مسجد نبوی خود کش حملے پر مے لانا طاہر اشرفی کے بہکے بہکے الزامات
گزشتہ ہفتے مسجد نبوی پر ہونے والے دیوبندی وہابی داعش کی جانب سے خود حملے کے بعد پاکستانی دیوبندی تکفیریوں کی بوکھلاہٹ اپنی حدوں کو چھو رہی ہے – دوسروں کے مذہب کو جھوٹا کہنے والے دیوبندی مولوی طاہر اشرفی نے خود کش حملے کے چند لمحے بعد اسے سلنڈر کا دھماکہ قرار دے دیا ، پھر تھوڑی دیر گزری تو کہا دھماکہ فوجی مشقوں کا حصہ تھا ، جب سعودی اتھارٹیز نے خود بھی اعتراف کر لیا کہ دھماکہ خود کش تھا تو بھی مے لانا اشرفی اور اس کے ہم نوا اس کو سلنڈر دھماکہ بتانے پر بضد تھے –
دوسری جانب کالعدم تکفیری دیوبندی گروہ کا سرغنہ لدھیانوی بھی اس دھماکے کو کبھی شار سرکٹ کہتا کبھی سلنڈر دھماکہ – اسکی ایک وجہ تو یہ تھی کہ خود کش حملہ اشرفی اور لدھیانوی کے کسی نظریاتی اتحادی کا ہی کام تھا – دوسری وجہ اپنے آقاؤں آل سعود کی خوشنودی حاصل کرنا تھی –
سعودی اتھارٹیز کی جانب سے اس بات کا اعتراف کہ یہ دھماکہ خود کش تھا ان دونوں تکفیری مولویوں کے منہ پر طمانچہ ہے – جس کی خفت کو اب یہ کبھی شیعہ مسلمانوں ، کبھی ایران ، کبھی حزب الله اور کبھی کسی اور پر الزام لگا کر مٹانے کی کوشش کر رہے ہیں – یہ دیوبندی منافق پوری دنیا پر الزام لگا دینگے لیکن کبھی بھی اپنے نظریاتی اتحادوں دیوبندی وہابی تکفیریوں کا نام لینے کی ہمت نہیں کریں گے –