حکیم اللہ محسود کی سوانح عمری – از فراز قریشی

1392023_490440207742169_1746449713_n

حکیم اللہ محسود انیس سو انہتر کو ویزرستان میں پیدا ہوئے۔ بچپن ہی سے آپ کو اقبال کے شاہین سے عقیدت تھی اور لہو گرم کرنے کے بہانے ڈھوھتے رہتے تھے۔ آپ کا تعلق پاکستان کی جمہوری اور عوامی جدوجہد کی مختلف جماعتوں کے ساتھ تھا جن میں لشکر طیبہ، لشکر جھنگوی اور جیش محمد شامل ہیں۔ شیعوں سے آپ کو خاص عقیدت تھی۔ لوگوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکیم اللہ محسود پاکستانی فوجیوں کے قتل عام میں اور ذبح کرنے میں ملوث ہیں پر جب بھی اس بات کا ذکر ہوا حکیم اللہ محسود نے کسر نفسی سے کام لیتے ہوئے اس کا اقرار کر لیا۔ ذراصل یہ طریقہ انہوں نے پرانے صوفیوں سے سیکھا تھا کہ جو مل رہا ہے اس سے انکار نہ کرو۔ بھلے عزت ہو یا ذلت۔

پر بہت سے لوگ ان کے اس رویہ کو پاکستان دشمنی سے تعبیر کرتے تھے۔ وہ سب غدار اور ففتھ کالمنسٹ تھے۔ حکیم اللہ محسود کی خاموشی کا جواب دینے کے لئے کئی ولی اللہ میدان میں تھے جس میں سے پیش پیش انصار عباسی اور اوریاجان مقبول تھے۔ یکم نومبر دو ہزار تیرہ کو آپ کی شہادت ایک ڈرون حملے میں ہوئی۔ ۤپ کی شہادت پر پنجاب حکومت اور خیبرپختنخواہ کی حکومتوں نے سرکاری سوگ کا اعلان کیا اور تین دن تک قومی پرچم سرنگوں کرنے کا اعلان کیا۔ سندھ اور بلوچستان والوں کی مسلمانیت اور پاکستانیت ھمیشہ ہی مشکوک رہی ہے چنانچہ ان کی حکومتوں نے کچھ نہیں کہا۔

 خبیر پختونخواہ کے سرکاری نصاب میں سے ایک اقتباس۔

https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=317327175074183&id=256808834459351&refid=28&_ft_=qid.5941367680779096178%3Amf_story_key.2053669128765396301 

Comments

comments

Latest Comments
  1. anonymous
    -