مولانا طاہر اشرفی کی ایل یو بی پی بلاگ کے لئے خاص تحریر

ta

پاکستان علما کونسل کے صدر حافظ طاہر محمود اشرفی صاحب نے ایل یو بی پی بلاگ کو ایک خط ارسال کیا ہے جو ہم من و عن شائع کر رہے ہیں

LUBP1

LUBP2

مولانا اشرفی دیوبندی مسلک کے ایک کلیدی رہنما ہیں حال ہی میں صدر پاکستان آصف علی زرداری نے انھیں اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن کے طور پر نامزد کیا ہم مولانا کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ وہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کر کے تکفیری دہشت گرد جماعتوں کی اصلاح کی کوشش کریں گے یا ان کے خلاف سخت کاروائی کی سفارش کریں گے

ماضی قریب میں مولانا کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے سنی بریلوی، شیعہ اور احمدی حضرات کے لئے کچھ نا زیبا کلمات کہے گۓ لیکن جیسا کہ مولانا نے اپنے خط میں وضاحت فرمائی ہے ان کا ٹویٹر اکاؤنٹ ہیک (چوری) ہو گیا تھا اور کسی منافق نے اسے فرقہ وارانہ اور نازیبا مقصد کے لیے استعمال کر لیا اس سے بد مزگی پیدا ہوئی اور سوشل میڈیا پر موجود انسانی حقوق کے کچھ متحرک کارکن بشمول ہمارے سابقہ ایڈیٹر جناب عبدل نیشاپوری اور جناب اشرفی کے ٹویٹر اکاؤنٹ کو چوری کرنے والے شخص کے درمیان بھی چپقلش کی صورت پیدا ہوئی

بہر حال مولانا کے خط سے اس بات کی وضاحت ہوتی ہے کہ وہ شیعہ مسلمانوں کی تکفیر کرنے والے دہشت گرد گروہوں کی حمایت نہیں کرتے اور پاکستان میں بسنے والے تمام افراد کا بلا تفریق مزھب مسلک وغیرہ احترام کرتے ہیں

مولانا کے خط میں کچھ معاملات غیر واضح ہیں لیکن ہم امید کرتے ہیں کہ مولانا اور ایل یو بی پی کے اس ڈائلاگ کے ذریعے بہتری کی کوئی صورت نکلے گی اور تکفیری دہشت گردوں اور ان کے جعلی لبرل سر پرستوں کا قلع قمع ہو گا

موجودہ دور میں عالمی سطح پر معروف متعدد اکابر سنی علماء نے شیعہ مسلمانوں کی تکفیر کو نا جائز قرار دیا ہے اور سنی و شیعہ مسلمانوں کے درمیان وحدت پر زوردیا ہے ایسے علما میں مصر کی جامعہ الازہر کے مرحوم مفتی محمود شلتوت، موجودہ مفتی علی جمعہ اور قطر کے مفتی اعظم یوسف القرضاوی شامل ہیں ماضی قریب میں دوحہ اور عمان میں شیعہ اور سنی علم کثیر تعداد میں دنیا بھر سے جمع ہوئےاور انہوں نے ایک دوسرے کے مسلک کو مسلمان قرار دیا اور سنی شیعہ وحدت کا نعرہ بلند کیا اگرچہ شیعہ مسلمانوں کی کل تعداد دنیا میں مسلمانوں کی کل تعداد کا تقریبآ بیس فیصد ہے جن علاقوں میں رسول الله اور خلافت راشدہ کے زمانے
میں اسلامی ریاست قائم تھی وہاں شیعہ مسلمان آبادی کا تقریباً چالیس سے پچاس فیصد بنتے ہیں

اسی حقیقت کے پیش نظر ہندوستان اور پاکستان میں حنفی مکتب سے تعلق رکھنے والے دیوبندی علما نے شیعہ اثنا عشری مسلمانوں کی تکفیر کی ممانعت کی ہے اور شیعہ اثنا عشری اور غالی شیعوں میں تفریق پر زور دیا ہے جس طرح چند تکفیری دیوبندی دہشت گرد جو سنی و شیعہ مساجد، امام بارگاہوں یا معصوم افراد پر حملہ کرتے ہیں وہ تمام سنی مسلمانوں کی نمائندگی نہیں کرتے اسی طرح چند غالی شیعہ جو پہلے تین خلفا کو کافر کہتے ہیں یا حضرت علی کو خدا کا درجہ دے دیتے ہیں تمام شیعہ مسلمانوں کی نمائندگی نہیں کرتے جس طرح تکفیری دیوبندی دہشت گرد وں کا دیوبندی مسلک سے تعلق رکھنے والے اعتدال پسند اور امن پسند دیوبندی مسلمانوں سے کوئی تعلق نہیں جس طرح یزید کو امیر المومنین کہنے والے اور حضرت ابو طالب علیہ السلام کو کافر کہنے والے چند تکفیری گمراہ لوگ ہیں اسی طرح چند غالی شیعہ جو خلفا ثلاثہ کو کافر کہتے ہیں یا قران کو تحریف شدہ کہتے ہیں ان کا شیعہ مسلمانوں کی اکثریت سے کوئی تعلق نہیں

ہم نے ہمیشہ وطن عزیز میں سنی اور شیعہ مسلمانوں کے درمیان وحدت اور محبت پر زور دیا ہے ہم ہر بے گناہ فرد کے قتل کی مذمت کرتے ہیں – ہمارا دیرینہ مطالبہ ہے کہ ایک دوسرے کے عقیدے کو کھلے دل سے تسلیم اور برداشت کیا جائے کسی کو گالی یا دھمکی کی بنیاد پر کسی دوسرے مسلک کے خلاف نفرت پھیلانے اور کافر کافر کے نعرے لگانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی – شیعہ فرقہ پر علی الا طلاق کفر کا فتویٰ لگانا غیر شرعی جسارت ہے محدثین اور فقہاء مجتہدین میں سے کسی نے بھی فرقہ شیعہ پر کفر کا عمومی فتویٰ صادر نہیں کیا

اس ضمن میں ہماری تجویز ہے کہ مولانا اشرفی اور دیگر سنی دیوبندی علماء جامعہ الازہر مصر کے مرحوم مفتی محمود شلتوت اور دار العلوم دیوبند کے مفتی احمد علی سعید کے فتاویٰ کی مکمل تائید اور توثیق کا فتویٰ جاری کریں تاکہ وطن عزیز میں تکفیری دہشت گردوں کے ہاتھوں بے گناہ لوگوں کی شہادت کا سلسلہ بند ہو سکے

https://lubpak.com/archives/237359
https://lubpak.com/archives/233379

Comments

comments

Latest Comments
  1. Fazil Barelvi
    -
  2. zulfi
    -
  3. Malik
    -
  4. Jawad
    -
  5. MubashherLuqman
    -
  6. Zia1986
    -
  7. shakeel arain
    -
  8. Malik
    -
  9. Malik
    -
  10. Xain Gardezi
    -
  11. KK2
    -
  12. M Baloch
    -
  13. Abdullah AlFaisal
    -
  14. Happy_Mind
    -
  15. Ali Erfani
    -
  16. Nike Mayfly
    -
  17. Air Jordan 8
    -
  18. New Nike Air Max 90
    -
  19. Nike Free 3.0 Mujer
    -
  20. Louis Vuitton Chain Louise
    -
  21. Nike Air Max R4
    -