مسلم لیگ نواز اور کالعدم تکفیری دہشت گردوں کا معاشقہ
کالعدم اہلسنّت والجماعت سابقہ انجمن سپاہ صحابہ کی ذیلی تنظیم کالعدم لشکر جھنگوی کے رہنما مسرور جھنگوی کی سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال کے ساتھ ایک یادگار تصویر. دوسری تصویر میں وزیر مذہبی امور سردار یوسف اسی دہشتگرد کو امن انعام سے نواز رہے ہیں. تیسری تصویر میں فاروقی سے ملاقات فرما رہے ہیں. چوتھی، پانچوی اور چھٹی تصویروں میں مسلم لیگ نون کے وزیر داخلہ چودھری نثار صاحب اسی کالعدم تنظیم کے رہنما احمد لدھیانوی سے ملاقات فرما رہے ہیں. جب چودھری نثار پر ہر حلقہ کی طرف سے تنقید اور سوالات هوئے تو یہ موصوف لدھیانوی کی حمایت اور اپنے دفاع میں پھیپڑوں کا زور لگا بیٹھے. جس پر انکی آواز کسی پھٹیچر سکوٹر کی پھٹ پھٹ معلوم ہوتی تھی
بہرحال مسلم لیگ نون آج سے نہیں ضیاء کے وقت سے شیعہ، بریلوی، صوفی، احمدی، کرسچن، ہندو اور دیگر موھب وطن پاکستانیوں کے قاتلوں کو گود میں پالتی رہی ہے. در حقیقت کالعدم اہلسنّت والجماعت مسلم لیگ نون کی بی ٹیم ہے اور طالبان انکے لے پالک. مگر ناجانے کیوں ابو علیحہ اور ندیم فاروق پراچہ صاحب نے عمران خان کو طالبان خان کے نام سے بدنام کر رکھا ہے اور اپنی توپوں کا رخ کم ہی حقیقی طالبان نواز کی طرف فرماتے ہیں. آخری تصویر میں وہ منظر بھی دیکھا جاسکتا ہے جب اسی نون لیگ نے لدھیانوی کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے دیا اور پی ٹی آئ کے برگر بچے بچیوں پر انہی چودھری نثار صاحب نے ڈنڈے برس واۓ. نواز شریف کے گناہوں کا بوجھ بھی ایجنسیز پر ڈالنا کونسی فہم و فراست ہے، انکے پہلے ہی بڑے گناہ ہیں انہی سے خاصے بدنام ہیں
کیا کمرشل لبرل لابی کے سرخیلوں سے امید رکھی جاسکتی ہے کہ وہ دہشتگردوں کے حقیقی مددگاروں کو نشانہ بنانے میں زیادہ فعل ہوں گے نہ کے برساتی برگر بچے بچیوں میں پن توڑنے میں