طالبان لیڈرملا برادرکی رہائی کا بدلہ: دیوبندی دہشت گردوں نے پشاور چرچ پر حملہ کر کے 70 مسیحی شہید کر دیے

pic2

Related post: Dialogue with Taliban? Deobandi militants of TTP-ASWJ massacre at least 70 Christians in Peshawar

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں کوہاٹی گیٹ کے قریب ایک چرچ پر دیوبندی دہشت گردوں کے خودکش حملے میں ستر افراد شہید اور ایک سو سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

اس سے پہلے طالبان اور لشکر جھنگوی سے تعلق رکھنے والے دیوبندی دہشت گرد مردان، اسلام آباد اور دوسرے شہروں میں مسیحی چرچوں پر حملے کر چکے ہیں

یاد رہے کہ نواز شریف حکومت نے حال ہی ہمیں طالبان کے چیف دہشت گرد ملا برادر کو رہا کیا ہے – عمران خان، نواز شریف اور منور حسن جیسے لوگوں نے پاکستانی ریاست کو طالبان اور لشکر جھنگوی کے ہاتھوں بیچ دیا ہے

پشاور کے ایس پی آپریشن نے بی بی سی کو بتایا کہ دو دیوبندی خودکش حملہ آوروں نے چرچ کے اندر مختلف مقامات پر اپنے آپ کو دھماکے سے اْڑایا۔ انھوں نے کہا کہ پولیس کو دو خودکش جیکٹ ملے ہیں اور مزید تحقیقات کے لیے خود کش حملہ آوروں کے اعضا جمع کیے گئے ہیں۔

ہمارے نامہ نگار عزیزاللہ خان کے مطابق بم دھماکا اتوار کی صبح پشاور کے اندرونِ شہر کوہاٹی گیٹ کے قریب واقع عیسائیوں کے چرچ میں ہوا۔ مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔

ppic

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے چرچ کی انتظامی کمیٹی کے رکن ڈینئیل سمیول نے بتایا کہ فائرنگ کرتا ہوا پہلا دیوبندی حملہ آور چرچ میں داخل ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے دھماکے کے بعد ابھی سنبھل ہی پائے تھے کہ دوسرا دھماکہ ہو گیا۔ڈینئیل کے مطابق دیوبندی خودکش حملہ آوروں کی عمر سترہ، اٹھارہ سال تھی

جس علاقے میں یہ چرچ ہے وہاں پر شیعہ برادری بھی رہتی ہے جن کے ساتھ مسیحی براردی کے نہایت خوشگوار تعلقات ہیں لیکن دیوبندی تکفیری دہشت گرد تمام مذھب اور فرقوں کے دشمن ہیں

http://www.bbc.co.uk/urdu/multimedia/2013/09/130922_peshawar_church_attack_admin_iv_zz.shtml

عینی شاہدین کے مطابق چرچ میں عیسائی برادری کی کثیر تعداد جو چار سو پانچ کے درمیان بتائی جاتی ہے عبادت کے لیے چرچ میں موجود تھی کہ یہ دھماکا ہوا۔

ایس پی سٹی نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے میں ایک پولیس اہلکار بھی ہلاک ہوا ہے جو چرچ کے گیٹ پر ڈیوٹی دے رہا تھا جبکہ ایک دوسرا پولیس اہلکار شدید زخمی ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جائے وقوعہ پر لوگوں کے جمع ہونے سے تحقیقات میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

عینی شاہدین کے مطابق چرچ میں عیسائی برادری کی کثیر تعداد جو چار سو پانچ کے درمیان بتائی جاتی ہے عبادت کے لیے چرچ میں موجود تھی کہ یہ دھماکا ہوا۔

اتوار عیسائی براداری کے لیے عبات کا خصوصی دن ہوتا ہے اور اس مسیحی برادری کے افراد اپنے خاندان والوں کے ساتھا عبادت کے لیے چرچ جاتے ہیں۔

زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور منتقل کیا گیا ہے۔

پاکستان چرچ پشاور کے قدیم ترین گرجا گھروں میں سے ایک ہے اور اتوار کے روز بڑی تعداد میں مسیحی برادری عبادت کیلئے گرجا گھرآتی ہے

،کونسل برائے عالمی مذاہب کے مطابق تمام مشنری اسکول اورکالج 3 دن بند رہیں گے۔کمشنر پشاور صاحب زادہ انیس نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہو ئے کہا ہے کہ جاں بحق افراد میں 4 بچے اور 4 خواتین بھی شامل ہی

لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارروائیاں میں حصہ لیا جو کہ اب بھی جاری ہے۔

یاد رہے کہ طالبان اور لشکر جھنگوی المعروف سپاہ صحابہ سو فیصد دیوبندی جماعتیں ہیں جن میں ایک بھی سنی بریلوی، شیعہ یا احمدی شامل نہیں – پاکستانی فوج کا خفیہ ادارہ دیوبندی دہشت گردوں کو کشمیر اور افغانستان میں جہادی کاروائیوں کے لئے استعمال کرتا ہے اس لیے ان کے جرائم کی پردہ پوشی کی جاتی ہے

پاکستانی میڈیا اور بلاگز میں طالبان اور سپاہ صحابہ کی دیوبندی شناخت کو چھپایا جاتا ہے

اس پردہ پوشی میں فوجی ہمدرد اسلام پسند جیسا کہ انصار عباسی اور فوجی ہمدرد سیکولر پسند جیسا کہ نجم سیٹھی شامل ہیں

0

1

2

3

5

6

4

91

Comments

comments

Latest Comments
  1. Sarah Khan
    -
  2. Sarah Khan
    -
  3. Sarah Khan
    -
  4. Sarah Khan
    -
  5. Sarah Khan
    -