عمران خان کی طالبان کودفتر کھولنے کی پیشکش پرکامران شفیع کا تبصرہ
معروف تجزیہ کار کامران شفیع نےکہا کہ عمران خان ان دہشت گردوں سے مذاکرات کی بات کررہے ہیں جنہوں نے پاک فوج کے بارہ جوانوں کے گلے کاٹے، جنرل ثنااللہ کو شہید کیا، لاہوراور کراچی میں دھماکے کیے کوئٹہ میں شیعوں کو قتل کیا گلگت اور زیارت پر جانے والے زائرین کو شناختی کارڈ اور ماتم کے نشان دیکھ کر قتل کیا چار اہلسنت نے یہ سب دیکھ کر منع کیا تو طالبان اور لشکر جھنگوی کے تکفیری دہشت گردوں نے انھیں بھی قتل کردیا۔
کامران شفیع کا کہنا تھا کہ طالبان دہشتگردوں نے گلگت میں بیگناہوں کو بسوں سے اتار کر ان کی پیٹھ پر ماتم کے نشان دیکھ کر ان کوشہید کیا – یہی تکفیری خارجی لوگ سنی، احمدی، مسیحی وغیرہ کو قتل کر رہے ہیں – کامران شفیع نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ پاکستانی فوج جہادی دیوبندی اور وہابی دھشت گردوں کے بارے میں تذبذب کی کیفیت سے باہر نکلے اور پاکستانی فوج اور عوام پر چھپ یر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کی سر کوبی کرے – کامران شفیع نے طالبان کو دفتر کھولنے کا مشورہ دینے پر عمران خان پر شدید تنقید کی
پروگرام میں موجود دیوبندی کالم نویس انصار عباسی نے طالبان اور لشکر جھنگوی کی کھلی حمایت کی اور ان کو معصوم شہید قرار دیا – یاد رہے کہ جنگ گروپ میں کام کرنے والے کچھ دوغلے صحافی طالبان اور سپاہ صحابہ کے لئے پاکستانی فوج کی سرپرستی پر خاموش رہتے ہیں جن میں انصار عباسی، نجم سیٹھی، حامد میر وغیرہ شامل ہیں
Comments
Latest Comments
Yai sahafi Mavia ki nsal sy haain or Ansar Abbasi to hy hi yazeed lanti
پاک فوج کے جرائم کی داستان کامران شفیع صاحب کے بیان کردہ طالبان کے جرائم سے کہیں زیادہ ہے۔
دراصل جنگ کے حامی اور امریکہ سے مفادادات وابستہ کئے ہوئے دانشوروں ایک ہی لاٹھی سے سب کو پانکنے ہیں۔ وگرنہ شیعوں پر حملوں میں طالبان نہیں امریکہ کی تیار کردہ جنداللہ ملوث رہی ہے یا اسکے جنداللہ کے اشتراک سے کام کرنے والی لشکر جھنگوی ۔