پچانوے فیصد دہشت گرد دیوبندی مکتبہ فکر سے تعلق رکھتے ہیں – مبشر اکرم

 ulma deobandi

Summary: A collection of Mubashir Akram’s tweets about Deobandi terrorism in Pakistan in which he states that 95% of all terrorists in Pakistan belong to the Deobandi sect.

محترم مبشر اکرم، دیوبندی دہشت گردی کے بارے میں اپنے ذاتی تجربات اور مشاہدات کا اظہار کرتے ہوے

کچھ دوستوں نےطنز کیاتھا کہ میری تان دیوبندعلماءپرہی ٹوٹتی ہے،آج عرض کرونگا۔مگرفی الحال فضل اللہ کااسلام انجوئےکریں

مولانا فضل اللہ پاکستان میں اسلام لاتے ہوئے۔ انکے فرقہ کےکسی عالم نے ابھی تک اسکی نام لےکر مذمت نہیں کی۔

مگر یہ بھی یادرہےکہ دیوبندعلماءکی ایک بہت بڑی اورواضح اکثریت تشددکی مخالف ہے۔دکھ یہ کہ وہ نام لیکراپنےفرقہ کےگندکی نشاندہی نہیں کرتے

اسی لیےتوعرض کیاکہ فرقہ میں ڈوبےعلماءکےلیےاسلام ومسلم سےزیادہ انکافرقہ اہم ہوگیاہے۔اوریہ بات اب مسلم ہوچکی،بڑی بدقسمتی ہے

تبلیغی جماعت والے ساری دنیا کو تبلیغ کریں گے، مگر نہیں کرنی اصلاح تو متشدد عناصر کی نہیں کرنی، کیوں کہ ان کی اکثریت اپنے فرقہ کی

یہ کیسے طبیب ہیں کہ امت کو بیماری تو تشدد پسندی کی ہے اور یہ اس پر کوئی کام نہیں کرتے

آج تبلیغی جماعت کا اصل جہاد وزیرستان میں ہے ہمارے گلی محلے میں نہیں، اس تشدد پسندی کے خلاف جہاد کریں. اصلاح کریں

اگلی کچھ ٹویٹس میں میرادیوبندفرقہ پرجوتنقیدی عمل ہے، اسکی تشریح ہوتی ہے۔ پڑھئے اور سوچئےکہ سلیم العقل اور صالح دیوبندعالم کیوں چپ ہیں، کیوں؟

مگربات شروع کردینےسےبل یہ بھی کہہ ڈالوں کہ میرا کسی فرقے سے کوئی تعلق نہں۔ جس نےبھی تشددکیا،ملعون ہے

مولانا مسعود علوی نے 1987 میں دنیا کی سب سے پہلی عالمی جہادی تنظیم قائم کی، ملتان میں۔ وہ دیوبندی تھے

مولانا مسعود علوی کی تنظیم کا نام جمیعت المجاہدین تھا اور اس نے افغانستان و کشمیر میں لڑائی لڑی

دوسری متشدد تنظیم، حرکت الجہاد اسللامی بھی ملتان میں بنی اور جناب نصراللہ منصور لنگڑیال نے یہ قایم کی،

لنگڑیال کوانڈینز نے1993 میں پکڑ لیا مگر تنظیم قائم رہی، موصوف 2011 میں رہا ہوئے اور 2013 میں بھمبر میں شادی فرمائی 21 سالہ بچی سے

جہادی تنظیموں میں تقریبا 95٪ دیوبندفرقہ سے تعلق رکھتی تھیں،اورہیں۔طالبان بھی اکثریتی دیوبندہی ہیں، گوکہ اب کچھ سلفی/تکفیری بن چکے

جیش محمد، دیوبندی۔ جمیعت المجاہدین، دیوبندی، تنظیم المجاہدین، دیوبندی، جمیعت الفرقان، دیوبندی، حرکت جہاد اسلامی، دیوبندی

لشکرِجھنگوی، دیوبندی، حرکت الانصار، دیوبندی، البدرمجاہدین، دیوبندی، سپاہ صحابہ، دیوبندی

جنود حفصہ، جنداللہ، عمر ٹائگرز، اللہ ٹائگرز، حرکت جہادالاسلامی، تنظیم الفاران بھی دیو بندی فرقہ سے تعلق رکھتی ہیں

سال 2007 سے 2009 کے دوران تمام بڑے حملے دیوبندی ورکرز نے کیے اور انکے ڈانڈے جنوبی پنجاب سے ملتے ہیں

جی ایچ کیو، مہران، نیول بیس، پی اے ایف، کامرہ، واہ فیکٹری، لاہور مناواں ٹریننگ، ودیگر،تمام کے تمام حملےدیوبند سےتعلق رکھنےوالے جہادیوں نےکیے

مولانا حسن جان، پشاور، کی ایک بہت بڑی علمی و دینی شخصیت تھیں، انکو خودکش حملے حرام قرار دینے کی پاداش میں قتل کردیاگیا، طالبان ملوث تھے

میں پہلے بھی کہہ چکا کہ دیوبند علماء وزعما کو اس بات پر غوروفکر کرنا چاہیے کہ انکے فرقہ میں اتنا تشدد کیوںکر در آیا

آپ دوعملی بھی دیکھیے کہ انڈین دیوبند جہاد کشمیر کو فساد کہتے ہیں، جبکہ اسی فرقہ کےلوگ پاکستان میں اسی عین اسلامی قرار دیں

دیوبند کی تحریک بلاشبہ احیائے اسلام کی عظیم تحریک تھی اور یہ بھی یاد رہے کہ اس تحریک نے انگریز کےپورے دور میں تشدد نہ کیا

وہ لوگ جو مختلف فرقوں کے معاشی، سیاسی، معاشرتی اور ذاتی مفادات کو جانتےہیں، وہ کسی فرقے کی عزت نہیں کرتے پاکستان میں

مذہب کے نام پر ماراماری میں دیوبند فرقہ کے علماء کا بھی قتل ہوا، رد عمل میں شیعہ مسلمانوں نے بھی سپاہ صحابہ کے کچھ لوگوں کو قتل کیا

ابھی معاملات یہ ہیں کہ دیوبند علماء، جواس فرقہ کےپبلک فیس ہیں، کی اکثریت تشدد سے متعلق واقعات کی نسبت سے جانے جاتے ہیں

ان دیو بند علماء سے لوگوں کی اکثریت تکریم و تعظیم میں نہیں، خوف میں سوال جواب نہیں کرتی۔ یارو، اللہ کو کس سے ڈراؤ گے؟

جماعت اسلامی نے بھی اس تشدد میں اپنا حصہ بقدر جثہ ڈالا اور اسکی ابتدا مولانا باری کی جنرل ضیاءالحق سے ملاقات سےہوئی، پنڈی 1977 میں

پاکستان میں مذہب میں تشدد کے عنصر کی پہچان زیادہ تر دیوبند فرقہ کے حوالے سےہے، اسے کوئی مانے یہ نا مانے، مگر یہ سچ ہے

سوال یہ ہے کہ اسلام کے داعیوں نے اپنے فرقہ کو ادرہ جاتی مفاد کےلیے کیوں بیچا؟ کیا اتنے ہی معصوم تھے؟

ابھی چیلنج یہ درپیش ہونا چاہیے کہ دیوبند علماء سرجوڑ کر بیٹھیں اور ان مسائل کا حل تلاش کریں جوکہ انکےنوجوانوں کو متشدد بنا رہی ہے

کچھ گذارشات تھیں، عرض کردیں۔ آخری بات یہ کہ مذہبی تشددسےیہ ملک کسی کےرہنےکےقابل نہ رہےگا۔ بری خبریہ کہ ساری آبادی بھی دیوبندنہ ہوپائےگی

اس پرتشدد موجودگی میں بھی بہت سےمواقع ہیں، مگر فی الحال مجھےکوئی مین سٹریم دیوبند عالم اس مسئلے کو حل کرنےکی کوشش میں نظر نہں آتا

بہرحال، معاملہ کوتاریخی پس منظر میں دیکھنے کی ضرورت ہے اور اس کو درست کرنا ناممکن بھی نہیں

ان باتوں کامقصدکسی کی دل آزاری نہ تھا بلکہ ایک صحتمندانہ گفتگو تھی کہ سوچنے والے سوچیں، اگرسوچ سکتےہیں تو۔ اور اگر نہیں، تو بھلے چوپایے رہیں

:نہ سوچنے اور غوروفکر سے محروم انسانوں کو اللہ نےقرآن میں چوپایہ کہا ہے، چوپایہ، یعنی، گدھا، بھینس، بکرا، گینڈا، ہاتھی، گائے وغیرہ

آپ سب پر سلامتی ہو۔ تشدد ہر کسی کو کھا جاتا ہے، چاہے وہ بلوچ آزادی پرست ہوں، سوات کےمسلم یا فرقہ واریت میں الجھے پاکستانی مسلمان۔

mk1

 

mk2

 

mk3

 

mk4

Comments

comments

Latest Comments
  1. air max plus tuned 1.5 · solar red
    -
  2. Nike Free Run+ 2 Homme
    -
  3. Air Max 24-7 Mujer
    -
  4. Camisas Dolce Gabbana Hombre Venta
    -
  5. Puma Trionfo Lo GT II
    -
  6. Nike Free 3.0 v5
    -
  7. Asics Onitsuka Tiger
    -
  8. Air Jordan 18
    -
  9. Nike Free 3.0 V2
    -
  10. Air Jordan 8
    -
  11. Botas de Futbol Adidas
    -