عوامی نیشنل پارٹی کی بے سمتی، بے چارگی اور مظلومیت پر رونا آتا ہے- ازعبدل نیشاپوری

10422508_700723603361571_9068326733380468034_n

 

–ازعبدل نیشاپوری


خیبر پختونخواہ اور فاٹا اور دیگرعلاقوں کی پشتون آبادی میں عوامی نیشنل پارٹی کا کچھ اثر ورسوخ ہے – گزشتہ کئی سالوں سے اس پارٹی کے رہنما اور کارکنان سپاہ صحابہ اور طالبان کے تکفیری دیوبندی خوارج کے ہاتھوں شہید ہو رہے ہیں – اس پارٹی نے اپنے سیاسی چارٹر کی وجہ سے سینکڑوں شہیدوں کی قربانیاں دی ہیں جن کی ہم قدر کرتے ہیں اور پارٹی سے اظہار ہمدردی کرتے ہیں

لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ یہ مظلوم پارٹی انتہائی بے سمتی اور بے چارگی کا شکار ہے کیونکہ اس نے کبھی اپنے رہنماؤں اور کارکنوں کو قتل کرنے والے سپاہ صحابہ، طالبان، احرار، لشکر جھنگوی اور دیگر دہشت گردوں، قاتلوں کی مشترکہ تکفیری دیوبندی شناخت پر بات نہیں کی – یہ ہمیشہ گول مول بات کرتے ہیں، قاتلوں کی شناخت چھپاتے ہیں، تمام مولویوں اور مدارس کی مذمت کرتے ہیں اور یہ حقیقت چھپانے کی کوشش کرتے ہیں کہ سنی صوفی، بریلوی اور شیعہ شہدا بھی اسی طرح مظلوم ہیں جس طرح اے این پی کے شہدا مظلوم ہیں

اے این پی کے بعض لوگ تکفیری دیوبندی خوارج کی دہشت گردی کا الزام پاکستانی فوج پر لگا کر اپنی ذمہ داری پوری کر دیتے ہیں یقینی طور پر فوج میں کچھ عناصر نے جہادی دیوبندی اور سلفی شدت پسندوں کی سرپرستی کی اور ان پر تنقید ہونی چاہیے، لیکن اسی طرح کا قبیح کردار عالمی سطح پر بشمول افپاک امریکہ اور سعودی عرب نے بھی ادا کیا اور ابھی تک کر رہے ہیں ان پر تنقید کیوں نہیں؟

اے این پی کے لوگ اس حقیقت کو بھی چھپانے کی کوشش کرتے ہیں کہ بر صغیر میں تکفیریت اور تشدد پسندی میں دار العلوم دیوبند کا اپنے آغاز سے ہی کلیدی کردار رہا ہے اور یہ کہ خیبر پختونخواہ اور قبائلی علاقہ جات میں دیوبندی مدرسوں کی درآمد کرنے اور بنیاد رکھنے میں باچا خان نے نہایت اہم کردار ادا کیا – جو کانٹے بیسویں صدی کے آغاز میں پشتون قبائل میں بوئے گئے ان کی فصل آج کٹ رہی ہے اور نقصان اٹھانے والوں میں اے این پی والے نمایاں ہیں

جب تک عوامی نیشنل پارٹی والے واضح اور دیانتدارانہ طور پر ان حقائق کا اعتراف نہیں کرتے، تب تک پارٹی کی بے سمتی اور بے کسی کا ازالہ ممکن نہیں

Comments

comments

Latest Comments
  1. Sarah Khan
    -
  2. Farzan Durrani
    -