سرگودها میں سنی صوفی نسل کشی: آئی ایس آئی بریگیڈیئر سمیت تین شهید، پانچ زخمی – محمد بن ابی بکر

a3

سرگودها کے نواحی علاقے میں اہلسنت بریلوی کے زیراتنتظام چلنے والے آستانے پرکالعدم دیوبندی دہشت گرد تنظیم سپاہ صحابہ (نام نہاد اہل سنت والجماعت) کے دہشت گردوں کی فائرنگ سے آستانے کے سجادہ نشین ، پاک فوج کے بریگیڈیر سمیت تین افراد شهید ہوگئے جبکہ پانچ افراد زخمی ہوگئے ،واقعے کے وقت آستانے پر محفل سماع کا انعقاد ہورہا تها اور عاشقان رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم نعتیں اور قوالیاں سن رہے تھے

تفصیلات کے مطابق سرگودها کے نواحی علاقے میں آستانہ عالیہ سبحانیہ شریف موجود ہے جہاں پر سجادہ نشین پیر طریقت الحاج ظہور سبحانی قادری سجادہ نشین تهے اور اس آستانے پر مطابق ہفتہ وار محفل سماع و قوالی کا اہتمام کیا جاتا ہے

ISI Brig

گزشتہ روز معمول کے مطابق آستانہ عالیہ سبحانیہ قادریہ میں محفل سماع ہورہی تهی جس میں صوفی سنی سلسلہ سبحانیہ قادریہ کے حلقہ ارادت میں بندهے ہوئےمریدین، سجادہ نشین آستانہ عالیہ ظہور سبحانی قادری، ان کے بهائی فضل ظہور قادری جوکہ پاک فوج میں بریگیڈئر کے رینک کے افسر تهے اور ان کی ڈیوٹی اسلام آباد میں انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی ) میں تهی، ان کے گن مین اور دیگر لوگ شریک تهے کہ دیوبندی تکفیری دہشت گرد تنظیم اہل سنت والجماعت کے دہشت گرد موٹر سائیکل پر سوار ہوکر آئے اور انهوں نے شرکائے محفل ہر اندهادهند فائر کهول دیا جس سے آستانہ علیہ سبحانیہ قادریہ کے سجادہ نشین پیر طریقت حضرت مولانا ظہور سبحانی قادری ، ان کے بهائی بریگیڈئر فضل ظہور قادری اور ان کا گن مین موقعہ پر ہی شہید ہو گئے، پانچ دیگر افراد کو گولیاں لگیں اور وہ سرگودها ڈسٹرکٹ ہسپتال میں داخل ہیں جہاں ان کی حالت نازک بتائی جاتی ہے

پولیس کے زرایع اور مختلف نیوز ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ اس آستانے پر باقاعدہ محفل سماع ہوا کرتی تهی اور بریگیڈئر فضل ظہور قادری اسلام آباد سے شرکت کے لئے باقاعدگی کے ساته آیا کرتے تهے جبکہ جس وقت یہ خوفناک حملہ دیوبندی تکفیری دہشت گرد جماعت کے قاتلوں نے کیا ،اس وقت گردونواح میں پولیس موجود نہ تهی ، جب کہ اس طرح اگر حساس ادارے کا کوئی افسر باقاعدگی سے محفل سماع اور آستانے پر آتا ہو تو اسے پولیس پروٹیکشن دینا ضلعی ایڈمنسٹریشن کی زمہ داری بنتی ہے یاد رہے کہ مسلم لیگ نواز کی پنجاب حکومت سپاہ صحابہ اہلسنت والجماعت اور طالبان کے تکفیری دیوبندی دہشت گردوں کی سرپرستی کرتی ہے اور سنی بریلوی، صوفی، شیعہ، مسیحی اور احمدی پاکستانیوں کے خلاف تکفیری دیوبندی دہشت گرد تنظیم کے جرائم

یہ بهی پتہ چلا ہے کہ آستانہ عالیہ سبحانی قادری کو پہلے سے دهمکیاں بهی مل چکی تهیں اور انٹیلی جنس رہورٹس بهی تهیں کہ اس آستانے کو پاک فوج کے اعلی افسر کو ٹارگٹ بنایس جاسکتا ہے لیکن پنجاب حکومت نے اس خطرے سے جان بوجھ کر نظریں ہٹائیں اور سنی صوفی نسل کشی کی رہ ہموار کی

یاد رہے کہ تکفیری دیوبندی اور وہابی سلفی عقیدے کے مطابق مزار بنانا، یا رسول الله اور یا علی کے نعرے بلند کرنا، میلاد اور سماع کی تقریبات منعقد کرنا، اولیا الله، صحابہ کرام اور اہلبیت کے مزارات کی زیارت کرنا شرک اور بدعت ہے – دیوبندی تکفیری گروہ، سنی صوفی اور بریلوی کو مشرک اور شیعہ کو کافر سمجھتا ہے، گزشتہ چند عشروں میں طالبان، سپاہ صحابہ اور دیگر ناموں سے کام کرنے والے دیوبندی دہشت گردوں نے پاکستان میں دس ہزار سے زائد سنی صوفی، بائیس ہزار سے زائد شیعہ اور سینکڑوں احمدی، مسیحی، سکھ ، ہندو، ذکری اور دیگر مظلوم پاکستانی شہید کیے ہیں

ملک بهر میں گزشتہ چوبیس گهنٹے کے اندر اندر دیوبندی دہشت گرد تنظیم اہل سنت والجماعت جو داعش کی طرز پر پاکستان بهر میں شیعہ ، صوفی سنی ، مسیحی ، احمدی ، ہندو برادیوں کی نسل کشی اور ان کی عبادت گاہوں پر حملے میں مصروف ہے کے دہشت گردوں کی یہ پہلی کاروائی نہیں ہے بلکہ ان چوبیس گهنٹوں میں دیوبندی تکفیری دہشت گرد تنظیم اہل سنت والجماعت کے ہاتهوں پشاور میں ایک سکھ تاجر ، کراچی میں جعفریہ الائنس کے چئیرمین علامہ عباس کمیلی کے بیٹے علامہ علی اکبر سمیت تین شیعہ مسلسمان بهی شهید ہوئے ہیں –

تکفیری تنظیم اہل سنت والجماعت کے دہشت گرد صوفی سنی مسلک کے مزارات ، آستانوں ، عرس هائے مبارک ،محافل سماع و محافل نعت کو نشانہ بنارہے ہیں اور صوفی سنی نسل کشی جاری رہے ہیں جبکہ یہ کهلا راز ہے کہ پنجاب میں شهباز شریف اور ان کے کئی ایک وزرا رانا مشہود، رانا ثنا الله، اور خواجہ سعد رفیق دیوبندی دہشت گردوں کی سرپرستی کرتے ہیں اور سندھ، بلوچستان اور خیبرپختون خوا کی حکومتیں ان دہشت گردوں کے خلاف کوئی راست اقدام اٹهانے محروم نظر آتی ہیں

ملک بھر میں میڈیا اور سوشل میڈیا پر دیوبندی دہشت گردوں کے ہاتھوں سنی صوفی اور شیعہ نسل کشی کی چھپایا جا رہا ہے، خاص طور پر دہشت گردوں کی کامن دیوبندی شناخت کو چھپایا جاتا ہے – اس طرز عمل میں فقط دائیں بازو کے دیوبندی اور سلفی صحافی ہی نہیں بلکہ چند نام نہاد لبرل صحافی بھی دیوبندیوں کے ایجنٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں ابھی چند روز قبل معروف پاکستانی صحافی طلعت حسین نے اسلام آباد میں ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان کے جلسوں میں قوالیوں اور صوفیانہ کلام کے خلاف سپاہ صحابہ و طالبان کی طرز پر نہایت نفرت انگیز باتیں کی تھیں اسی طرح کی باتیں احمد لدھیانوی، مولانا فضل الرحمن، محمود اچکزئی، مرتضی سولنگی، انصار عباسی، مفتی نعیم، محسن حجازی، مرتضی علی شاہ، مجیب الرحمن شامی، اوریا مقبول جان اور اجمل جامی وغیرہ نے بھی کیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ ان تمام لوگوں کو سنی صوفی اور بریلوی مسلک کے لوگوں کی نسل کشی کے جرم میں گرفتار کیا جائے اور سرگودھا میں محفل سماع پر دیوبندی دہشت گردوں کے حملے میں ان کے بالواسطہ کردار پر ان کو سخت سزا دی جائے

asj

8

c1c2

a1

a2

Comments

comments

Latest Comments
  1. Sabir Hameed
    -
  2. Sabir Hameed
    -
  3. Sazeen
    -