اداریہ تعمیر پاکستان: فوجی قیادت کو جہادی پراکسی حکمت عملی کو ترک کرنا ہوگا


1395925_252498904900322_1470393118_n

آئی ایس پی آر نے ایک پریس ریلیز جاری کی جس میں امیر جماعت اسلامی پروفیسر منور حسن کی جانب سے تحریک طالبان کے امیر حکیم اللہ محسود کو شہید قرار دینے کی شدید مذمت کی گئی-اور اس کو حکیم اللہ محسود کی تنظیم کے حملوں میں مارے جانے والے فوجی اور سویلین کی توھین اور ان کے ورثاء کی دل آزاری قرار دیا گیا-

تعمیر پاکستان آئی ایس پی آر کی جانب سے دھشت گردوں کی تعریف کرنے والوں کی مذمت کرنے کے عمل کو سراہتا ہے-لیکن اس پریس ریلیز میں جماعت اسلامی کے بانی سید مودودی کی جو تعریف کی گئی اس کو حقیقت کے منافی خیال کرتا ہے-

پاکستان کی ملٹری قیادت ابھی تک تزویراتی گہرائی اور جہادی پراکسی سے اپنے آپ کو الگ نہیں کرسکی ہے-وہ نیشنلسٹ جہادی پراکسی پر تاحال عمل پیرا ہے اور اس مقصد کے لیے وہ پاکستان کی بہت ساری جہادی تنظیموں کو افغانستان،انڈیا میں استعمال کررہی ہے-جبکہ اس کے تیار کردہ جہادی گروپوں میں بہت سے سپلنٹر پیدا ہوچکے ہیں جو خود پاکستان کی ملٹری اور انٹیلی جنس اداروں کو نشانہ بنارہے ہیں-

پاکستان کی ملٹری قیادت کی تازہ پریشانی تحریک طالبان پاکستان کے نئے امیر ملا فضل اللہ ہیں-ان کا انتخاب اس بات کی نشاندھی کرتا ہے کہ تحریک طالبان کے اندر اسلام پسند جہادیوں کا غلبہ ہوگیا ہے جو کسی اور ملک سے زیادہ پاکستان کے اندر جہاد کرنے اور پاکستان کو ایک جمہوری ںظام سے مرحوم کرکے مذھبی فسطائی اور مذھبی آمریت پر مبنی ںظام لانا چاہتے ہیں-

پاکستان کی ملٹری اسٹبلشمنٹ حکیم اللہ محسود کے افغان انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ رابطے پر غصّے میں تھی اور اس کو یہ یقین ہوچکا تھا کہ حکیم اللہ محسود کے زریعے افغان انٹیلی جنس پاکستان میں پراکسی وار لڑرہا ہے-اس لیے اب یہ یقین ہوتا جارہا ہے کہ پاکستان کی ملٹری اسٹبلشمنٹ نے مسلم لیگ نواز کے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کو دورہ امریکہ کے دروان امریکہ سے حکیم اللہ محسود کو ہلاک کرنے کا کہا ہوگا-جبکہ حسین حقانی نے اپنی تازہ کتاب “عظیم الشان فریب”میں یہ انکشاف کیا ہے کہ بیت اللہ محسود کو ڈرون حملے میں مروانے میں ہاتھ پاکستان کی فوج کا تھا-

گویا فوج تحریک طالبان پاکستان کی اس قیادت کو راستے سے ہٹانے میں دلچسپی رکھتی ہے جو اس کے کنٹرول میں نہ ہو اور یہ تحریک طالبان پاکستان اور اس کی ذیلی اور دوست تنظیموں کو ختم کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی-موجودہ ہلچل بھی تحریک طالبان پاکستان کے اندر اپنے مطلوبہ اہداف پاکستان کی ملٹری قیادت اور آئی ایس آئی حاصل نہ کرسکنے کی وجہ سے پیدا ہورہی ہے-

فوجی اسٹبلشمنٹ اور جماعت اسلامی کے درمیان لفظوں کی تازہ جنگ نیشنلسٹ جہادیوں اور اسلامسٹ جہادیوں کے درمیان پیدا ہونے والے اختلاف اور تقسیم کا شاخسانہ ہے-اس وقت فوجی اسٹبلشمنٹ افغانستان،کشمیر تک اپنے آپ کو محدود کردینے والے گوریلوں کے ساتھ ایک باب پر ہے لیکن وہ ان جہادی گروپوں کے خلاف لڑنا چاہتی ہے جو اس کے کنٹرول میں نہیں رہے-اور یہاں پر ایک طرف تو اسے پاکستان کے اندر دیوبندی تکفیری سیاسی جماعتوں کی مخالفت کا سامنا ہے جو اس کی جانب سے خیبر ایجنسی۔مہمند ،باجوڑ ،کرم،مالاکنڈ سوات میں فوجی آپریشنوں کی شدید مخالفت کرتے ہیں-اور وہ منحرف جہادیوں سے بات چیت کے فلسفے کو فروغ دے رہے ہیں-اس مخالفت کے ساتھ ساتھ پاکستان میں خارجی تکفیری دیوبندیوں کا سیاسی چہرہ بننے والی جماعت مسلم لیگ نواز کی جانب سے بھی منحرف گروہوں سے بات چیت پر زور دیا جارہا ہے-اس بات چیت میں ملٹری کے کنٹرول میں موجود جہادی گروپ خارج ہیں-گویا بات چیت کا سارا فوکس  برے مجاہدوں پر ہے-اور پاکستان کی ملٹری اسٹبلشمنٹ ان برے مجاہدوں میں افغانستان،بھارت اور دیگر ملکوں کی ایجنسیوں کے ساتھ رابطے میں آنے والوں کا خاتمہ اور ان کا اثر ختم کرنا چاہتی ہے-گویا جہاد کو ایک پراکسی کے طور پر جاری رکھنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے-اور یہاں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ پاکستان کی فوجی قیادت اس ملک کی مذھبی اقلیتوں(ہندؤ،عیسائی احمدی )،سنّی شیعہ،بریلوی عوام کی حالت زار بارے کسی پریشانی کا شکار نہیں ہے-کیونکہ جہادی گروپ تکفیری آئیڈیالوجی رکھتے ہیں-اور وہ سب کے سب شیعہ،بریلوی،ہندؤ،احمدی ،عیسائی اور سیکولر لبرل قوتوں کے خلاف ایک جیسا موقف رکھتے ہیں-اس میں ملٹری اسٹبلشمنٹ کے کنٹرولڈ یا ان کنٹرولڈ گروپوں کی تخصیص نہیں ہے-یہ دونوں گروپ پاکستان سے باہر صرف افغانستان اور انڈیا میں ہی کام نہیں کرتے بلکہ یہ ایران،شام ،چین،روس،وسط ایشیا اور افریقہ میں بھی سرگرم عمل ہیں-پاکستان پوری دنیا میں جہادی-تکفیری دھشت گردوں کی سپلائی اور ان کی پاکستان میں تربیت کا محفوظ بیس کیمپ بن چکا ہے-

پاکستان کی ملٹری اسٹبلشمنٹ اور موجودہ حکومت سعودیہ عرب کی جانب سے مڈل ایسٹ میں تزویراتی گہرائی کی پالیسی کو عملی شکل دینے میں ایک بگ پارٹنر کی شکل اختیار لگی ہے-اور اس تزویراتی گہرائی کا پہلو بھی فرقہ وارانہ ہے-جس سے پاکستان میں سلفی –تکفیری گروپ مضبوط ہورہا ہے-اور پاکستان سعودی عرب کی کالونی بنتا نظر آرہا ہے-

پاکستان کی ملٹری اسٹبلشمنٹ کو یہ یاد رکھنا چاہئیے کہ یہ اس کی جہاد کو بطور ایک پراکسی کے استعمال کرنے کا شاخسانہ ہے کہ 50 ہزار سے زیادہ لوگ دھشت گردی کا شکار ہوگئے ہیں اور سعودی تکفیری آئیڈیالوجی سے متاثر لوگ ان لوگوں کی شہادت کو شہادت کہنے سے گریزاں ہیں-اور پاکستان میں فرقہ وارانہ بنیادوں پر خانہ جنگی کے امکانات جنم لے رہے ہيں-اور خود فوج اور آئی ایس آئی کی دوسرے اور تیسرے درجہ کی پرتیں اسلام پسند جہادی تکفیری آئیڈیالوجی کے زیر اثر آگئی ہیں-اس جہادی پراکسی سے افغانستان اور بھارت بھی کرائے کے جہادیوں یا پاکستانی انتظامیہ سے ناراض گروپوں کو پاکستان کے اندر اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا موقعہ ملا ہے-یہ بیک فائر ہے جس کے نقصاںات بہت واضح ہوکر سامنے آرہے ہیں-

اس لیے فوجی قیادت کو جہادی پراکسی،تزویراتی گہرائی جیسے تباہ کن منصوبوں کو ترک کردینا چاہئے تاکہ ملک ٹھیک معنوں میں ترقی کرسکے-

Swat-Taliban-wanted-thumb

Comments

comments

Latest Comments
  1. shahid commando
    -
  2. Salomon Shoes
    -
  3. Argentine
    -
  4. Mulberry Handbags
    -
  5. Nike Zoom Lebron Soldier 6
    -
  6. Kevin Durant Basketball Shoes II
    -
  7. Nike Shox calificar
    -
  8. Air Jordan Fusion 6 (VI)
    -
  9. Air Jordan Melo
    -
  10. Air Jordan 2012
    -
  11. Air Jordan 9 Max Fusion
    -
  12. Nike Free Run 2
    -
  13. LeBron James 3
    -
  14. Kobe Bryant Shoes
    -
  15. Nike Edison Valentine Leather Casual
    -
  16. Nike Free 3.0 V3
    -
  17. Air Jordan 3
    -
  18. Air Jordan 11
    -
  19. Air Jordan Kids
    -
  20. Nike Air Jordan 5 Women
    -
  21. Nike Free 3.0 V6
    -
  22. Roshe Run Women
    -
  23. UK 7
    -
  24. Jordan Women
    -
  25. Nice Gift Bag
    -
  26. Casquette Gucci Chaud
    -
  27. yves saint laurent
    -
  28. YSL Sac De Jour Bags
    -
  29. Epi
    -
  30. Mulberry Satchel Bags Womens Online
    -
  31. Lunettes Prada Vente
    -
  32. hermes
    -
  33. Gucci Belt Bags
    -
  34. Survetement YSL Femme Chaud Pas cher
    -
  35. Sueter Polo Hombre
    -
  36. Burberry Scarf
    -
  37. Sac Burberry Pas Cher
    -
  38. Nike Air Max 2014
    -
  39. Nike Shox 2013
    -
  40. Jordan 10
    -
  41. Nike?Shox?Men?(112)
    -
  42. Gucci?Bi-Folds
    -
  43. Nike?Zoom?Soldier?VII
    -
  44. Chanel?Clutch?Bags
    -
  45. Nike Air Max Preview
    -
  46. Nike Air Max 2009 (Women)
    -