طالبان نے ایکسپریس اور جیو ٹیلی ویژن پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی، مزید حملوں کی دھمکیاں

express

نیوز رپورٹ : کالعدم دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے عمر میڈیا کے ذریعے ایک بیان جاری کیا ہے جس کے مطابق کراچی میں ایکسپریس نیوز کے دفتر پر حملے کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے۔ طالبان، جو سپاہ صحابہ کی طرح مسلک دیوبند کے تکفیری گروہ سے تعلق رکھتے ہیں، نے پاکستانی میڈیا خاص طور پر ایکسپریس اخبار اور نیوز چینل پر شدید تنقید کرتے ہوۓ کہا کہ

میڈیا فرعون کے جادوگروں کی طرح شیعہ، سنی بریلوی،عیسائی، قادیانیوں کی زبان بن کر مجاہدینِ اسلام اور دیوبندی علما کو بدنام کرنے کی ابلیسی مہم ترک کردے

طالبان نے اپنے بیان میں دھمکی دی کہ ہم ہر مسلمان کو اللہ سے ڈراتے ہیں کہ ایسے میڈیا ادارے کی ملازمت چھوڑ دیں جو اسلام اور مجاہدین کیخلاف میڈیا وار لڑنے میں دن رات مصروف ہیں

ای میل کے ذریعے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے نشر واشاعت کے ادارے ’عمر‘ کی جانب سے جاری ایک تفصیلی بیان میں تنظیم کا کہنا تھا کہ دو دسمبر کی رات ایکسپریس نیوز کے دفتر اور اس سے قبل جیو نیوز پر دستی بموں سے حملے کیے گئے۔

تحریک کا کہنا تھا کہ اگر صحافی اس سے باز نہ آئے تو آنے والے دن ان کے لیے ہولناک ہوں گے۔
یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ پاکستانی طالبان نے صحافیوں پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہو۔ گذشتہ سال جون میں کراچی ہی میں ایک نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے دفتر پر مسلح حملے کی ذمہ داری تحریک طالبان نے قبول کی تھی- ماضی میں اس طرح کے حملوں پر پاکستانی اور بین الاقوامی صحافتی تنظیمیں تشویش کا اظہار کر چکی ہیں- بدقسمتی سے میڈیا کے اندر بیٹھی ہوئی کچھ کالی بھیڑیں جن کا دیوبندی اور سلفی وہابی مسلک کے انتہا پسندوں سے تعلق ہے طالبان اور سپاہ صحابہ کی طرفدار ہیں جیسا کہ حامد میر، سلیم صافی، اوریا مقبول جان، انصار عباسی وغیرہ

طالبان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ میڈیاان کے خلاف بے بنیاد باتیں پیش کرتا ہے اور امریکی پیسوں پر ان کا ترجمان بنا ہے۔ طالبان کی جانب سے یہ بھی دھمکی دی گئی ہے کہ ان کی حالیہ کارروائی تنبیہی کارروائیوں کا حصہ ہے جس کا سلسلہ جاری رہے گا۔ دھمکی دی گئی کہ اگر میڈیا نے اپنی روش نہ بدلی تو آنے والے دن ان کے کے لیے ہولناک ہوں گے۔ واضح رہے کہ طالبان کی جانب سے میڈیا کو پہلے بھی دھمکیاں دی جاتی رہی ہیں۔ اور چند ہفتے قبل بھی عمر میڈیا کی جانب سے پاکستانی اخبارات اور ٹیلی ویژن چینلز کو دھمکی دی گئی تھی – یاد رہے کہ وزیرستان اور قبائلی علاقہ جات میں تکفیری دیوبندی گروہ طالبان کے نام سے کام کرتا ہے لیکن کراچی، لاہور، کوئٹہ، پشاور اور دیگر علاقوں میں یہی گروہ سپاہ صحابہ (نام نہاد اہلسنت والجماعت) کے نام سے سنی بریلوی، شیعہ، احمدی، مسیحی اور فوج کے جوانوں کو اپنے ظلم کا نشانہ بناتا ہے

tt

http://peshawarnews.com.pk/taliban-threats-to-media-peshawar-news

http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2013/12/131205_taliban_claim_tv_attack_responsibility_zz.shtml

Comments

comments

Latest Comments
  1. Sarah Khan
    -
  2. Sarah Khan
    -