ایم کیو ایم کے خلاف سوشل میڈیا پر جاری جہاد
ایم کیو ایم کے خلاف سوشل میڈیا پر جاری “جہاد” کے سلسلے میں ایک پوسٹ بہت زیادہ “ہٹ” ہورہی ہے جس میں اپنی دانست میں اردو سپیکنگ حضرات کی “حمایت” کرنے اور یہ باور کروانے کی کوشش کی گئی ہے کہ اردو سپیکنگ کمیونٹی کے نمائندہ “پہاڑی، سپاری، کانا، دادا، مچھر، تیلی یا دوسرے الفاظ میں کہیں تو ایم کیو ایم” نہیں بلکہ اردو بولنے والوں کے نمائندہ مشتاق یوسفی ہیں، جمیل الدین عالی ہیں، انور مقصود ، ایدھی ، جون ایلیا، جوش، حسن عابدی ، صابری وغیرہ ہیں۔
اس تھیوری میں بنیادی سقم یہ ہے کہ یہ حسب معمول ایک یک طرفہ موقف ہے۔ کیا آپ پنجابیوں کی شناخت گلو بٹ سے کرتے ہیں؟ کیا رانا ثناء اللہ کو پنجابیوں کا نمائندہ مانتے ہیں؟ کیا قبضہ گروپ کے سرغنہ تاجی کھوکھر (مولوی برقعہ کا سمدھی اور رکن سپاہ صحابہ) کا پنجابیوں کا چہرہ سمجھتے ہیں؟ یا نون لیگ کا ذکر کرتے ہوئے اسکے طالبان دوست بیانات اور کالعدم جماعتوں سے اسکے اتحاد کا موضوع بحث بناتے ہیں؟ یقینا نہیں۔
کیا سندھیوں کی نمائندہ پپلز پارٹی کا ذکر کرتے ہوئے آپ میاں مٹھو کا ذکر کرتے ہیں یا بھٹو کا؟
پشتونوں کا نمائندہ طالبان یا منگل باغ ہیں یا امن پسند پشتون اور انکی نمائندہ جماعتیں؟
سب سے اہم بات یہ کہ ان سب کا ذکر کرتے ہوئے کیا آپ ان علاقوں اور کمیونیٹیز کے ادیبوں، شاعروں اور دانشوروں کا نام لیکر یہ کہتے ہیں کہ سندھیوں کا چہرہ شاہ بھٹائی ہیں میاں مٹھو یا لیاری کے کوئی گینگ وار سپیشلسٹ نہیں؟ کیا آپ پشتونوں کا ذکر کرتے ہوئے یہ بتاتے ہیں کہ انکا نمائندہ خوشحال خان خٹک، احمد فراز اور رحمان بابا ہیں ملا فضل اللہ، صوفی محمد، منگل باغ یا طالبان و جماعت الاحرار نہیں؟ کیا آپ پنجابیوں کو یہ بتاتے ہیں کہ انکا چہرہ فیض، انور مسعود، اقبال، بلھے شاہ اور بابا فرید و نانک ہیں، لدھیانوی ، ملک اسحق، عصمت اللہ معایہ، حافظ سعید یا مولوی عبد العزیز نہیں؟
تو پھر حضور یہ اردو بولنے والوں کی یہ ‘امتیازی وکالت” کس لئے؟
کیا وجہ ہے کہ آپ جمیل الدین عالی کو اردو بولنے والوں کا چہرہ لکھتے ہیں مگر یہ بتانا بھول جاتے ہیں یہی عالی صاحب 6 سال ایم کیو ایم کے رکن سینٹ رہے؟ کیا ایدھی صاحب مرحوم اور امجد صابری شہید کی ایم کیو ایم کے بارے میں رائے وہی تھی جو آپ نے بیان کی؟
میرے نزدیک اس قسم کی وکالت کر کے آپ اردو بولنے والوں کی مدد نہیں بلکہ انکے ذہن میں اس تاثر کو مزید پختہ کررہے ہیں کہ انہیں امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔ ایم کیو ایم کو بہرحال یہ کریڈٹ دینا پڑے گا کہ اس نے لویر مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والوں کو پارلیمنٹ تک پہنچایا۔ ان میں بہترین پڑھے لکھے اور شعر و ادب سے شغف رکھنے والے لوگ بھی شامل ہیں جنہیں بلا شک و شبہ اردو بولنے والوں کا چہرہ کہا جایگا۔
جرائم پیشہ عناصر پر جماعت میں موجود ہیں ، کچھ جماعتیں تو علی الاعلان کالعدم جماعتوں سے رومانس کرتی ہیں۔ آپ وقت نکال کر انکا چہرہ بھی دکھائیں۔