تین عظیم دوست جو پاکستان میں جاری شیعہ نسل کشی کی لہر کی بھینٹ چڑھ گئے
تین عظیم دوست جو پاکستان میں جاری شیعہ نسل کشی کی لہر کی بھینٹ چڑھ گئے
پاکستانی قوم کے تین مایہ ناز بیٹے کالعدم دیوبندی تنظیم سپاہ صحابہ (جعلی اہلسنت والجماعت) کی دہشت گردی کی نذر ہوگئے –
محسن نقوی- شاعر، ادیب، مجلس خوان – 1996 میں لاہور میں شہید ہوۓ
علامہ عرفان حیدر عابدی – ادیب، فلسفی، عالم دین – 1997 میں کراچی میں شہید ہوۓ
علامہ ناصر عباس – عالم دین، ذاکر اہلبیت – 2013 میں لاہور میں شہید ہوۓ
محسن کبھی، عرفان کبھی،اور کبھی ناصر
زہرا، تیرا آنگن ہے کہ مقتل کی گلی ہے؟
درپہ حیدر کے سبھی کی اب حضوری ہو گئی
تھی ادھوری جو وہ اک تصویر پوری ہو گئی
************
************
محسن نقوی شہید کی سپاہ صحابہ کے بارے میں نظم
Related English : https://lubpak.com/archives/297395
Comments
Tags: Allama Nasir Abbas, Mohsin Naqvi, Shia Genocide & Persecution, Sipah-e-Sahaba Pakistan (SSP) & Lashkar-e-Jhangvi (LeJ) & Ahle Sunnat Wal Jamaat (ASWJ), Takfiri Deobandis & Wahhabi Salafis & Khawarij
Latest Comments
پچھلے کچھ عرصے میں:-
لاہور میں یوم علی(ع) کے جلوس پر دھماکہ، 65 شہید،
لاہور میں ڈاکٹر علی حیدر کی شہادت،
آۓ دن جلوسوں پر حملے،
پروفیسر سید شبیہ الحسن ہاشمی (جی سی یونیورسٹی) کی شہادت
لاہور میں سید شاکر حسین رضوی ایڈووکیٹ کی شہادت
پنڈی میں بم بلاسٹ، 40 شہید
گجرات یونیورسٹی کے پروفیسر شبیر حسین شاہ کی شہادت،
بھکر میں فساد،
ڈیرہ غازی خان، ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ شہادتیں،
رحیم یار خان میں شیعہ شہید،
اب علامہ ناصر عبّاس کی شہادت،
کیا پنجابی مومنین کیلئے پنجاب حکومت اور سپاہ صحابہ کا پیغام واضح نہیں ہوا؟
https://www.facebook.com/VOSnews/posts/500673683380895
گو کہ انسانی جان بہت عزیز ہے مگر پاکستان میں بسنے والے ہم تمام شعیوں کو کتنا ہی کیوں نہ مارا جاۓ مگر ہم عزاداری سید شہدا کیلئے اپنی جان دینے سے کبھی گریز نہیں کریںگے، شروع سے اب تک اور اب سے نہ جانے کب تک ہماری جانے اسی عزاداری سے دشمنی کی خاطر لی جاینگی مگر ہم کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے،
وعدہ ہے یہ واللہ
Bay shak..INSHALLAH…
کل شب کو خواب میں اے میرے دورِ پُرفِتن
دیکھی یزیدیت کے قبیلے کی اِک دُلہن
آنکھوں میں ظلم و جور کے کاجل کی ڈوریاں
ماتھا منافقت کی تپش سے شِکن شِکن
گردن میں طوق لعنتِ پروردگار تھا
تن پر جہان بھر کی حقارت کا پیرھن
چسپاں جبیں پے آلِ محمدؑ کی دُشمنی
چپرے کے خدوخال پے فِرعون کی شبیہہ
ہونٹوں پے منقبت تھی سعود و یہود کی
پاؤں میں ڈالروں کی جھناجھن جھناجھنن
نس نس میں دینِ حق سے بغاوت بھری ہوئی
سانسوں میں گردِ راہِ سقیفہ سے تھی گُھٹن
لگتی تھی دور سے ابو سُفیان کی کنیز
سینچا گیا تھا شعلہ نمرود سے بدن
تہمت نبیﷺ کے دیں پے لگانا تھا مشغلہ
اِسلام کا مزاق اُڑاتا ہوا سُخن
گُزری جو پاس سے وہ ابو جہل کی بہو
میں نے کہا ہہ کون ہے بدکار و بد چلن
آئی صدا کہ اِس کے مقابِل کرو جھاد
دیکھو یہ ہے سپاہِ صحابہ کی انجمن
محسن نقوی