ
یہ گرفتار چھوکرے بھٹو کو رہا کرو،مارشل لاء ختم کرو،لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی نہیں چلے گی جیسے غداری،بغاوت،شرانگیز نعرے لگارہے تھے

ہماری اپنی آئی ایس آئی ہے بھئی یہ جو امتیاز بلآّ ہے نا اس نے راء کے افسر خاص نذیر عباسی جس کا اصل نام ناتھو رام تھا کو جہنم واصل کیا تھا

اپنی آئی ایس آئی ہے بھئی مجھے ایک میجر نے ٹھیک ہی تو فون پر گالیاں دی تھیں کیونکہ میں وہ آدمی ہوں جس نے ہندوستانیوں کو بتایا تھا کہ نیپال کے راستے سے لشکر طیبہ کے لوگ ہندوستان داخل ہوکر حملے کرتے ہیں
ہماری اپنی سپاہ ہے بھئی شاہراہ دستور جو شاید راجدھانی دلّی میں واقع ہے اس نے پرائم منسٹر واجپائی کو تھپڑمارے تھے اور کہا تھا کہ استعفی لکھو ورنہ پھانسی پر چڑھنے کے لیے تیار رہو

ہماری سپاہ ہے بھئی ہماری سپاہ سکھر جیل میں بے نظیر بھٹو کو تنہائی سے بچانے کے لیے اور بوریت ختم کرنے کے لیے پلاسٹک کے سانپ دئے جو ہندوستانی ایجنٹوں نے اصلی سانپوں میں بدل ڈالے تھے غدار انڈین سالے پلاسٹک سانپوں کو اصلی سانپوں میں بدل دیتے ہيں

اعظم بھائی آپ کو غلط فہمی ہوئی وہ جو ٹرک پر ورردی پہنے سنگینوں کے ساتھ آئے تھے وہ ہماری سپاہ تھوڑی تھی اور مارشل لاء کا حکم نمبر انیس کے تحت آپ پر جو ایف آغي درج ہوئی وہ بارمولا کشمیر میں ہوئی تھی کرنے والی بزدل ہندوستانی فوج تھی اپنی سپاہ بھلا ایسی حرکت کرسکتی ہے کہ آپ ریفرنڈم کو جعلی کہو اور وہ آپ کو اندر کردے

ریفرنڈم تھوڑی تھا وہ کشمیر میں ڈرامہ ڈھونگ انتخابات تھے آپ بھول گئے ہم وہاں سیر کرنے گئے تھے کشمیری سمجھ کر دھر ليے گئے سالے بھارتی فوجیوں کی آنکھیں خراب تھیں اور وہ اللہ اکبر کے نعرے نہیں بھارت ماتا کی جئے کے نعرے لگارہے تھے

اعظم بھائی یہ ہماری سپاہ ہے ،ہماری ایجنسی ہے بھلا یہ کیوں ایسے مجاہد بنانے لگی جو علی اکبر،عباس و حسین احمد کے نام دیکھر آدمی کو ذبح کرڈالتے ہوں یہ تو ایسے مجاہد بناتے ہیں جو بدوحنین کی یاد تازہ کردیتے ہیں
ہماری سپاہ ہے بھئی ہماری سپاہ

Source :

https://www.facebook.com/aamir.hussaini/posts/10203747446355011

Comments

comments

Latest Comments
  1. Salman
    -
  2. ali
    -
WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.