Subhanallah long live mohtarram darwaish Sahib, Imran Khan Sahib and Haroon Rashid Sahib we must visit darwaish sahib mohtaram of Gujar Khan if our beloved LEADER Sir IMRAN KHAN be come P M of Pakistan for next Trerm
میں پاکستان کے سینئر فوجی افسران کی دہشت گرد تنظیموں کی سر پرستی کی پالیسی سے مکمل طور پر غیر مطمئن ہوں
آئ ایس آئ کے میجر اکرم کے انکشافات
میں پاکستان فوج کی خفیہ ایجنسی آئ ایس آئ میں گزشتہ دو برس سے تعینات ہوں . اپنے اور اپنے خاندان کے تحفظ کا خیال کرتے ہوۓ میں اپنا اصلی نام ظاہر نہیں کرنا چاہتا . آپ مجھے میجر اکرم کہ سکتے ہیں .
میرا تعلق لاہور سے ہے لیکن میری زندگی کا بیشتر عرصہ فوج کی ٹریننگ اور ملازمت میں مختلف مقامات پر گزرا ہے – سنہ ٢٠٠٩ میں مرے کمانڈنگ افسر نے مجھے آگاہ کیا کہ میری تعیناتی آئ ایس آئ میں کی جا رہی ہے جہاں پر مجھے اپنے وطن کی بہترین خدمت اور وطن کے دشمنوں کا خاتمہ کرنے کا موقع ملے گا. بحثیت مسلمان اور بحیثیت پاکستانی میرے لیے یہ نہایت فخر کا مقام تھا کہ مجھے اس خدمت کے لیے منتخب کیا گیا . مجھے بتایا گتیا کہ اس خدمات کے صلے میں میری ترقی بھی یقینی ہو گی.
میرے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ اگلے دو سال پاکستان فوج کے سینئر افسران ، خاص طور پر خفیہ اداروں کے سنئیر افسران اور جرنیلوں کے بارے میں میرے خیالات مکمل تبدیل کر دیں گے.
میں اس خط کے توسط سے آئ ایس آئ میں گزرے ہوۓ اپنے دو سالوں کا مختصر خلاصہ پیش کرنا چاہتا ہوں :
کراچی میں آئ ایس آئ کے یونٹ کے چند دہشت گرد تنظموں سے رابطے ہیں جن میں اہلسنت والجماعت (سابقہ سپاہ صحابہ یا لشکر جھنگوی)، جنداللہ ، حرکت الجہاد الاسلامی ، جیش محمد ، طالبان اور جماعت الدعوه شامل ہیں ، آئ ایس آئ کے کچھ روابط شیعہ اور سنی بریلوی تنظیموں سے بھی ہیں لیکن ان روابط کی نوعیت شیعہ اور بریلوی تنظیموں کے اندر کے حالات جاننے تک محدود ہے. ہمارے آپریشنل یا عملی رابطے سپاہ صحابہ (لشکر جھنگوی) ، جنداللہ اور دیگر دیوبندی اور وہابی (یعنی اہل حدیث) تنظیموں کے ساتھ ہیں – وہابی تنظیموں کے ساتھ گہرا تعلق پنجاب کی حد تک محدود ہے لیکن دیوبندی جماعتوں اور جہادی نظریات رکھنے والوں سے ہمارے تعلقات پنجاب سے لے کر گلگت بلتستان اور کراچی سے لے کر کوئٹہ ، پشاور اور قبائلی علاقہ جات تک پھیلے ہوۓ ہیں. افغانستان میں ہونے والی تقریباً سو فیصد جہادی کاروائیوں میں ہمارے دیوبندی مجاہد ملوث ہیں جبکہ انڈیا خاص طور پر مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی کاروائیوں میں سے تقریباً ستر فیصد کاروائیوں میں ہمارے وہابی یا اہل حدیث مجاہد ملوث ہیں، کشمیر میں جہادی سرگرمیوں میں دیوبندی مجاہدوں کا حصہ تقریباً تیس فی صد ہے .
آئ ایس آئ کے پاکستانی میڈیا، اردو اور انگریزی اخبارات اور ٹی وی چینلز سے بھی روابط ہیں جن میں میر شکیل الرحمان کا ادارہ جیو، جنگ اور دی نیوز سر فہرست ہے.
کراچی میں جامعہ بنوریہ، ملتان میں قاری حنیف جالندھری کا مدرسہ، اسلام آباد میں لال مسجد و جامعہ حفصہ ، اسلام آباد میں جناح انسٹیٹوٹ اور دیگر ادارے بھی آئی ایس آئ کے ساتھ مربوط ہیں – آئ ایس آئ کا دائرہ کر دائیں اور بائیں بازو میں یکساں طور پر نمایاں ہے جن کی نمایاں مثالیں میں آگے چل کر بیان کروں گا.
ستمبر ٢٠٠١ کے بعد سے پاکستان میں جتنے بھی دہشت گردی کے واقعات ہوۓ ہیں ان کوچار طرح کے واقعات میں تقسیم کیا جا سکتا ہے. پہلی قسم اندرونی جہادیوں کی ہے جن کے ذمے ایسے تمام افراد ، اداروں اور جماعتوں کو سزا دینا ہے جو پاکستان کی فوج کی افغانستان اور انڈیا میں جہادی پالیسی کی حمایت نہیں کر رہے بلکہ اس میں رکاوٹ کا موجب بن رہے ہیں. ان میں سر فہرست چند سیکولر جماعتیں ہیں جیسے پاکستان پیپلز پارٹی جس کی سینئر قیادت کو پچھلے چند سالوں میں نشانہ وار قتل کیا گیا ہے. اسی طرح پاکستان کی شیعہ برادری دیوبندی اور وہابی جہادیوں کے نشانے پر ہے جس کی وجہ نہ صرف فرقہ وارانہ ہے بلکہ سیاسی بھی ہے، یعنی شیعہ حضرات کی افغانستان میں دیوبندی وہابی حکومت کی راہ میں رکاوٹ.
اگلی قسط میں میں واضح کروں گا کہ آئ ایس آئ نے پاراچنار میں طوری شیعہ اور کوئٹہ میں ہزارہ شیعہ کے قتل میں سپاہ صحابہ کی کس طرح مدد کی اور کس طرح گرفتار مجرمان کو رہا کروایا گیا – میں یہ بھی واضح کروں گا کہ حال میں نمایاں ہونے والی دفاع پاکستان کانفرنسوں کے پیچھے پاکستان کی فوج کے کیا مقاصد ہیں. اگر میری زندگی رہی تو ان تمام احوال کا بیان ضرور بیان کروں گا – وما علینا الالبلاغ –
واہ بھئی واہ ہارون رشید پہ کالم پڑھ کہ مزہ ہی آ گیا
ہارون رشید جیسےمنافق ,چھپے دہشت گرد اورخود ساختہ متقی
و درویش شخص اور اس جیسے اور اس جیسی سوچ کے
حامل افراد کو جتنا ایکسپوز کیا جائے اتنا اچھا ہے اور
ہارون رشید جیسی ملائی متشدّد ذہنیت کوتضحیک کا نشانہ بنا
کر ہی معاشرے کو پر امن طریقہ سے سدھارا جا سکتا ہے
اور پر امن بنایا جا سکتا ہے
ہارون رشید اور ان جیسوں کی نہ صرف نظریاتی مخالفت
کرنا چاہیے بلکےغلط بھی سمجھناچاہیے کیونکہ ان کی
پوری زندگی جہادی جرنیلوں اور آمروں کے قصیدے
لکھتے گزری اورہارون رشید اور اسکی آل اولاد کی
رگ رگ میں حرام کے سودی ڈالر گردش کر رہے ہیں
جو اس کو اور اسکے ہمنوا جرنیلوں کو امریکیوں نے
افغانستان کے فیساد میں خدمات کے عیوض عطا کیے
نجانے کتنے بیش قیمتی پلاٹ اس خودساختہ درویش نے
خاموش مجاہدوں کے مجاہدات کو قلمبند کرنے کے
معاوضے کے طور پہ وصول کیے اور اب ان خاموش
مجاہدوں اور ان کے ساتھیوں کی اولادیں اربوں کے زر
اور جائداد پہ مجاور بنی بیٹھی ہے اور پاکستان کی
حقیقی حکمران ہیں اور ہارون رشید اب بھی افغانستان
کے فساد کو جہاد ثابت کرتے ہیں اور ضیاء جہنّم
رسید کونہ صرف شہید مانتے بلکہ فخریہ دوہراتے
بھی ہیں
آج کل ہارون رشید جنرل کیانی کی تعریفوں کے پل
باندھتے نہی تھکتے اور ہر تیسرے کالم میں اپنے
نئے پرسرار جہادی آقا کے قصیدہ کی تمہید ضرور
قائم کرتے ہیں ساتھ ساتھ آئی ایس آئی ضیاء گروپ
کے نئے سائکو لوجسٹ رفیق اختر اور پرانے
رفیق حمید گل کے ساتھ مل کر آئی ایس آئی ضیاء
گروپ کے نئے سیاسی اثاثے عمران خان کی
گرومنگ بھی اسی جہادی جذبے سے کرتے نظر
آتے ہیں جس جہادی جذبے سے انہوں نے اپنی
ادھیڑ عمری میں حرام کے ڈالر کھسوٹے
الله نہ کرے کہ ہارون رشید کی آئی ایس آئی
ضیاء گروپ کا نیا منصوبہ کامیاب ہو جو کے
سیاسی لاپاہج ، ذہنی بیمار اور برین واشڈ عمران خان
عرف طالبان خان کو برسر اقتدار لا کر تزویراتی
گہرائی اور سچی اسلامی طالبانی فلاحی ریاست
کا قیام ہے جو کے آئی ایس آئی ضیاء گروپ
کے روح رواں حمید گل کے نزدیک پوری دنیا
پہ خلافت کے قیام کے لئے پہلا سنگ میل ہے
، کیونکے آئی ایس آئی ضیاء گروپ کے پہلے
منصوبے فساد افغانستان نے کراچی تا خیبر اور
کاشغر تا نیو یارک پوری دنیا کا جو حشر کیا ہے
اس کے بعد اس نئے منصوبے کی ہلاکت انگیزی
اور تباہی کا اندازہ لگانے کیلئے کسی ایٹمی سائنسدان
کے دماغ کی ضرورت نہی ..آگے آپ سب سمجھدار ہیں
ہارون رشید اور ان جیسوں کی نہ صرف نظریاتی مخالفت کرنا
چاہیے بلکےغلط بھی سمجھناچاہیے کیونکہ ان کی پوری زندگی
جہادی جرنیلوں اور آمروں کے قصیدے لکھتے گزری اورہارون
رشید اور اسکی آل اولاد کی رگ رگ میں حرام کے سودی ڈالر
گردش کر رہے ہیں جو اس کو اور اسکے ہمنوا جرنیلوں کو
امریکیوں نے افغانستان کے فیساد میں خدمات کے عیوض
عطا کیے
نجانے کتنے بیش قیمتی پلاٹ اس خودساختہ درویش نے خاموش
مجاہدوں کے مجاہدات کو قلمبند کرنے کے معاوضے کے طور
پہ وصول کیے اور اب ان خاموش مجاہدوں اور ان کے ساتھیوں
کی اولادیں اربوں کے زر اور جائداد پہ مجاور بنی بیٹھی ہے
اور پاکستان کی حقیقی حکمران ہیں اور ہارون رشید اب بھی
افغانستان کے فساد کو جہاد ثابت کرتے ہیں اور ضیاء جہنّم
رسید کونہ صرف شہید مانتے بلکہ فخریہ دوہراتے بھی ہیں
آج کل ہارون رشید جنرل کیانی کی تعریفوں کے پل باندھتے
نہی تھکتے اور ہر تیسرے کالم میں اپنے نئے پرسرار
جہادی آقا کے قصیدہ کی تمہید ضرور قائم کرتے ہیں
ساتھ ساتھ آئی ایس آئی ضیاء گروپ کے نئے سائکو لوجسٹ
رفیق اختر اور پرانے رفیق حمید گل کے ساتھ مل کر
آئی ایس آئی ضیاء گروپ کے نئے سیاسی اثاثے عمران خان
کی گرومنگ بھی اسی جہادی جذبے سے کرتے نظر آتے ہیں
جس جہادی جذبے سے انہوں نے اپنی ادھیڑ عمری میں
حرام کے ڈالر کھسوٹے
الله نہ کرے کہ ہارون رشید کی آئی ایس آئی ضیاء گروپ
کا نیا منصوبہ کامیاب ہو جو کے سیاسی لاپاہج ، ذہنی بیمار
اور برین واشڈ عمران خان عرف طالبان خان کو برسر
اقتدار لا کر تزویراتی گہرائی اور سچی اسلامی طالبانی
فلاحی ریاست کا قیام ہے جو کے آئی ایس آئی ضیاء گروپ
کے روح رواں حمید گل کے نزدیک پوری دنیا پہ خلافت
کے قیام کے لئے پہلا سنگ میل ہے ، کیونکے آئی ایس آئی
ضیاء گروپ کے پہلے منصوبے فساد افغانستان نے کراچی
تا خیبر اور کاشغر تا نیو یارک پوری دنیا کا جو حشر کیا ہے
اس کے بعد اس نئے منصوبے کی ہلاکت انگیزی اور تباہی
کا اندازہ لگانے کیلئے کسی ایٹمی سائنسدان کے دماغ کی
ضرورت نہی ..آگے آپ سب سمجھدار ہیں
You can make any guess what I am doing to this article but I am sure that it had surely F****d the brain out of terrorist minded fascist religious idiot persons who also tend to like Haroon Rashid a lot
zaberdast
Abdul
wese who is this Darwesh professor i keep reading about him in Rashi columns? what is his background and credentials?. is he the sort of wahabi pirs who have bcmpopular in Pakistan in recent decades?
wese i think the parody was good but tabbara on wine drinking taraqi pasands and lant of likes of Asma Jahingir etc is also part of his every 2nd coulmn which i think he wites under the influence of spiritual wine.—
A Criticism on the Views and Knowledge
Of Pr. Ahmad Rafique Akhtar
To send your comments to the author of this criticism, please click here
To read my comments on the books, listed to the right, click on its name.
(The comments on his books are only in Urdu).
Many a times, Prof Akhtar will try to show that modern scientific theories can be inferred from Quran and Hadith. The basic flaw in this approach is failing to appreciate that all scientific theories are rigorous as well as falsifiable. On the other hand, when Quran and Hadith narrate something about the universe, they narrate in allegorical way. Secondly what they say are not falsifiable. All scientific theories are fallible and subject to a constant change. Quran is not fallible, according to Muslim belief.
Professor Akhtar is also criticized for expressing such notions, which are not correct scientifically. He frequently refers to scientific facts, but quotes them erroneously. For example in his book, Pas-e-Hijab, he claims that in the galaxies other than ours, the faculty of human senses ceases to exist. On another occasion he maintains that if the force of gravity ceases to exist, the moon and the earth will collide. It is perfectly in contradiction to what science claims. As a matter of fact, if force of gravity is no longer there, the moon will cease to orbit around the earth. It will start moving away from the earth. Similarly he quotes scientific data in quite a misleading and erroneous way. He quotes that the thickness of earth and that of mountains on it is 2.7. (He does not mention any units of thickness here). It is wrong, the fact being that 2.7 is the average specific gravity of the rocks of the lithosphere. His books and orations are full of such scientific mistakes.
On his Website, Pr. Ahmad Rafique Akhtar is introduced in these words:
“Prof. Ahmad Rafique Akhtar is the greatest teacher of religion, teacher of his decade, teacher of renaissance, renaissance of Sufism. His appointment is to spread knowledge.”
The person who wrote this introduction did not bother to tell that who appointed Prof. Ahmad Rafique Akhtar at this position, i.e. the teacher of renaissance. If this appointment is from God, like most of the people claiming them to be Sheikh-e-Akbar (Greatest Teacher) maintain, some nas must be provided to prove the claim. Otherwise such a claim is equivalent to telling lies about God, which is a great sin.
Home
Pas-e-Hijab
Muqadma tul Quran
To send your comments to the author of this criticism, please click here
Ø Introduction of Prof. Ahmad Rafique Akhtar is written in these words, on his website:
Professor Ahmad Rafique Akhtar is greatest teacher of religion, teacher of his decade, teacher of renaissance, renaissance of Sufism. His appointment is to spread knowledge. He is a modern Sufi because he is appointed for the people of the twenty first century; he has a modern miracle to cure modern diseases of brain, depression, frustration, anxiety and complexes.
He has extensive knowledge regarding history, humanity, psychology, myth, literature, art, religion, God, human beings. He gives you a better understanding of yourself, of God and of Quran.
Tenz ache chez hai agr Improvement k lea ho…Prof ko agr smajna ho tu uski apni hand writing ki book Moqadma tul Quran parheye.
Kbi uski speeches suneya jesy k Illam aur Allah. MAZHAb aur La mazhabiyat, reconstruction of religious thoughts.
Nazeriya husan e jamal e pawardigar.
Etc prof ki her baat se bandy ka agree hona zarori nhe. Wo koe prophet nhe ak scholar hai.
Per ya ak haqeqat hai k wo aaj k zamaney k barhy ustado main se hai.
Ya tanziya column jeski parody 20% haroon ur rashid ki tarha hai u need some more effort my dear.
Laykin Prof ko zaror suna tenz krny se pehly.bagher kesi ko suny aur jane tenz jahalat hai.
khuda se daro yaar. may kisi ka hami nahi kisi ka supporter nahi kisi ka dushman nahi. may sirf roz khabrain parhne kelieye newspaper khareedta hon aur parhta hon aur en akhbarat may Haroon Rasheed Javeed choudry Aftab Hasan Nisar Nazir Naji Ata ul haq qasmi sahib jese kalim niagron k kalim b parh leta hon. lekin ye kehna k koi munafiq hay koi kafir hay koi jhota hay aur pata nahi kya kya.. ye to ghalat hay . chalo woh munafiq hay man lete hein torri dair kelieye lekin kya app sab log phir munafiq nahi hove? q k islam to ijazat nahi deta na kisi ko app kafir kahein ya munafiq kahein? ye to am aur sadha si bat hay jis ne b kalma parh rakha hay us ka hisab kitab Allah ne karna hay insano ney naih .. q k dilon k hal to Allah he janta hay na hum to nahi jan saktay??
app log es tarah kisi ko kese munafiq keh sakte hein? phir to ye article likhna wala b munafiq hova ye Major Akram bhi to munafiq aur jhota hova.. es ki b to koi information public nahi. agr es ko pakistan se pyar hay to ye ik he bar press conference kar k sab saboot de dey na.. article likh kar apna nam aur shanakht nahi zahir kar raha ye keh kar k family k tahafuz ki khatir nahi bata sakta to pakistan may lakhon log jo takleef may hein un se barh kar hay major sab ki family??? app apne app se ye sawal q nahi karte?
bajaye app sab es article k baray may sahe tarah se comment pass karne kay app log aur logon k pechey parh gaye ho. pehley es par to comment karo.. kya es ki nazar may pakistan pehley nahi ata major sahib ki nazar may? agr pakistan pehley hay to phir q darna? phir family k tahafuz ka bahana kyoun? kya app ne fouj join karte wakt ye nahi socha tha k dushman app ki b jan le sakte hein aur app ki family ki bhi? tab app ne q join ki fouj tab family ka dar nahi tha ap ko?? ab jab baqool app pakistan ko khatra hay to app khul kar samne layein sab saboot..khud b samne aye.. es tarah to koi bhi kuch b likh sakta hay koi b nam estemal kar kay.. es tarah to yakeen nahi kar sakte na hum log..
dosri baat ye hey k app ne fouj join karte wakt aik HALUF uthaya tha shayed major sahib?? app ne us haluf ko b torr diya ye likh kar..
es se agay may aur kuch nahi kahonga… Allah huamrey mulk ko har kisam k shar se bachaye.. woh fouji ho, siyasi ho, ya ghair mulki ho.. AMeen
Prof Ahmad Rafique Akhtar..
I was a man of secular views, totally disappoint from Mullahs and in this i was also getting far from Islam, one day one collegue share me a video , a speech by Prof sb
i ignore the video for 3 months..but once i played and from that day my world turn into a whole new world. Prof sb Mission , Vision is not extremism . i openly challenge to every one.. just try to meet him once.. and you will never get back from his approach
Best Intellectual of Era.. Prof Ahmad Rafique Akhtar our love our pride.
Nice parody.
Good
Subhanallah long live mohtarram darwaish Sahib, Imran Khan Sahib and Haroon Rashid Sahib we must visit darwaish sahib mohtaram of Gujar Khan if our beloved LEADER Sir IMRAN KHAN be come P M of Pakistan for next Trerm
So funny,so clever writing.very deep criticism.Who is this writer? So bold,so clever.
aik balla, do gaindain (a bat and two balls)
khoob exercise ho rahi hai Haroon Mian
lol
میں پاکستان کے سینئر فوجی افسران کی دہشت گرد تنظیموں کی سر پرستی کی پالیسی سے مکمل طور پر غیر مطمئن ہوں
آئ ایس آئ کے میجر اکرم کے انکشافات
میں پاکستان فوج کی خفیہ ایجنسی آئ ایس آئ میں گزشتہ دو برس سے تعینات ہوں . اپنے اور اپنے خاندان کے تحفظ کا خیال کرتے ہوۓ میں اپنا اصلی نام ظاہر نہیں کرنا چاہتا . آپ مجھے میجر اکرم کہ سکتے ہیں .
میرا تعلق لاہور سے ہے لیکن میری زندگی کا بیشتر عرصہ فوج کی ٹریننگ اور ملازمت میں مختلف مقامات پر گزرا ہے – سنہ ٢٠٠٩ میں مرے کمانڈنگ افسر نے مجھے آگاہ کیا کہ میری تعیناتی آئ ایس آئ میں کی جا رہی ہے جہاں پر مجھے اپنے وطن کی بہترین خدمت اور وطن کے دشمنوں کا خاتمہ کرنے کا موقع ملے گا. بحثیت مسلمان اور بحیثیت پاکستانی میرے لیے یہ نہایت فخر کا مقام تھا کہ مجھے اس خدمت کے لیے منتخب کیا گیا . مجھے بتایا گتیا کہ اس خدمات کے صلے میں میری ترقی بھی یقینی ہو گی.
میرے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ اگلے دو سال پاکستان فوج کے سینئر افسران ، خاص طور پر خفیہ اداروں کے سنئیر افسران اور جرنیلوں کے بارے میں میرے خیالات مکمل تبدیل کر دیں گے.
میں اس خط کے توسط سے آئ ایس آئ میں گزرے ہوۓ اپنے دو سالوں کا مختصر خلاصہ پیش کرنا چاہتا ہوں :
کراچی میں آئ ایس آئ کے یونٹ کے چند دہشت گرد تنظموں سے رابطے ہیں جن میں اہلسنت والجماعت (سابقہ سپاہ صحابہ یا لشکر جھنگوی)، جنداللہ ، حرکت الجہاد الاسلامی ، جیش محمد ، طالبان اور جماعت الدعوه شامل ہیں ، آئ ایس آئ کے کچھ روابط شیعہ اور سنی بریلوی تنظیموں سے بھی ہیں لیکن ان روابط کی نوعیت شیعہ اور بریلوی تنظیموں کے اندر کے حالات جاننے تک محدود ہے. ہمارے آپریشنل یا عملی رابطے سپاہ صحابہ (لشکر جھنگوی) ، جنداللہ اور دیگر دیوبندی اور وہابی (یعنی اہل حدیث) تنظیموں کے ساتھ ہیں – وہابی تنظیموں کے ساتھ گہرا تعلق پنجاب کی حد تک محدود ہے لیکن دیوبندی جماعتوں اور جہادی نظریات رکھنے والوں سے ہمارے تعلقات پنجاب سے لے کر گلگت بلتستان اور کراچی سے لے کر کوئٹہ ، پشاور اور قبائلی علاقہ جات تک پھیلے ہوۓ ہیں. افغانستان میں ہونے والی تقریباً سو فیصد جہادی کاروائیوں میں ہمارے دیوبندی مجاہد ملوث ہیں جبکہ انڈیا خاص طور پر مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی کاروائیوں میں سے تقریباً ستر فیصد کاروائیوں میں ہمارے وہابی یا اہل حدیث مجاہد ملوث ہیں، کشمیر میں جہادی سرگرمیوں میں دیوبندی مجاہدوں کا حصہ تقریباً تیس فی صد ہے .
آئ ایس آئ کے پاکستانی میڈیا، اردو اور انگریزی اخبارات اور ٹی وی چینلز سے بھی روابط ہیں جن میں میر شکیل الرحمان کا ادارہ جیو، جنگ اور دی نیوز سر فہرست ہے.
کراچی میں جامعہ بنوریہ، ملتان میں قاری حنیف جالندھری کا مدرسہ، اسلام آباد میں لال مسجد و جامعہ حفصہ ، اسلام آباد میں جناح انسٹیٹوٹ اور دیگر ادارے بھی آئی ایس آئ کے ساتھ مربوط ہیں – آئ ایس آئ کا دائرہ کر دائیں اور بائیں بازو میں یکساں طور پر نمایاں ہے جن کی نمایاں مثالیں میں آگے چل کر بیان کروں گا.
ستمبر ٢٠٠١ کے بعد سے پاکستان میں جتنے بھی دہشت گردی کے واقعات ہوۓ ہیں ان کوچار طرح کے واقعات میں تقسیم کیا جا سکتا ہے. پہلی قسم اندرونی جہادیوں کی ہے جن کے ذمے ایسے تمام افراد ، اداروں اور جماعتوں کو سزا دینا ہے جو پاکستان کی فوج کی افغانستان اور انڈیا میں جہادی پالیسی کی حمایت نہیں کر رہے بلکہ اس میں رکاوٹ کا موجب بن رہے ہیں. ان میں سر فہرست چند سیکولر جماعتیں ہیں جیسے پاکستان پیپلز پارٹی جس کی سینئر قیادت کو پچھلے چند سالوں میں نشانہ وار قتل کیا گیا ہے. اسی طرح پاکستان کی شیعہ برادری دیوبندی اور وہابی جہادیوں کے نشانے پر ہے جس کی وجہ نہ صرف فرقہ وارانہ ہے بلکہ سیاسی بھی ہے، یعنی شیعہ حضرات کی افغانستان میں دیوبندی وہابی حکومت کی راہ میں رکاوٹ.
اگلی قسط میں میں واضح کروں گا کہ آئ ایس آئ نے پاراچنار میں طوری شیعہ اور کوئٹہ میں ہزارہ شیعہ کے قتل میں سپاہ صحابہ کی کس طرح مدد کی اور کس طرح گرفتار مجرمان کو رہا کروایا گیا – میں یہ بھی واضح کروں گا کہ حال میں نمایاں ہونے والی دفاع پاکستان کانفرنسوں کے پیچھے پاکستان کی فوج کے کیا مقاصد ہیں. اگر میری زندگی رہی تو ان تمام احوال کا بیان ضرور بیان کروں گا – وما علینا الالبلاغ –
Awesome. Haroon Rasheed writes similar nonsense about that Imran’s pir combined with some absurd anecdotes of medieval caliphs.
واہ بھئی واہ ہارون رشید پہ کالم پڑھ کہ مزہ ہی آ گیا
ہارون رشید جیسےمنافق ,چھپے دہشت گرد اورخود ساختہ متقی
و درویش شخص اور اس جیسے اور اس جیسی سوچ کے
حامل افراد کو جتنا ایکسپوز کیا جائے اتنا اچھا ہے اور
ہارون رشید جیسی ملائی متشدّد ذہنیت کوتضحیک کا نشانہ بنا
کر ہی معاشرے کو پر امن طریقہ سے سدھارا جا سکتا ہے
اور پر امن بنایا جا سکتا ہے
ہارون رشید اور ان جیسوں کی نہ صرف نظریاتی مخالفت
کرنا چاہیے بلکےغلط بھی سمجھناچاہیے کیونکہ ان کی
پوری زندگی جہادی جرنیلوں اور آمروں کے قصیدے
لکھتے گزری اورہارون رشید اور اسکی آل اولاد کی
رگ رگ میں حرام کے سودی ڈالر گردش کر رہے ہیں
جو اس کو اور اسکے ہمنوا جرنیلوں کو امریکیوں نے
افغانستان کے فیساد میں خدمات کے عیوض عطا کیے
نجانے کتنے بیش قیمتی پلاٹ اس خودساختہ درویش نے
خاموش مجاہدوں کے مجاہدات کو قلمبند کرنے کے
معاوضے کے طور پہ وصول کیے اور اب ان خاموش
مجاہدوں اور ان کے ساتھیوں کی اولادیں اربوں کے زر
اور جائداد پہ مجاور بنی بیٹھی ہے اور پاکستان کی
حقیقی حکمران ہیں اور ہارون رشید اب بھی افغانستان
کے فساد کو جہاد ثابت کرتے ہیں اور ضیاء جہنّم
رسید کونہ صرف شہید مانتے بلکہ فخریہ دوہراتے
بھی ہیں
آج کل ہارون رشید جنرل کیانی کی تعریفوں کے پل
باندھتے نہی تھکتے اور ہر تیسرے کالم میں اپنے
نئے پرسرار جہادی آقا کے قصیدہ کی تمہید ضرور
قائم کرتے ہیں ساتھ ساتھ آئی ایس آئی ضیاء گروپ
کے نئے سائکو لوجسٹ رفیق اختر اور پرانے
رفیق حمید گل کے ساتھ مل کر آئی ایس آئی ضیاء
گروپ کے نئے سیاسی اثاثے عمران خان کی
گرومنگ بھی اسی جہادی جذبے سے کرتے نظر
آتے ہیں جس جہادی جذبے سے انہوں نے اپنی
ادھیڑ عمری میں حرام کے ڈالر کھسوٹے
الله نہ کرے کہ ہارون رشید کی آئی ایس آئی
ضیاء گروپ کا نیا منصوبہ کامیاب ہو جو کے
سیاسی لاپاہج ، ذہنی بیمار اور برین واشڈ عمران خان
عرف طالبان خان کو برسر اقتدار لا کر تزویراتی
گہرائی اور سچی اسلامی طالبانی فلاحی ریاست
کا قیام ہے جو کے آئی ایس آئی ضیاء گروپ
کے روح رواں حمید گل کے نزدیک پوری دنیا
پہ خلافت کے قیام کے لئے پہلا سنگ میل ہے
، کیونکے آئی ایس آئی ضیاء گروپ کے پہلے
منصوبے فساد افغانستان نے کراچی تا خیبر اور
کاشغر تا نیو یارک پوری دنیا کا جو حشر کیا ہے
اس کے بعد اس نئے منصوبے کی ہلاکت انگیزی
اور تباہی کا اندازہ لگانے کیلئے کسی ایٹمی سائنسدان
کے دماغ کی ضرورت نہی ..آگے آپ سب سمجھدار ہیں
ہارون رشید اور ان جیسوں کی نہ صرف نظریاتی مخالفت کرنا
چاہیے بلکےغلط بھی سمجھناچاہیے کیونکہ ان کی پوری زندگی
جہادی جرنیلوں اور آمروں کے قصیدے لکھتے گزری اورہارون
رشید اور اسکی آل اولاد کی رگ رگ میں حرام کے سودی ڈالر
گردش کر رہے ہیں جو اس کو اور اسکے ہمنوا جرنیلوں کو
امریکیوں نے افغانستان کے فیساد میں خدمات کے عیوض
عطا کیے
نجانے کتنے بیش قیمتی پلاٹ اس خودساختہ درویش نے خاموش
مجاہدوں کے مجاہدات کو قلمبند کرنے کے معاوضے کے طور
پہ وصول کیے اور اب ان خاموش مجاہدوں اور ان کے ساتھیوں
کی اولادیں اربوں کے زر اور جائداد پہ مجاور بنی بیٹھی ہے
اور پاکستان کی حقیقی حکمران ہیں اور ہارون رشید اب بھی
افغانستان کے فساد کو جہاد ثابت کرتے ہیں اور ضیاء جہنّم
رسید کونہ صرف شہید مانتے بلکہ فخریہ دوہراتے بھی ہیں
آج کل ہارون رشید جنرل کیانی کی تعریفوں کے پل باندھتے
نہی تھکتے اور ہر تیسرے کالم میں اپنے نئے پرسرار
جہادی آقا کے قصیدہ کی تمہید ضرور قائم کرتے ہیں
ساتھ ساتھ آئی ایس آئی ضیاء گروپ کے نئے سائکو لوجسٹ
رفیق اختر اور پرانے رفیق حمید گل کے ساتھ مل کر
آئی ایس آئی ضیاء گروپ کے نئے سیاسی اثاثے عمران خان
کی گرومنگ بھی اسی جہادی جذبے سے کرتے نظر آتے ہیں
جس جہادی جذبے سے انہوں نے اپنی ادھیڑ عمری میں
حرام کے ڈالر کھسوٹے
الله نہ کرے کہ ہارون رشید کی آئی ایس آئی ضیاء گروپ
کا نیا منصوبہ کامیاب ہو جو کے سیاسی لاپاہج ، ذہنی بیمار
اور برین واشڈ عمران خان عرف طالبان خان کو برسر
اقتدار لا کر تزویراتی گہرائی اور سچی اسلامی طالبانی
فلاحی ریاست کا قیام ہے جو کے آئی ایس آئی ضیاء گروپ
کے روح رواں حمید گل کے نزدیک پوری دنیا پہ خلافت
کے قیام کے لئے پہلا سنگ میل ہے ، کیونکے آئی ایس آئی
ضیاء گروپ کے پہلے منصوبے فساد افغانستان نے کراچی
تا خیبر اور کاشغر تا نیو یارک پوری دنیا کا جو حشر کیا ہے
اس کے بعد اس نئے منصوبے کی ہلاکت انگیزی اور تباہی
کا اندازہ لگانے کیلئے کسی ایٹمی سائنسدان کے دماغ کی
ضرورت نہی ..آگے آپ سب سمجھدار ہیں
oops sorry my comments were published multiple times by mistake..
Admin please delete my comment nr 8
Thanks
@Farian,
Are you mastarbating to this article? Nishapuri will be proud!
@Tight Shalwar
You can make any guess what I am doing to this article but I am sure that it had surely F****d the brain out of terrorist minded fascist religious idiot persons who also tend to like Haroon Rashid a lot
@Farian,
I hope you realize the irony in your statement
😀
Yes I do it in your affirmative reply :-))
zaberdast
Abdul
wese who is this Darwesh professor i keep reading about him in Rashi columns? what is his background and credentials?. is he the sort of wahabi pirs who have bcmpopular in Pakistan in recent decades?
wese i think the parody was good but tabbara on wine drinking taraqi pasands and lant of likes of Asma Jahingir etc is also part of his every 2nd coulmn which i think he wites under the influence of spiritual wine.—
@Sherry
http://criticalppp.com/archives/tag/ahmad-rafique-akhtar
http://en.wikipedia.org/wiki/Ahmad_Rafique
also:
Professor Ahmed Rafiq Akhter answering IMRAN KHAN
http://youtu.be/7fiyosVE0Sg
official website:
http://www.alamaat.com/
———
A critical view:
A Criticism on the Views and Knowledge
Of Pr. Ahmad Rafique Akhtar
To send your comments to the author of this criticism, please click here
To read my comments on the books, listed to the right, click on its name.
(The comments on his books are only in Urdu).
Many a times, Prof Akhtar will try to show that modern scientific theories can be inferred from Quran and Hadith. The basic flaw in this approach is failing to appreciate that all scientific theories are rigorous as well as falsifiable. On the other hand, when Quran and Hadith narrate something about the universe, they narrate in allegorical way. Secondly what they say are not falsifiable. All scientific theories are fallible and subject to a constant change. Quran is not fallible, according to Muslim belief.
Professor Akhtar is also criticized for expressing such notions, which are not correct scientifically. He frequently refers to scientific facts, but quotes them erroneously. For example in his book, Pas-e-Hijab, he claims that in the galaxies other than ours, the faculty of human senses ceases to exist. On another occasion he maintains that if the force of gravity ceases to exist, the moon and the earth will collide. It is perfectly in contradiction to what science claims. As a matter of fact, if force of gravity is no longer there, the moon will cease to orbit around the earth. It will start moving away from the earth. Similarly he quotes scientific data in quite a misleading and erroneous way. He quotes that the thickness of earth and that of mountains on it is 2.7. (He does not mention any units of thickness here). It is wrong, the fact being that 2.7 is the average specific gravity of the rocks of the lithosphere. His books and orations are full of such scientific mistakes.
On his Website, Pr. Ahmad Rafique Akhtar is introduced in these words:
“Prof. Ahmad Rafique Akhtar is the greatest teacher of religion, teacher of his decade, teacher of renaissance, renaissance of Sufism. His appointment is to spread knowledge.”
The person who wrote this introduction did not bother to tell that who appointed Prof. Ahmad Rafique Akhtar at this position, i.e. the teacher of renaissance. If this appointment is from God, like most of the people claiming them to be Sheikh-e-Akbar (Greatest Teacher) maintain, some nas must be provided to prove the claim. Otherwise such a claim is equivalent to telling lies about God, which is a great sin.
Home
Pas-e-Hijab
Muqadma tul Quran
To send your comments to the author of this criticism, please click here
Ø Introduction of Prof. Ahmad Rafique Akhtar is written in these words, on his website:
Professor Ahmad Rafique Akhtar is greatest teacher of religion, teacher of his decade, teacher of renaissance, renaissance of Sufism. His appointment is to spread knowledge. He is a modern Sufi because he is appointed for the people of the twenty first century; he has a modern miracle to cure modern diseases of brain, depression, frustration, anxiety and complexes.
He has extensive knowledge regarding history, humanity, psychology, myth, literature, art, religion, God, human beings. He gives you a better understanding of yourself, of God and of Quran.
http://criticismonprofakhta.tripod.com/cr-pr-rfq.htm
@shaheryar ali
That Darvesh Prof is Rafiq Akhter, the new incharge of religious indoctribation of Jihadist Armed Forces and co-groomer of Taliban Khan along with Hamid Gul
–
http://www.youtube.com/watch?v=ZI4iFktpCUQ&feature=youtu.be&t=2m42s
–
http://www.youtube.com/watch?v=zbZY1lTJk-o
–
http://www.youtube.com/watch?v=jBC7oiaMQno
Tenz ache chez hai agr Improvement k lea ho…Prof ko agr smajna ho tu uski apni hand writing ki book Moqadma tul Quran parheye.
Kbi uski speeches suneya jesy k Illam aur Allah. MAZHAb aur La mazhabiyat, reconstruction of religious thoughts.
Nazeriya husan e jamal e pawardigar.
Etc prof ki her baat se bandy ka agree hona zarori nhe. Wo koe prophet nhe ak scholar hai.
Per ya ak haqeqat hai k wo aaj k zamaney k barhy ustado main se hai.
Ya tanziya column jeski parody 20% haroon ur rashid ki tarha hai u need some more effort my dear.
Laykin Prof ko zaror suna tenz krny se pehly.bagher kesi ko suny aur jane tenz jahalat hai.
khuda se daro yaar. may kisi ka hami nahi kisi ka supporter nahi kisi ka dushman nahi. may sirf roz khabrain parhne kelieye newspaper khareedta hon aur parhta hon aur en akhbarat may Haroon Rasheed Javeed choudry Aftab Hasan Nisar Nazir Naji Ata ul haq qasmi sahib jese kalim niagron k kalim b parh leta hon. lekin ye kehna k koi munafiq hay koi kafir hay koi jhota hay aur pata nahi kya kya.. ye to ghalat hay . chalo woh munafiq hay man lete hein torri dair kelieye lekin kya app sab log phir munafiq nahi hove? q k islam to ijazat nahi deta na kisi ko app kafir kahein ya munafiq kahein? ye to am aur sadha si bat hay jis ne b kalma parh rakha hay us ka hisab kitab Allah ne karna hay insano ney naih .. q k dilon k hal to Allah he janta hay na hum to nahi jan saktay??
app log es tarah kisi ko kese munafiq keh sakte hein? phir to ye article likhna wala b munafiq hova ye Major Akram bhi to munafiq aur jhota hova.. es ki b to koi information public nahi. agr es ko pakistan se pyar hay to ye ik he bar press conference kar k sab saboot de dey na.. article likh kar apna nam aur shanakht nahi zahir kar raha ye keh kar k family k tahafuz ki khatir nahi bata sakta to pakistan may lakhon log jo takleef may hein un se barh kar hay major sab ki family??? app apne app se ye sawal q nahi karte?
bajaye app sab es article k baray may sahe tarah se comment pass karne kay app log aur logon k pechey parh gaye ho. pehley es par to comment karo.. kya es ki nazar may pakistan pehley nahi ata major sahib ki nazar may? agr pakistan pehley hay to phir q darna? phir family k tahafuz ka bahana kyoun? kya app ne fouj join karte wakt ye nahi socha tha k dushman app ki b jan le sakte hein aur app ki family ki bhi? tab app ne q join ki fouj tab family ka dar nahi tha ap ko?? ab jab baqool app pakistan ko khatra hay to app khul kar samne layein sab saboot..khud b samne aye.. es tarah to koi bhi kuch b likh sakta hay koi b nam estemal kar kay.. es tarah to yakeen nahi kar sakte na hum log..
dosri baat ye hey k app ne fouj join karte wakt aik HALUF uthaya tha shayed major sahib?? app ne us haluf ko b torr diya ye likh kar..
es se agay may aur kuch nahi kahonga… Allah huamrey mulk ko har kisam k shar se bachaye.. woh fouji ho, siyasi ho, ya ghair mulki ho.. AMeen
Prof Ahmad Rafique Akhtar..
I was a man of secular views, totally disappoint from Mullahs and in this i was also getting far from Islam, one day one collegue share me a video , a speech by Prof sb
i ignore the video for 3 months..but once i played and from that day my world turn into a whole new world. Prof sb Mission , Vision is not extremism . i openly challenge to every one.. just try to meet him once.. and you will never get back from his approach
Best Intellectual of Era.. Prof Ahmad Rafique Akhtar our love our pride.