Home » Featured • Original Articles • Urdu Articles » ٹی ٹی پی کی شرائط: کیا امن پسند پاکستانی اکثریت، تکفیری دیوبندی اقلیت کے سامنے گھٹنے ٹیک دے گی؟
ٹی ٹی پی کی شرائط: کیا امن پسند پاکستانی اکثریت، تکفیری دیوبندی اقلیت کے سامنے گھٹنے ٹیک دے گی؟
posted by Aamir Hussaini | February 4, 2014 | In Featured, Original Articles, Urdu Articlesتحریک طالبان پاکستان کی جانب سے حکومتی مذاکراتی ٹیم کے زریعے ابتدائی طور پر حکومت کو شرائط کی ایک فہرست دئے جانے کا انکشاف ہوا ہے اور ان میں سے چند شرائط کامتن بھی سامنے آگیا ہے اور ان میں سے چند شرائط مندرجہ ذیل ہیں
1)پاکستانی جیلوں میں موجود تمام ملکی و غیر ملکی طالبان قیدیوں کی رہائی۔
(اس وقت پاکستان کی مختلف جیلوں میں 4752 ہائی پروفائل دھشت گرد گرفتار ہیں اور یہ وہ دھشت گرد ہیں جنہوں نے ٹی ٹی پی،لشکر جھنگوی یا اور ناموں سے مختلف دھشت گردی کی وارداتوں کا ارتکاب کیا ہے اور دلچسپ بات یہ ہے ان 4752 قیدیوں میں طالبان نے لشکر جھنگوی سمیت ان تمام قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا ہے جو کہ واضح طور پر شیعہ،بریلوی،ہندؤ،عیسائی،احمدی مذھبی برادری کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث رہے ہیں اور وہ بھی ہیں جو مساجد،مدرسوں،مزارات ،کلیسا اور مراکز احمدیہ پر حملوں میں ملوث ہیں اس شرط کے سامنے آنے سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ طالبان اور دیگر جتنے بھی دیوبندی تکفیری خارجی گروہ ہیں وہ ایک ہیں اور وہ مشترکہ طور پر شیعہ،بریلوی ،احمدی،ہندؤ اور عیسائیوں کے قتل میں ملوث رہے ہیں اور دیوبندی و وہابی مولویوں کا ایک اور جھوٹ سامنے آیا ہے جس میں وہ یہ کہتے رہے کہ پاکستان میں شیعہ،سنّی بریلوی ،کلیسا اور دیگر مذھبی برادریوں کی ٹارگٹ کلنگ اور ان کے مقدس مقامات پر حملوں میں بلیک واٹر،راء یا موساد یا راما ملوث ہے)
2)آپریشن اور ڈرون حملوں سے تباہ حال مکانات اور املاک کی از سر نو تعمیر اور نقصانات کا ازالہ ۔
3)علاقے کا کنٹرول خاصہ دار فورس کے حوالے کرنا جبکہ ایف سی کو قلعوں کے اندر رہنے کا پابند کرنا
4)قبائلی علاقوں سے فوج کی واپسی ۔
5)تمام طالبان کمانڈروں کو تخفظ ۔
دوسری ،تیسری اور چوتھی شرط کو بھی اگر پہلی شرط کے ساتھ ملاکر دیکھا جائے تو اس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان 6 قبائیلی ایجنسیوں میں اپنا کنٹرول مستحکم بنانے کی خواہاں ہے اور یہ عملی طور پر پورے فاٹا کو طالبان کی امارت میں بدلنے کے مترادف ہے اور اس سے ان علاقوں میں طالبان کی سیاسی اور عسکری عملداری کو تسلیم کرلیا جائے گا
6)ملک بھر میں موجود عدالتوں میں اسلامی عدالتوں کا قیام
(سول اور سیششن کورٹس کے متوازی عدالتی نظام کے قیام کی کوشش اسے کہا جاسکتا ہے)
7)نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں میں قرآن پاک کی تعلیم۔
8)ملک بھر میں خواتین کے جنز پہننے اور پردے کے بغیر گھر سے نکلنے پر مکمل پابندی ۔
(طالبانی ڈریس کوڈ کا نفاز )
9)آپریشن اور ڈرون حملوں میں جاں بحق ہونے والے رشتہ داروں کو سرکاری نوکریاں دلوانا۔
10) ملک میں شریعت کا نفاذ
11) سودی بینکاری کا خاتمہ
12) امریکہ کے ساتھ دہشت گردی کی جنگ میں جاری تعاون ختم
13) سابق گورنر سلمان تاثیر کو ہلاک کرنے والے ممتاز قادری کی رہائی
ذرائع کے مطابق یہ وہ شرائط ہیں جن پر طالبان کے تمام گروپس متفق ہو چکے ہیں جبکہ کچھ شرائط پر اب بھی مشاورات جاری ہیں
اگر ان شرائط کو غور سے دیکھا جائے تو تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے یہ ایک مکمل سیاسی پروگرام ہے جو انہوں نے ریاست کے سامنے رکھا ہے اور اس سیاسی پروگرام کا ایک ہی جواز طالبان کے پاس ہے اور وہ یہ ہے کہ ان کے پاس بندوق ہے ،پھٹ پڑنے والے انسان ہیں اور دھماکہ خیز مواد سے بھری ہوئی گاڑیاں ہیں
تحریک طالبان پاکستان نے نہ تو اس ملک میں کبھی الیکشن میں حصّہ لیا،نہ ہی ان کی پارلیمنٹ میں کوئی نمائندگی موجود ہے اور نہ ہی انہوں نے کبھی اپنے ایجنڈے پر عوام سے کوئی رجوع کیا ،وہ بندوق کی نالی کے زور پر ملک میں اپنے پروگرام پر عملدرآمد کرانا چاہتے ہیں اور اپنی عملداری کے لیے پورے فاٹا کو اس مذاکرات کی میز پر جیتنے کے خواہاں ہیں
فیصلہ پاکستانی ریاست نے کرنا ہے اور ساتھ ساتھ اس ملک میں رہنے والی اہل سنت بریلوی،اہل تشیع ،کرسچن،ہندؤ،احمدیوں کو اور ان کی قیادت کو بھی سوچنا ہے کہ کیا انہوں حکومت،پارلیمنٹ اور ریاست کے دیگر اداروں کو یہ حق بھی دے ڈالا ہے کہ ایک اقلیت ان پر بندوق کے زور پر اپنا سیاسی پروگرام نافذ کردے جو ان کی مذھبی اور ثقافتی آزادیوں کو سلب کرلے اور اس ملک کو ایک تکفیری خارجی دیوبندی ریاست میں بدل ڈالے ،دیوبندی طالبان اور ان کے حامی تو “اب نہیں تو کبھی نہیں “والی لائن کے ساتھ باہر آچکے ،تو جن کے سٹیک داؤ پر لگے ہیں وہ کب اس لائن کو اپنائیں گے
Top of Form
Comments
Tags: Pakistan Army’s Support to Deobandi ASWJ & Taliban & other militants, Shia Islam & Shia Muslims, Sipah-e-Sahaba Pakistan (SSP) & Lashkar-e-Jhangvi (LeJ) & Ahle Sunnat Wal Jamaat (ASWJ), Sunni Sufi & Barelvi, Taliban & TTP, Terrorism
About The Author
Aamir
Latest Comments
In shortest..Lanat hey In Talibaan aur unn key political wings parr……Ab Khudaa hee mefooz farmayey….Mazaakraat ka faisla kar key , Pakistaan kee Mukamil Tabaahee kaa fislaa ho chukaa hey.
Don’t be discourage with this situation. Their would no talk and their would be no peace. 90% of the Pakistani population is under immense pressure to get up. Pretty soon you will see the same people who are pro Taliban, they will be hanged on the streets. Insha’Allah.
Khuda ka keher ham per nazil ho chuka hay! Jab koi qoum sidhey rastey se hut jaey to qudrat josh main aati hay.
Zra ghour karo, mohasba karo, mazhub ke thekedaron ko keh raha hoon.
Tum ne to muslim banney ka kalma he badal ke rakh diya hey!
Jahan siraf Lailaha illalh muhammed- er- rasoolulah kehney per kafir daaera -e-islam main dakhel ho jaya kerte they Laiken ub doosrey ke aqeedey walon ko galian nikalney per muslman kehlane ka mullaon ney niy tareeqa Eijad kia hey. Insanon ko qatal ker ke Ghazee declare kerney ka nia kalma aaya hey. Fiqa -e- Jafria ko nishana bnaney wale dundnate phirtey hain aur jail mein shia firqa ko nishne ibrat bananey wale ub khush hein,
Mut khush ho kih tumhari masjaden bhee ujar dee gai hain. Amen ki jagha ho jahanum bananey walo tumhara kaam tumam tumharey he paida kerda Tliban tum hari mout ka sabub buneyn ge aur tum kafe afsos multey reh jao ge.
Kih Aakhir Allh ney tumhari theke dari ko khatum kerna hey. Ub moj karo kih Laanet tumhari qismet ka zewar bun gaee hey! Tum sub harami mollaon ki ub bari aa chuki hey!
Jahan Assalamo-Alaikum kehney pih jail ho jaey wohan khuda kioon na tumahri tikka boti kery. Meri sub achey, naik muslmanon ko mubark bad aur harami mullaon, meloon ashkhas ho warning hey Ub teer kuman main sey nikel giya hey ub azab -e-razeel key liey tayyar ho jao aur bhag jao pakistan sey. Darian mundwa ker 1953 kee yadd duhrao. Hazara group per kiey gaey zulm ke hisab ka weqat aa giya hey. ha ha ha há