خاک میں مل گیے نگینے لوگ – شیعہ نسل کشی کا نا ختم ہونے والا سلسلہ

Dr Haider Raza Haider

کراچی میں نا ختم ہونے والی دیوبندی تکفیری دہشت گردی کی لہر میں شیعہ نسل کشی کا ایک طویل سلسلہ لمبے عرصے سے جاری ہے – حال ہی میں تکفیری دیوبندی دہشت گردوں نے دو دن میں پانچ شیعہ ماہرین کو گھات لگا کر شہید کر دیا جن میں دو ڈاکٹر اور ایک وکیل تھے –

ڈاکٹرز میں سے ایک ڈاکٹر حیدر رضا تھے جو اپنی ڈاکٹرز برادری میں ایک نمایاں اور منفرد مقام رکھتے تھے – ڈاکٹر حیدر رضا اپنے اخلاق و کردار کی وجہ سے ہر دل عزیز شخصیت کے طور پر جانے جاتے تھے – حیدر رضا شہید نے اپنی ساری زندگی غریب پروری کا فریضہ ادا کیا اور بغیر کسی تفریق رنگ و نسل ، مسلک و مذہب انہوں نے سب کی خدمت جاری رکھی –

لیکن ڈاکٹر حیدر رضا بھی اپنے سے پہلے اکیس ہزار شیعہ مسلمانوں کی طرح دیوبندی دہشت گردوں کی اندھی نفرت کی بھینٹ چڑھ گیے اور مقتولین کی ایک نا ختم ہونے والی طویل فہرست میں ایک نام کی حثیت سے شامل ہوگیے – جہاں پہلے ہی ہزاروں ماہرین اور عام شیعہ مسلمانوں کے ساتھ ساتھ علما ، طلبا اور وکلاء کی ایک بہت بڑی تعداد دیوبندی دہشت گردوں کی دہشت گردی کا نشانہ بن چکی ہے –

سندھ خصوصاً کراچی پاکستان میں رہنے والے شیعہ مسلمانوں کے لئے ایک مقتل گاہ کی حثیت اختیار کر چکا ہے – اب تک انگنت شیعہ مسلمانوں کو خیر پور اور کراچی میں دیوبندی دہشت گرد اپنی وحشت و درندگی کا نشانہ بنا چکے ہیں -اور پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھی ہے –

اسی بارے میں اظہار خیال کرتے ہوے مجلس وحدت المسلمین کے رہنما علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ

کراچی میں ڈاکٹروں ، تاجروں ، وکلاء اور شہریوں کا قتل عام بلاول بھٹوکے لئے کھلا چیلنج ہے

index-horz-vert

مجلس و حدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی نے کراچی میں گذشتہ دو دن میں ۵بے گناہ شیعہ وکلاء ، ڈاکٹرز ، تاجروں اور شہریو ں کے بہیمانہ قتل عام پر غم و غصے کا اظہار کر تے ہو ئے کہا کہ پیپلزپارٹی اپنے قائد بلاول بھٹو کے نعروں کی لاج رکھنے میں ناکام نظر آتی ہے، کراچی شہر خونین کا منظر پیش کر رہا ہے، پالیس اور رینجرز محض زبانی جمع خرچ پرہی گذارا کر رہی ہے،

حکومت اگر دہشت گردی کے روک تھام کا فریضہ انجام نہیں دے سکتی ہو فوری مستعفی ہو جائے ، عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہےمذید لاشیں اٹھا نے کی سکت نہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وحدت ہاوس کراچی سے جاری اپنے ایک مذمتی بیان میں کیا ۔

ان کاکہنا تھا کہ کراچی میں ایک منظم سازش کے تحت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے شیعہ اکابرین کو نشانہ بنایا جارہا ہے ، حکومت ، عدلیہ، قانون نافذ کر نے والے ادارے کسی قسم دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے میں یکسر ناکام نظر آتے ہیں ، بیرونی امداد کے بل باتے پرکراچی سمیت پو رے ملک میں آگ و خون کا بازار گرم کیا جارہا ہے،

شیعہ نسلک کشی پر میڈیا کی بر اسرار خاموشی بھی سوالیہ نشان ہے، بعض چینلز پر نا عاقبت اندیش اینکرز بیٹھ کر پاکستان میں پروکسی وار کا راگ الاپتے ہیں ، اگر پاکستان میں دو ملکوں کی پروکسی وار ہو تی تو حملے بھی دو طرفہ ہو تے ، جو کہ نہیں ہیں ، یہ بات روز روشن کے طرح عیاں ہے کہ پاکستان میں کوئی فرقہ راویت نہیں بلکہ یک طرفہ دہشت گردی ہے جس کو ریاستی اور بین الاقوامی سرپرستی حاصل ہے۔

علامہ حسن ظفر نقوی نے پچھلے دو دن میں دو ڈاکٹروں قاسم عباس، حیدر رضا ، ایک وکیل وقار شاہ اور جوان مظہر حسین اور علی بہار کے بہیمانہ قتل کی پرزور مذمت کر تے ہیں ،کراچی میں چن چن کر شیعہ اکابرین کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، صوبائی حکومت کراچی میں جاری قتل وغارت گری کے اس کھیل کو ختم کر نے میں سنجیدہ کردار ادا کرے ،

کراچی میں روزانہ ایک درجن سے زائد بے گناہ شہریوں کے قتل عام کے بعدپیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹوکے دہشت گردوں کے خلاف بیانات ہاتھی کے دانت لگتے ہیں ، لہذٰا ہم مطالبہ کر تے ہیں وزیر اعلیٰ سندھ ، گورنر سندھ اور آئی جی سندھ سے کہ جاری میں جاری ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشت گردوں کو فلفور گرفتار کر کے تختہ دار پر لٹکایا جائے۔

Comments

comments

Latest Comments
  1. Sabir Hameed
    -