برطانیہ میں موجود سنی مسلمان عورتیں حلالے کے نام پردیوبندی مولویوں کی ہوس کا شکار
خفیہ حلالہ سینٹر کے دیوبندی مولوی نے مختلف مردوں سے میرا بار بار حلالہ کرایا
لندن (رپورٹ، آصف ڈار) اپنے شوہر کے ہاتھوں بیک وقت طلاق حاصل کرکے ایک خفیہ حلالہ سینٹر پہنچنے والی ایک پاکستانی سنی مسلمان عورت کا کہنا ہے کہ ایک نام نہاد دیوبندی مولوی نے اسے کئی مردوں کے پاس بھیج کر اس کا حلالہ کردیا اور جب وہ تنگ آگئی اس نے مولوی کی بات ماننے سے انکار کردیا اور واپس اپنے شوہر کے پاس چلی گئی مگر مولوی نے اس کے ذہن پر اس قدر منفی اثرات ڈالے کہ وہ نفسیاتی مریضہ بن گئی
[youtube id=”j3nhm_7cF5k” width=”600″ height=”340″ position=”left”]
پاکستان سے شادی کرکے مڈلینڈز میں سیٹل ہونے والی اس عورت نے اپنی جی پی کو بتایا کہ اس کے شوہر نے غصے میں آکر اسے تین طلاقیں دے دی تھیں۔ چونکہ اس نے پاکستان میں اپنے والدین سے سن رکھا تھا کہ شوہر اگر تین بار طلاق کہہ دے تو طلاق ہوجاتی ہے۔ چنانچہ وہ اپنا شک دور کرنے کے لئے ایک اور پاکستانی عورت کی مدد سے خفیہ حلالہ سینٹر پہنچ گئی جہاں پر بیٹھے ہوئے نام نہاد دیوبندی مولوی نے اس سے کہا کہ اب وہ اپنے شوہر پر حرام ہوچکی ہے اور اسے حلالہ کرنا ہوگا۔ اس نے بتایا کہ وہ اپنے شوہر کے گھر کو چھوڑ کر اپنی ایک دوست کے ساتھ رہنے لگ پڑی تھی کیونکہ وہ سمجھنے لگی تھی کہ اب اس کا شوہر اس کے لئے غیر مرد بن گیا ہے۔ حالانکہ اس کے شوہر نے اسے بارہا سمجھایا اور ایک فتویٰ بھی لاکر دکھایا کہ ان کی طلاق نہیں ہوئی مگر اس نے اپنے شوہر کی بات نہیں سنی بلکہ مولوی کے کہنے میں آکر اس نے مولوی کے بتائے ہوئے ایک مرد کے ساتھ ایک رات کے لئے حلالہ کرلیا تاہم جب وہ کچھ دن بعد وہ اسی مولوی کے پاس دوبارہ گئی تو اس نے اسے بتایا کہ اس کا حلالہ موثر نہیں ہوا۔ لہٰذا اسے ایک مرتبہ پھر حلالہ کرنا پڑے گا۔ اس عورت کی داستان سننے والی جی پی نے جنگ لندن کو اپنا نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ چونکہ یہ سادہ لوح عورت مولوی کے چنگل میں پھنس گئی تھی اس لئے مولوی نے خود بھی اس کے ساتھ ایک رات کے لئے حلالہ کیا اور اس کی عزت کو مذہب کی آڑ میں تار تار کیا گیا۔ اس کے اب یہ عورت سمجھتی ہے کہ اس کی سخت توہین کی گئی ہے۔ اس لئے اس کو ڈپریشن ہوگیا ہے اور وہ دل ہی دل میں یہ سمجھتی ہے کہ اب وہ اپنے شوہر کے ساتھ دھوکہ کررہی ہے جسے اس کے حلالوں کے بارے میں کچھ علم نہیں ہے
حلالہ کا شکار ہونے والی عورتوں کے ساتھ کام کرنے والی ایک پاکستان نژاد برطانوی سوشل ورکر نے بتایا کہ ان کے پاس اس قسم کے بہت زیادہ کیس آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اکثر اوقات ان کے پاس ایسے سادہ لوح جینوئین افراد آتے ہیں جو بعض دیوبندی اور وہابی مولویوں کے ہاتھوں لٹ چکے ہوتے ہیں اور ان کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کے لئے مشورہ مانگتے ہیں مگر قانون ان کی اس لئے مدد نہیں کرسکتا کہ چونکہ حلالہ کرانے والی عورت خود اپنی اور اپنے شوہر کی مرضی سے حلالہ مولوی کے ساتھ نکاح کرتی ہے۔ چونکہ اس کو ریپ نہیں کہا جاسکتا اس لئے پولیس اس پر کارروائی نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ ویسے بھی یہ لوگ اپنی عزت کے ڈر سے معاملے کو زیادہ اچھالنا نہیں چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پاس ایک ایسی عورت بھی آئی تھی جس کے شوہر نے اسے غصے میں طلاق دے دی مگر بعد میں وہ سخت نادم ہوا اور وہ دونوں ایک مولوی کے پاس گئے۔ وہابی مولوی نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ کسی سے حلالہ کرالیں مگر انہوں نے اپنی بدنامی سے بچنے کے لئے مولوی کو حلالہ کرنے کی درخواست دی۔ مولوی نے وعدہ کیا کہ وہ اگلے ہی روز اس عورت کو طلاق دیدے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب اگلے روز اس عورت کا سابق شوہر آیا مولوی سے طلاق کا تقاضا کیا تو اس نے صاف انکار کردیا اور کہا کہ وہ اپنی بیوی کو کسی بھی صورت میں طلاق نہیں دے گا۔ اس شخص نے مولوی کی بہت منتیں کیں مگر وہ نہ مانا۔ چنانچہ اس کے شوہر کو اس معاملے میں محلے اور مسجد کے دوسرے لوگوں کو ملوث کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو مولوی کو مارپیٹ کر طلاق پر آمادہ کیا
اس سوشل ورکر نے کہا کہ بعض دیوبندی اور وہابی مولوی نو مسلم عورتوں کو سخت پریشان کرتے ہیں اور حلالہ کے نام پر ان کا سخت جنسی استحصال کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ نومسلم عورتیں معلومات نہ رکھنے کی وجہ سے ہر چھوٹی موٹی بات پوچھنے مولویوں کے پاس جاتی ہیں مگر ان میں سے بعض مولوی ان کی کم علمی کا فائدہ اٹھا کر انہیں داغ دار کردیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پاس کئی نومسلم عورتیں آئی ہیں جنہوں نے اپنے ساتھ ہونے والے سلوک پر شکایت کی ہے۔ ان میں سے بعض عورتیں اب اسلامی فلاحی اداروں میں بھی مقیم ہیں۔ جہاں ان کی بحالی کا کام ہورہا ہے۔ لندن سے تعلق رکھنے والے ایک سنگل مدر نے اپنا نام افشاء نہ کرنے کی شرط پر جنگ کو بتایا کہ وہ دو مردوں کے درمیان پنگ پانگ بن گئی تھی جس کے بعد اس نے شادیوں سے توبہ کرلی ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ ہنسی خوشی زندگی گزار رہی تھی کہ اس کے اپنے شوہر کے ساتھ اختلافات ہوگئے اور انہوں نے ایک دوسرے سے علیحدگی اختیار کرکے طلاق لے لی۔ اس نے بتایا کہ کچھ عرصہ بعد اس نے ایک اور مرد کے ساتھ شادی کرلی مگر ایک دن اس نے غصے میں آکر اسے طلاق دے دی جس کے بعد وہ سخت پریشان بھی ہوا اس نے بتایا کہ وہ اپنے اس شوہر کو نہیں چھوڑنا چاہتی تھی چنانچہ وہ ایک مفتی کے پاس پہنچ گئی جس نے اسے مشورہ دیا کہ اگر وہ اپنے پہلے شوہر کے ساتھ دوبارہ شادی کرکے اس سے طلاق لے لے تو اس کا حلالہ ہوجائے گا اور پھر وہ اپنے دوسرے شوہر کے ساتھ دوبارہ شادی کرسکتی ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ اس نے ایسا ہی کیا اور اپنے پہلے شوہر کو دوبارہ شادی اور طلاق دینے پر آمادہ کریں۔ جب وہ طلاق لے کر دوسرے شوہر کے پاس آئی تو اس نے اسے دوبارہ قبول کرنے سے انکار کردیا۔ جب وہ پھر دیوبندی مفتی کے پاس گئی تو اس نے کہا کہ اگر اب وہ اپنے پہلے شوہر کے ساتھ تیسری مرتبہ شادی کرنا چاہتی ہے اسے کسی اور کے ساتھ حلالہ کرنا پڑے گا۔ اس نے بتایا کہ وہ حلالوں سے تنگ آگئی ہے اور اب اس نے کسی سے شادی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہ چاہتی ہے کہ اس کا چھوٹا بیٹا اپنی ماں کو شوہر تبدیل کرتے ہوئے دیکھ کر بڑا نہ ہو
حلالہ کے حوالے سے مختلف مکاتب فکر کا نکتہ نظر ایک ہی ہے کہ حلالہ محض اس لئے نہیں کیا جاسکتا کہ اس عورت کی اپنے شوہر کے پاس جانے کی خواہش ہوتی ہے اور وہ اس سے دوبارہ نکاح کرنا چاہتی ہے۔ بلکہ تمام علماء کا اس بات پر اتفاق ہے کہ طلاق کے بعد اگر کوئی عورت حلالہ کے ارادے کے بغیر کسی دوسرے مرد کے ساتھ شادی کرلے اور کچھ عرصے بعد ان دونوں میں طلاق ہوجائے تو وہ دوبارہ شادی کرسکتے ہیں۔ تاہم حلالہ کے نام پر شادی کرنے کی اسلام میں اجازت نہیں دی گئی۔ اس بارے میں برطانیہ کے مقتدر علماء کرام کا کہنا ہے کہ بعض دیوبندی اور وہابی مولویوں اور مفاد پرستوں نے مذہب کے نام پر دوکانیں لگا رکھی ہیں اور لوگوں کی بھاری اکثریت ان کے چنگل میں پھنس جاتی ہے۔ ان علماء نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ انہیں نکاح، شادی، طلاق، خلع وغیرہ کوئی مسئلہ درپیش ہو تو وہ صرف مستند اداروں میں ہی جائیں اور ایسے لوگوں کے ہتھے نہ چڑھیں جو عورتوں کا جنسی استحصال کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ سینٹر کے اندر حلالہ کے حوالے سے جنگ لندن میں ایک سنسنی خیز رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں معروف عالم دین مولانا شفیق الرحمن اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے اس مسئلے کو انتہائی سنگین قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اس سے برطانوی مسلمانوں کے ہزاروں گھر تباہ ہورہے ہیں۔
http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=128934
Muslim women lose dignity in the name of Halala in UK: Halala centres working in different cities; Deobandi and Wahhabi clerics even gift divorced women to friends
Asif Dar
Source: The News, September 14, 2013
LONDON: The issue of divorce among Sunni Muslim women has taken a dangerous turn because Deobandi and Wahhabi / Salafi clerics are out to exploit them in the name of Halala. When a man divorces a woman three times, she goes to a Deobandi cleric who tells them that the couple can be reunited after Halala, which means after the woman contracts another marriage, at least for one night. Hence, these one-night brides lose their dignity in their houses and often fall prey to psychological diseases.
The clerics have set up the Halala centres in London, Birmingham and other cities where divorced women are exploited. But genunie Sunni, Shia and Ahmadi Ulema oppose this trend in Sunni Deobandi and Wahhabi community. Though all prominent clerics condemn exploitation of women, they do not highlight this issue because it could lead to disrepute of the Muslim community. The community is already facing a tough time due to child sex grooming and other such cases.
In some cases, men divorce women three times in one go due to anger but later they realize that they have made a wrong decision. When they go to clerics to seek a way out of this problem so that they can be reunited, the Deobandi clerics tell them that their wives have to contract a second marriage before they can be reunited in a marital bond again.
The women are then hoodwinked into marrying the clerics and spend at least one night with them. The Deobandi clerics agree to let them go to their former husbands in the morning but later they change their mind and demand huge sums of money to honour their agreement. They sometime keep the perturbed women in their houses for many days to quench their lust.
These women fail to get their dignity back when reunited with their husbands but they have to survive for the sake of children and family. They then suffer from psychological diseases. Some Deobandi and Wahhabi clerics have opened Halala centres in their houses and their agents bring divorced women to them. They sometimes gift these women to their friends.
http://www.thenews.com.pk/Todays-News-13-25441-Muslim-women-lose-dignity-in-the-name-of-Halala-in-UK
Video: On The Front (Dunya News), Kamran Shahid ,15 September 2013 , Halala Centers in the UK and Pakistan
[youtube id=”LZOVk0Kl6rM” width=”600″ height=”340″ position=”left”]
وہ دن بالکل قریب آگئے ہیں کے دنیا میں امن و سلامتی پھر سے قائم ہوگی ۔ اس وقت انسانوں کو اسلام سمجھ میں آجائیگا اور عام انسان ان نام نہاد علما کو سرِ عام کتوں کی موت ماریں گے ۔ کیونکہ جبتک علما کا وجود دنیا میں باقی رہے گا کوئی انسان نہ ایمان پر قائم رہ سکتا ہے اور نہ ہی مسلمان صلوٰۃ قائم کرسکتے ہیں اور نہ ہی مسلمان متحد ہو سکتے ہیں۔ آے میرے اللہ تیرے دین کو اور مسلمانوں کو ان منحوس علما سے بچالے
Resp@Abdul Razak: Insha’allah we will get to see those days soon. When these wahabi mullahs will be dragged on the street. May Allah destroy Ale-Saud and Ale-Yahood.
Kiya koi ya bata sakta hay k yai teen talaq ki eejad kis nay ki, agar Allah/Rasool (saww) ka hukm nahi tha to kis ny yai kharafat deen k ehkam mai shamil ki pehly to us per lanat ki jaay, Ap yai bhi ghor karain k agar aik oorat ko teen talaq keny say farigh ker diya jaaay to wo kisi or say nikah ker lay gi (yaani nikah per nikah) jab k us ka pehla nikha khatam nahi howa, is tarah wo oorat haram kari ki murtakib ho rahi hay or us say jo oolad ho rahi hay un ka status kiya ho ga sab jantay haain haram kari ka nateeja haram hi hota hy to yai sab gunha kis per jaay ga, SUB SAY PEHLY LOGO KO YAI BATNA CHAHIY K QURAN IS BAARY MAI KIYA KHTA HAY OR RASOOL (SAWW) KIYA FARMATY HAAIN, AGAR RASOOL (SAWW) FARMATY HAAIN K TEEN DAFA TALAQ KY ALFAZ KEHNY SAY TALAAQ NAHI HOTI TO YAI MASSLA KHATM HO JAAY GA OR IN ZAANI MULLA ORGANIZATION KA KAROOBAR BHI JEHNUM RASEED HO GA
janat mein kon kon jae gaa )joo musliman musliman ko qatil karae gaa our kafron kae liyae kaam karae gaa woo janat mein jae gaa bahi indian hindoon ko kiya zarorat hae janat mein janae ki woo too hindoo kafar hein janat mein too bas pakistani bahot achae hein kesi par zulam nein kartae pakistani hi janat mein jaein gae chahae woo soni ho shia ho wahabi ho talaban ho mqm ho ppp ho pti ho pml n ho jui ho jamaat e islami ho pml q ho zalim officers ho sindhi ho punjabi ho balochi ho pathan ho kafron sae bahot achae hein hum zalam nein hein hum momeen hein allah sae darnae walae hein kesi ka haq nein khatae hein reshwatein nein latae sab kaam emandari sae kartae hein pakistan ko khokhla nein kar rahae hein Note:- apnae apnae geraebanon mein jahnko sab ko apni ghalazat nazar aeiyae gi hum khod pakistan kae sath kiya kar rahae hein musliman muslimanon ko allah o akbar ka nahra lga kar qatail kar rahae hein our qatal honae wala bi allah o akbar ka nahra lagatae howae qatal ho jata hae waa waa janat mein janae walo janat kae thekae daroo janat tumarae bapon ki hae kae tum janat mein jawoo gae shakleen dekho apni our kartoo dekhoo apnae ( tum sab jahnmi ho jahanam mein jawoo gae dozakh thakana hae tumara tum jasae bedinae logon ko kabi janat ka sochna hi nein chaiyae shakal momnan kartot kafaran darandae hoot um log muslimanon naam par gandgi ka dahba hoo ghalez our zalil logon kaa hajom ho tum log eak qaum nein ho tum sab apni apni jaga kafron our marziyon our hindon our yahodiyon kae nokar hoot um apni maawo our bahnon our betiyon ko bi kafron kae agae rakhnae kae liyae tiyar hoo begherat our khanzeer ho tum musliman nein ho tum ba shia ho soni ho wahabi ho talban ho , pata nein kiya kiya ghalaztein ho tum bezameerae muslimanoo tum kafroon kae alakar ban kar apnea aap ko musliman kahtae hoo koton sae bi batar hoo pakistan kae daftron our adaron mein bethnae waloo tum nae our aam logon nae Pakistan ka jesksi nae bi eak ropiya bi khiya hae usnae apni maa bahen beti sae znaha kiya hae chahae woo koi bi kiyon naa hoooooo, ?????
مصنف کو یہ معلوم نہیں کہ وہابیوں کے ہاں حلالہ نہیں ہوتا .
تین طلاق یک دم نہیں مناتے وہابی ، یہ حلالہ بریلویوں کا ہے .
’’حلالہ‘‘ اصل میں مذھبی دلالوں کے ایجاد کردہ
’’مقدس چکلے‘‘ کا آپریٹنگ سسٹم ہے جبکہ
’’متعہ‘‘ اور ’’مسیار‘‘ اس کی “Value-added” Facilities ہیں۔ اور
’’زنا بالجبر کے چار چشم دید گواہ‘‘ کا قانون بطور ’’اینٹی وائرس‘‘ ، زانیوں کو تحفظ دیتا ہے ۔
حلالہ مراکز یعنی ’’مقدس چکلہ خانے‘‘
کراچی میں بھی قائم ہیں، ان میں سے کچھ تو ’’خاتون‘‘ کی شناخت کو حلالہ کنندہ سے پوشیدہ رکھنے کی خصوصی سہولت کے نام پر اندھے حافظوں کی خدمات بھی پیش کرتے ہیں،
جس کو شک ہو وہ اپنے مذھبی جذبات کی تسکین کے لئے کسی عورت کو اپنی مطلقہ کی حیثیت سے ساتھ لے جاکر اپنی پسندیدہ
’’فتویٰ فیکٹری‘‘ سے رابطہ کرلے۔
MIR AFZAL SB ISHQ QATIL SY BHI MAQTOOL SY HAMDARDI BHI
YAI BATA KIS SAY MUHABAT KI JAZA MANGY GA
SAJDA KHALIQ KO BHI IBLEES SY YARANA BHI
HASR MAI KIS SAY AQEEDAT KA SILA MANGY GA
ALLAH SAY KARY DOOR TO TALEEM BHI FITNA
IMLAK BHI, OLAD BHI, JAGEER BHI FITNA
NA HAQ K LIAY UTHY TO SHAMSHEER BHI FITNA
MIR AFZAL SB ISHQ QATIL SY BHI MAQTOOL SY HAMDARDI BHI
YAI BATA KIS SAY MUHABAT KI JAZA MANGY GA
SAJDA KHALIQ KO BHI IBLEES SY YARANA BHI
HASR MAI KIS SAY AQEEDAT KA SILA MANGY GA
ALLAH SAY KARY DOOR TO TALEEM BHI FITNA
IMLAK BHI, OLAD BHI, JAGEER BHI FITNA
NA HAQ K LIAY UTHY TO SHAMSHEER BHI FITNA
SHAMSHEER HI KIYA NAARY TAKBEER BHI FITNA
AJAB MAZAQ HY ISLAM KI TAQDEER K SATH
KATA HUSAIN (AS) KA SAAR NARAY TAKBEER K SATH
ZALIM KO ZALIM KAHO OR MAZLOOM KA SATH DO, AP NY ZALIM OR MAZLOOM KO AIK HI PALRAY MAI DAAL DIYA YAI INSAF NAHI HY
if any problem create in between husband & wife then must be read
if any problem create in between husband & wife then must be read sura nissa & sura talaq & act upon on Quran. not listen or contact molvi
QURAN ALWAYS RIGHT
Halala only Dewbandies and Brailvies sect not in Ahle hadiths and Salfies.