عطاء الحق قاسمی، نواز شریف کی پشت پرطاقتور دیوبندی مافیا کا اہم مہرہ
عطاء الحق قاسمی ادبی شخصیت ہیں، ڈرامے اچھے لکھ لیتے ہیں، مزاح پر بھی ان کی گرفت مضبوط ہے۔ لیکن خاندانی طور پر دیوبندی مسلک سے تعلق ہے اور ایک فرقہ پرست دیوبندی مولوی کے فرزند ہیں، اسی لیے بعض عالمی معاملات اور سیاسی معاملات میں فرقہ ورنہ اور متعصب سوچ رکھتے ہیں
عالمی معاملات پر ان کی تحقیق کا یہ عالم ہے چند سال پہلے فرمارہے تھے کہ امریکہ میں نائن الیون کا سانحہ خود امریکہ کی خفیہ ایجنسی نے کروایا تھا، دوسرے الفاظ میں اپنےبھائی بند سلفی وہابی مسلک کے القاعدہ کے خوارج کو بچانے کی کوشش کی
یہ ہمارے پڑے پائے کے دانشور کا حال ہے۔ کسی بھی ملک کی خفیہ ایجنسی اپنے ملک کے تحفظ کے لیے بنائی جاتی نہ کہ خود اپنے ملک کو نقصان پہنچانے کے لیے
عطاء الحق قاسمی کے سیاسی شعور یا بد دیانتی کا عالم یہ ہے نواز شریف کی تمام تر مکاریوں دونبمر سیاست کرپشن کے سنگین الزامات کے باوجود انہوں نے اپنے اندر کا پٹواری مرنے نہیں دیا اور یہ شاہ کے مصاحب بننے پر فخر محسوس کرتے ہیں، ماڈل ٹاؤن لاہور میں چودہ مظلوم لاشوں پر انہوں نے ایک لفظ بھی نواز شریف اور رانا ثنا الله دیوبندی کی مذمت میں نہیں لکھا
صاف ظاہر ہے کہ پست معیار تعلم والی قوم کے دانشور بھی بونے ہوتے ہیں ۔ عمران خان سیاسی دنیا کا طویل ترین دھرنہ دیتے ہیں مگر قاسمی صاحب یہ سب ایمپائر کی انگلی کا کرشمہ سمجھتے ہیں۔ لیکن سرکاری عہدہ رکھنے کے باوجود ہمیں یہ حکم دیا جارہا ہے کہ ہم قاسمی صاحب کو مخلص سمجھیں اور ان کے پیچھے نواز شریف کی انگلی تلاش کرنے کی گستاخی نہ کریں ۔ حقیقت یہ ہے ایسے خوشآمدی لوگ ہی حکمرانوں کو گمراہ کرتے ہیں۔
اگر آپ کو نواز شریف پسند ہے توحقیقت پسندانہ تجزیہ کریں۔اسے اچھے مفید مشورے ہیں۔جہاں وہ غلطی کرتا ہے سمجھائیں۔ یہ کیا طریقہ بھانڈوں کی طرح قصیدے گائے جائیں وہ بھی جھوٹے ۔یہ نواز شریف کونہیں سمجھا سکتے تھے کہ اصل جمہوریت بااختیار بلدیاتی نظام ہے۔پولیس کو آزاد ادارہ بنایا جائے احتساب کا اچھا نظام بنایا۔ جیسا کہ عمران خان نے کسی حد تک خیبر پختنونخوا میں کوشش کی ۔
مگر نہیں ابھی تک یہ نوازشریف کو اس خوش فہمی میں رکھنا چاہتے ہیں کہ تم تو بہت اچھے ہو یہ سب تمہارے خلاف سازشیں ہورہی ہیں۔ہر ناکام حکمران کے پیچھے ایسے ہی خوشامدی لوگ ہوتے ہیں۔ قوم عطاء الحق قاسمی، اوریا مقبول جان، جاوید چودھری، عرفان صدیقی، سلیم صافی اور مجیب الرحمن شامی جیسے سلفی و دیوبندی خوارج پر نظر رکھے وقت آنے پر ان کا بھی احتساب ہونا چاہیے
Excellent article. The best thing is, apart from highlighting the problems, also suggested the remedy.